عمران خان
محفلین
صفحہ - 291
بچنا کہ وبائے صحبت ِبد
اس دور میں عام ہوگئی ہے
حلقہ میں قلندروں کے آکر
تحقیق تمام ہوگئی ہے
جرگہ میں تضدروں کے جاکر
حکمت بدنام ہوگئی ہے
شیریں دہنوں کی طرز ِگفتار
مقبول ِانام ہوگئی ہے
بیجا بھی نکل گئی ہے جو بات
تحسین ِکلام ہوگئی ہے
نامرد کے ہاتھ میں پہنچ کر
شمشیر نیام ہوگئی ہے
تکفیر ِبرادراں ِدیں بھی
شرط ِاسلام ہوگئی ہے
کیا شعر کہیں کہ شاعری کی
ترکی ہی تمام ہوگئی ہے
26
شب ِزندگانی سحر ہوگئی
بہرکیف اچھی بسر ہوگئی
نہ سمجھے کہ شب کیوں سحر ہوگئی
ادھر کی زمیں سب ادھر ہوگئی
زمانے کی بگڑی کچھ ایسی ہوا
کہ بےغیرتی بھی ہنر ہوگئی
عمائد نے کی وضع جو اختیار
وہی سب کو مد ِنظر ہوگئی
گئے جو نکل دام ِتزویر سے
ہزیمت ہی ان کی ظفر ہوگئی
زمیں منقلب آسماں چرخ زن
اقامت بھی ہم کو سفر ہوگئی
مٹاڈالئے لوح دل سے غبار
کسی سے خطا بھی اگر ہوگئی
براہ کرم اس کو طے کیجیئے
جو اَن بَن کسی بات پر ہوگئی