کر کے حج کئی دل قابو میں نہ آیا تو کیا مزہ

کر کے حج کئی دل قابو میں نہ آیا تو کیا مزہ
پڑھ کے قرآن بھی کچھ عمل میں نہ آیا تو کیا مزہ
کھا کے طمانچہ بھی ہوش میں نہ آیا تو کیا مزہ
پہنچ کر قبر میں بھی فتنوں سے باز نہ آیا تو کیا مزہ
رکھ کے داڑھی عیب چھپایا تو کیا مزہ
رگڑ کر ماتھا مُلاّ کہلایا تو کیا مزہ
کھا کے زہر گر پچھتایا تو کیا مزہ
لٹا کے جوانی خدا یاد آیا تو کیا مزہ
ہو گیا جب دل دو ٹکڑے اس کا جڑ جانا کیا
ہو جائے چھید گر بوتل میں اس کا بھر جانا کیا
ہو گیا بند جب در توبہ پھر دامن پھیلانا کیا
کیا کچھ نہ عمل خالی ہاتھ ادھر جانا کیا​
 

فرخ منظور

لائبریرین
اردو محفل کا اب یہ حال ہو گیا ہے کہ پسندیدہ کلام میں بے وزن شاعری پوسٹ کی جا رہی ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ افسوس۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بیٹا ! یہ بات قابلِ تحسین ہے کہ آپ نے ایک شعری کاوش کی ۔ ابتدا میں سب ایسی ہی شاعری کرتے ہیں ۔ لیکن کسی بھی ہنر یا فن کی طرح شاعری بھی بہت محنت مانگتی ہے ۔ آپ مستقبل میں اپنی تخلیقات کو اصلاح کے زمرے میں پوسٹ کریں تاکہ احباب آپ کی رہنمائی کرسکیں ۔ آپ کو اچھے برے سبھی قسم کے تبصرے ملیں گے لیکن ان سے اپنی حوصلہ شکنی نہ ہونے دیں ۔ یہ کسبِ فن کا حصہ ہے ۔ کوشش جاری رکھیں ۔ اگر آپ کا شوق سچا ہے تو آپ مراد پاجائیں گی ۔

ٹیگ حمیرا عدنان
 
Top