کچھ باتیں کچھ یادیں

زبیر مرزا

محفلین
السلام علیکم
پاکستان جانا اورقیام کرنا انتہائی پُرمسرت اورخوشگوارہوتاہے - فراغت ، مزے دار پھل، رشتہ داروں
اوردوستوں سے جی بھرکے ملاقاتیں اور کتابیں پڑھنا :) کتابیں تو چلیے شروع کرتا ہوں کتابوں سے
کہ ابھی تک لائی ہوئی کتابیں بُک شلف میں نہیں رکھیں
1-پنجاب کے صوفی دانشور- مصنف- قاضی جاوید
2-ابنِ خلدون - مصنف- ملک اشفاق
3-بابرسےظفرتک -مصنف- جمیل یوسف ( نبیل بھائی نے اس کا تذکرہ کیا تھا)
4-مولانا روم - مصنف- مولانا شبلی نعمانی
5- فیضانِ رومی - مولف- محمد شبیرقمر
6- ابنِ رُشد- مصنف- ارشاد الحق قدوسی
7- تاریخِ حافظ آباد- مصنف- عزیزعلی شیخ ( اس بار حافظ آباد میں کچھ دن یادگار قیام رہا)
8- لوک پنجاب- مصنف- مظہرالسلام
9- گئے دنوں کے سورج - مصنف - جاوید چودہدری
10- ذلتوں کے مارے لوگ- مصنف - دستوفیسکی- ( اس کا ذکر محب علوی نے کیا تھا)
11-ہند یاترا- مصنف ۔ ممتاز مفتی
12- چراغ آخرِشب - شاعر- اقبال عظیم
13- کھٹے میٹھے - مصنف - امجد اسلام امجد
14- پنجابی غزلاں- مولف- تنویرظہور-
15- من میلہ- کلام میاں محمد بخش - منظوم اردو ترجمہ ضمیر جعفری
16- Mirror to the sun
(Aamer Hussein)
17- Idus Journey
(a personal view of Pakistan)
( Imran Khan)

اس بار راشد اشرف صاحب کے ہمراہ اتوار کُتب بازار (ریگل چوک کراچی ) جانے کا موقع بھی
ملا- ڈھیروں کتابیں اورکافی مناسب قیمت پردستیاب تھیں- راشد صاحب سے فون پرگفتگو ہوئی
اور بازارجانے کا پروگرام طے پایا تو پتا چلا کہ جناب ہمارے محلے دارہیں - راشد اشرف صاحب
انتہائی نفیس ، مہذب ، علم دوست اور بااخلاق آدمی ہیں ، ان سے ملاقات اور گفتگو خُوب رہی
 

زبیر مرزا

محفلین
بذریعہ استنبول کراچی پہنچا تو ائیرپورٹ کی پارکنگ تک آتے آتے فضاء میں نمازفجر کی اذان کی دلکش آوازبلند ہوئی اورجی خوشی
سے بھرگیا مغربی ممالک میں رہنے والے ہم اس بابرکت آواز کو لاؤڈاسپیکرپرسننے سے محروم رہتے ہیں- یہ وقت جسے پنجابی میں
نورپیردا ویلا کہا جاتا ہے سکون اوراطمینان سے بھراتھا اور مجھے وہ سب ڈراوے بھلا رہا تھا جو مجھے دیے گئے تھے کہ ائیرپورٹ سے
نکلتے ہیں بیرون ممالک سے آنے والوں کو موٹرسائیکل سوار گھیرکرلُوٹ لیتے ہیں اور تمام سامان اور رقم لے جاتے ہیں-
سڑکوں پرقدرے کم ٹریفک تھا نیپا چورنگی تک آتے ہوئے صرف پندرہ بیس منٹ لگے- مانوس منظرسامنے تھے علیگ کالج کے موڑسے گھر
تک کا راستہ ۔۔۔۔ ہرگام پہ کھوئی ہوئی اک یاد ملی ہے ۔۔۔۔۔ سا تھا -
گلی میں بابا چوکیدار چائے کا کپ تھامے بیٹھے تھے ان کی مسکراہٹ اورگرمجوشی اس بات کا احساس دوچند
کررہی تھی کہ میرا تعلق اس شہر اورشہر کے لوگوں سے اٹوٹ ہے- گھر کے دروازے پر مہکتے چمپا کا درخت اورپھول راحت کا احساس
دلانے کو کافی تھے -
 
جلدی جلدی پڑھ لو ، پھر مجھے بھی ادھار دینی ہیں چند کتابیں اور بدلے میں اگلی دفعہ میں لے کر آؤں گا چند کتابیں اور یوں نیویارک میں اردو کتابوں کی تعداد دھیرے دھیرے بڑھنا شروع ہو جائے گی۔ :)

پنجابی غزلاں میں میری دلچسپی اولین ہے
 

راشد اشرف

محفلین
السلام علیکم
پاکستان جانا اورقیام کرنا انتہائی پُرمسرت اورخوشگوارہوتاہے - فراغت ، مزے دار پھل، رشتہ داروں
اوردوستوں سے جی بھرکے ملاقاتیں اور کتابیں پڑھنا :) کتابیں تو چلیے شروع کرتا ہوں کتابوں سے
کہ ابھی تک لائی ہوئی کتابیں بُک شلف میں نہیں رکھیں
1-پنجاب کے صوفی دانشور- مصنف- قاضی جاوید
2-ابنِ خلدون - مصنف- ملک اشفاق
3-بابرسےظفرتک -مصنف- جمیل یوسف ( نبیل بھائی نے اس کا تذکرہ کیا تھا)
4-مولانا روم - مصنف- مولانا شبلی نعمانی
5- فیضانِ رومی - مولف- محمد شبیرقمر
6- ابنِ رُشد- مصنف- ارشاد الحق قدوسی
7- تاریخِ حافظ آباد- مصنف- عزیزعلی شیخ ( اس بار حافظ آباد میں کچھ دن یادگار قیام رہا)
8- لوک پنجاب- مصنف- مظہرالسلام
9- گئے دنوں کے سورج - مصنف - جاوید چودہدری
10- ذلتوں کے مارے لوگ- مصنف - دستوفیسکی- ( اس کا ذکر محب علوی نے کیا تھا)
11-ہند یاترا- مصنف ۔ ممتاز مفتی
12- چراغ آخرِشب - شاعر- اقبال عظیم
13- کھٹے میٹھے - مصنف - امجد اسلام امجد
14- پنجابی غزلاں- مولف- تنویرظہور-
15- من میلہ- کلام میاں محمد بخش - منظوم اردو ترجمہ ضمیر جعفری
16- Mirror to the sun
(Aamer Hussein)
17- Idus Journey
(a personal view of Pakistan)
( Imran Khan)

اس بار راشد اشرف صاحب کے ہمراہ اتوار کُتب بازار (ریگل چوک کراچی ) جانے کا موقع بھی
ملا- ڈھیروں کتابیں اورکافی مناسب قیمت پردستیاب تھیں- راشد صاحب سے فون پرگفتگو ہوئی
اور بازارجانے کا پروگرام طے پایا تو پتا چلا کہ جناب ہمارے محلے دارہیں - راشد اشرف صاحب
انتہائی نفیس ، مہذب ، علم دوست اور بااخلاق آدمی ہیں ، ان سے ملاقات اور گفتگو خُوب رہی

جزاک اللہ بھیا
آپ سے ملاقات بھی ایک نفیس تجربہ تھا اور پھر کتابوں کی ہم نشینی، کیا کہنے۔ ایک بات کے لیے درگزر کیجیے گا کہ اتوار بازار کی متذکرہ ملاقات کے بعد دوبارہ آپ سے نہ مل سکا، اک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق ۔ ۔ ۔ ۔ عید بھی درمیان میں آگئی تھی۔ ایک موقع پر یہ خیال آیا کہ "سینڈی" نے معمولات زندگی میں رخنہ نہ ڈالا ہو، کیا احوال ہے ؟
 

راشد اشرف

محفلین
ہند یاترا، امید ہے کہ آپ پڑھ چکے ہوں گے۔ میں نے اس کی بہت تعریف کی تھی اور کہا تھا کہ ہندوستانی سفرناموں میں اسے ایک جداگانہ حیثیت و مقام حاصل ہے اور رہے گا۔ شاید آپ متفق ہوں۔ سید انیس شاہ جیلانی کا "سفرنامہ مقبوضہ ہندوستان" بھی ایک عجیب و غریب کتاب ہے۔
 

زبیر مرزا

محفلین
جزاک اللہ بھیا
آپ سے ملاقات بھی ایک نفیس تجربہ تھا اور پھر کتابوں کی ہم نشینی، کیا کہنے۔ ایک بات کے لیے درگزر کیجیے گا کہ اتوار بازار کی متذکرہ ملاقات کے بعد دوبارہ آپ سے نہ مل سکا، اک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق ۔ ۔ ۔ ۔ عید بھی درمیان میں آگئی تھی۔ ایک موقع پر یہ خیال آیا کہ "سینڈی" نے معمولات زندگی میں رخنہ نہ ڈالا ہو، کیا احوال ہے ؟
راشد صاحب میں ٹیلی فون کرنے کے معاملے کافی کاہل ہوں اس لیے میں بھی آپ سے دوبارہ رابطہ نا کرسکا :)
ہاں اکثرآپ کے گھرکے سامنے سے گذرتے ہوئے آپ کے نام کی اردومیں لکھی تختی کو ضروردیکھا کیا -
ہند یاترا آپ کے کہنے پرلی تھی اورممتازمفتی کے منفرداسلوب کا نمونہ ہے یہ کتاب- اتوارکُتب بازار سے روشناس کرانے
اوررعایتی قیمت پرکتابیں دلوانے کا شکریہ- آپ کا کالم کب آرہا ہے اخبار میں ؟
سینڈی کی بدولت (پروازیں منسوخ ہونے کے باعث) ہمیں کراچی میں قیام کا اضافی ہفتہ مل گیا تھا:)
 

راشد اشرف

محفلین
راشد صاحب میں ٹیلی فون کرنے کے معاملے کافی کاہل ہوں اس لیے میں بھی آپ سے دوبارہ رابطہ نا کرسکا :)
ہاں اکثرآپ کے گھرکے سامنے سے گذرتے ہوئے آپ کے نام کی اردومیں لکھی تختی کو ضروردیکھا کیا -
ہند یاترا آپ کے کہنے پرلی تھی اورممتازمفتی کے منفرداسلوب کا نمونہ ہے یہ کتاب- اتوارکُتب بازار سے روشناس کرانے
اوررعایتی قیمت پرکتابیں دلوانے کا شکریہ- آپ کا کالم کب آرہا ہے اخبار میں ؟
سینڈی کی بدولت (پروازیں منسوخ ہونے کے باعث) ہمیں کراچی میں قیام کا اضافی ہفتہ مل گیا تھا:)

کالم بھیج چکا ہوں، اخبار شائع ہونا بھی شروع ہوگیا ہے لیکن تاحال کالم شائع نہیں ہوا ہے۔ کل شام اخبار والوں نے تصویر کا مطالبہ کیا تھا سو امید ہےکہ شامل ہوجائے گا۔
دریں اثناء روزنامہ دنیا نے 12 نومبر کو کراچی سے اشاعت کا آغاز کیا ہے، پہلے شمارے میں حسن نثار کا کالم ملاحطہ کیجیے، انہوں نے خاکسار کا ذکر کیاہے:
http://e.dunya.com.pk/colum.php?date=2012-11-12&edition=KCH&id=1200_18218076
 
کالم بھیج چکا ہوں، اخبار شائع ہونا بھی شروع ہوگیا ہے لیکن تاحال کالم شائع نہیں ہوا ہے۔ کل شام اخبار والوں نے تصویر کا مطالبہ کیا تھا سو امید ہےکہ شامل ہوجائے گا۔
دریں اثناء روزنامہ دنیا نے 12 نومبر کو کراچی سے اشاعت کا آغاز کیا ہے، پہلے شمارے میں حسن نثار کا کالم ملاحطہ کیجیے، انہوں نے خاکسار کا ذکر کیاہے:
http://e.dunya.com.pk/colum.php?date=2012-11-12&edition=KCH&id=1200_18218076
زبردست میں نے یہ کالم پڑھا تھا کل اور اس کتاب کے بارےمیں پہلے بھی سن چکا ہوں
بہت عمدہ کاوش ہے آپکی۔
بہت بہت مبارکباد
 
Top