کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں --- سید علی گیلانی

الف نظامی

لائبریرین
کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں، سید علی گیلانی

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق کا ادراک کر تے ہوئے کشمیریوں کو ا ن کا بنیادی حق، حق خود ارادیت دے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ہونے والے بیان میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ چار ماہ سے جاری احتجاجی تحریک سے ثابت ہوگیا کہ کشمیری عوام بھارت کے ساتھ کسی صورت نہیں رہنا چاہتے اور وہ بھارتی تسلط سے آزادی چاہتے ہیں۔انہوں نے حریت رہنماؤں کے خلاف قابض انتظامیہ کی طرف سے پکڑدھکڑ کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کے ان حربوں سے تحریک آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔

مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے بے پناہ مظالم کے با وجود جدوجہد آزادی کے ساتھ کشمیریوں کے گہرے لگاؤ اور خلوص کو سراہتے ہوئے اس عز م کا اعادہ کیا کہ منزل کے حصول تک کشمیری چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویومیں قابض انتظامیہ کی طرف سے کشمیریوں کے دینی معاملات میں مداخلت اور گھناؤنے ہتھکنڈوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ اور دیگر دینی اجتماعات پر پابندی دینی معاملات میں مداخت ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی عید الاضحی سے پہلے رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا کہ وہ فوجی طاقت کے بجائے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ اقدام کرے۔

سید علی گیلانی کی کال پرمقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال
سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بزرگ کشمیری حریت رہنما سید علی گیلانی کی کال پر جمعرات کوسرینگر اور دیگر شہروں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ” کشمیر چھوڑ دو مہم “ کے سلسلے میں کی جانے والی ہڑتال کے موقع پر مقبوضہ علاقے میں دکانیں ، کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے،بنک، عدالتیں بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔

بارہمولہ قصبے میں بھارتی پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں ۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے کم از کم 6افراد زخمی ہوگئے ۔ مظاہرین ” گو انڈیا گو اور ہم کیا چاہتے آزادی “ کے نعرے بلند کرتے رہے ۔دریں اثناء قابض انتظامیہ نے جموں و کشمیر مسلم لیگ کے جنرل سیکرٹری عبدالاحد پرہ سمیت چار افراد کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کر دیا ہے۔ عبدالاحد پرہ کو جموں کی کوٹ بھلوال جبکہ دیگر تین نوجوانوں محمد اسماعیل میر، معراج الدین تیلی اور گلزار احمد خان کو ادھم پور کی سب جیل میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ کوٹ بھلوال جیل میں مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم ،جنرل سیکرٹری غلام نبی شاہین، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی، اور دیگر کئی حریت رہنما اور کارکن پہلے سے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند ہیں۔پبلک سیفٹی ایکٹ ایسا قانون ہے جس کے تحت قابض انتظامیہ کسی بھی شخص کو کم از کم دو سال تک بغیر کسی عدالتی کارروائی کے نظر بند رکھ سکتی ہے۔
 
Top