جی ہاں موصوف نعتوں کیلیے گانوں کے چھاپے لگانے سے بھی نہیں چوکتے جیسا کہ شروع میں پڑھی جانی والی ”نعت“ یا جو بھی کہیں، ابرارالحق کے گانے کا چھاپہ ہیں۔ اور یہ اس لیے کر رہے ہیں کہ اویس صاحب بڑی گڑبڑزیدہ شخص ہیں۔ارے یہ تو بہت مشہور نعت خواں ہیں ۔اے آر وائی سے منسلک ہیں ۔دبئی میں ان کا شادی بیاہ پے سامان کرائے پے دینےکا کاروبار ہے۔پر یہ ایسا کر کیوں رہا ہے۔کیا بات ہے اس کی اواز کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ صاحب ایک نعت خواں اویس قادری ہیں اور انہیں حکومت پاکستان نے گذشتہ سال بہترین نعت خواں کا انعام دیا تھا جس کے بعد ان کے چاہنے والوں کی جانب سے انہیں سونے میںنہیں بلکہ چاندی میںتولا گیا تھا اور یہ تماشا کیو ٹی وی (قرآن ٹی وی) پر براہ راست نشر کیا گیا تھا۔
اویس قادری کی ویب سائٹ پر اس تقریب کی ویڈیو:
http://www.owaisqadri.com/videos/owaisqadri_weighed_in_silver.htm
یو ٹیوب پر پر اس تقریب کی ویڈیو:
ویڈیو دیکھیں تو موصوف رو رہے ہیں، غالباً کسی نے گلے ملتے ہوئے کان میں کہا ہوگا کہ صرف نمائش کیلیے تول رہے، تمہیں نہیں ملنا۔ ویسے بھی بقول فاتح تولنے والے میمن ہیں اور بقول نعمان میمن وہ لوگ ہیں جو سڑک پر زخمی پڑے ہوں تو ایدھی ایمولینس کو بھی مس کال دیتے ہیں۔اگر چاندی میں تولا گیا تھا تو پھر وہ چاندی کیا ہوئی؟ کیا وہ غریبوں میں بانٹی گئی یا ان کی چاندی ہو گئی؟
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
میمن والی بات صرف لطیفہ ہے جو میں نے نعمان کے ایک ایس ایم ایس سے اخذ کی تھی۔میں آپ سے متفق ہوں ساجد بشرطیکہ کوئی میمن دوست ناراض نہ ہو جائیں
وسلام