فہرست
کچھ سچی سچی باتیں عدیم ہاشمی
کہا میں نے۔۔۔۔۔(پیش لفظ)
بتاؤ دل کی بازی میں بھلا کیا بات گہری تھی؟
مکالماتی نظم ۔کہو، وہ چاند کیسا تھا؟
کہا اس نے، زمانہ درد ہے اور تُم دوا جیسے
ساجن کو کیا بھولی صُورت بھا سکتی ہے
مکالماتی نظم ۔ بیا کل ورگ
کب اداسی پیام ہوتی ہے ؟
اس نے کہا، ہے کلیوں کی مجھ کو تو جُستجو
مکالماتی نظم ۔ محبت چاند بُنتی ہے
بول سکھی ، دِل نے کس پل اُکسایا ہو گا؟
تیری آنکھوں میں فصلِ ہجر کیسے بو گیا کوئی؟
یہ کیسی بے خودی ہے ؟
مکالماتی نظم ۔ تمہیں بھی یاد تو ہو گا؟
کہو، کیا جل رہاہے اِس جہاں میں آشیاں اُس کا ؟
ساون کیسے تڑپاتا ہے بول سہیلی بول
جو دل میں ہے سچ بتلانا؟
مکالماتی نظم ۔ ہِجر کا موسم ٹھہر گیا ہے
کیا ہر پل ہر ساعت ہے ؟
ہاتھ کا کنگن کاہے اِتنا شور مچائے؟
ساحل سے ساگر کس پل ٹکرایا ہو گا؟
چُپ چُپ کیوں ہو ؟
کبھی پڑھ لو سمندر پہ لکھا جو نام ہوتا ہے
مکالماتی نظم ۔ فلک کی نظریں
دل نے پھر غم کا راگ چھیڑا ہے
کہو، فلک ! میرے محبوب جیسا کوئی کہیں تھا؟
بول سکھی، کیوں چاہت کا مقسُوم جُدائی ؟
اس نے پوچھا عہد نبھایا ہے ؟
برف سی نین جزیروں میں جمی ہے کیونکر ؟
سہیلی، اب کہو تم نے کہا تھا کچھ بتاؤنگی !
اُس سے پوچھا تھا وفا کی بابت
نظم ۔ چلو ساحل پہ جا کر
وفا کے راہروں کو کیوں سدا برباد دیکھا ہے ؟
پیار کا گھاؤ سُنو ، یُوں نہیں کھایا کرتے
صبا سے مل کر چُنری کاہے مجھ کو ستائے؟
سُنو، اہل وفا نے ہی ہمیشہ کیوں جفا پائی ؟
بتاؤ کون تھا ، کیسا تھا جس سے سلسلہ ٹھہرا؟
بول سکھی، کب تک چاہت کو ٹھکرائے گی؟
نظم ۔ سدا اِک رُت نہیں رہتی
دل میں درد محبت کیسے بوتی رہتی ہے ؟
کہا، اس نے کہ تم تعبیر ہو اور خواب سا ہوں میں
کہو، تم کیوں جھجکتے ہو ؟
کیوں ساجن کی آس نہیں ہے؟
بولو ہیں رنگ کتنے زمانے کے اور بھی؟
نظم ۔ بُھلا دیا نا۔۔۔۔۔۔؟
غیر کے ہات میں ہات ہمارا ؟
تو دل میں کیا تھا تمھارے، ساجن اگر نہیں تھا ؟
سُنو وہ جب ستاتا ہے
کہو، تم نے کبھی خوابوں کے رنگوں کو چُرایا ہے ؟
بولو، بھیگی رُت میں کوئل کیوں روئے ہے؟
اُس نے کہا، کیا چُپ چُپ رہنا اچھا لگتا ہے؟
مکالماتی نظم ۔ مگر اِتنا نہیں ہوتا
کہو، وہ یار کیسا تھا ؟
احساس اپنے ہونے کا کس پل ہوا نہیں؟
آؤسجن سے ملواؤں
پُوچھا، بتاؤ اوج پہ کیوں درد آج ہے ؟
مکالماتی نظم ۔ یہ بھی تو سوچو