ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 99

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000101.gif
 

نایاب

لائبریرین
(200)
شمر۔ ہم اس حملے سے جنگ کا فیصلہ کر دینا چاہتے ہیں ۔۔ جوانو تیر برساؤ ۔
حسین۔ افسوس گھوڑے مرے جا رہے ہیں ۔ گھٹنے ٹیک کر بیٹھ جاؤ ۔ اور تیروں کا جواب دو ۔ خدا ہی ہمارا والی اور محافظ ہے ۔
شمر۔ بڑھو ۔ بڑھو ۔ تھوڑی دیر میں فیصلہ ہوا جاتا ہے ۔
سپاہی۔ دیکھتے نہیں ہو ۔ ہماری صفیں خالی ہوتی جاتی ہیں ۔ یہ تیر ہیں یا خدا کاغضب ہے ہم آدمیوں سے لڑنے آئے ہیں دیووں سے نہیں ۔
شمر۔ لکڑیاں جلاؤ ۔ فورا اس خیمے پر آگ کے انگارے پھینکو ۔ جلتے ہوئے کندے پھینکو جلا کر خاک سیاہ کر دو ۔
آگ کی بارش ہونے لگتی ہے ۔ عورتیں خیمے سے چلاتی ہوئی باہر نکل آتی ہیں ۔
زینب ۔ تف ہے تجھ پر ظالم ۔ مردوں سے نہیں عورتوں پر اتنی دلیری دکھاتا ہے ۔
حسین۔ سعد یہ کیا ستم ہے ۔ تم لوگوں کا میں دشمن ہوں ۔ مجھ سے لڑو ۔ خیموں میں عورتوں اور بچوں کے سوا کوئی مرد نہیں ۔ وہ غریب نکل کر بھاگ نہ سکیں تو ہم ادھر چلے جائیں گے ۔ تم سے لڑ نہ سکیں گے ۔ حیف ہے اتنی جمیعت ہوتے ہوئے بھی تم ایسی بدعتیں کر رہے ہو ۔
شمرپھینکو انگارے مجھے دوزخ میں جلنا نصیب ہو ۔ اگر میں ان خیموں کو جلا نہ ڈالوں ۔
شیث۔ تمہاری یہ حرکت آئین جنگ سے بعید ہے ۔ روز حساب تمہیں اس کا مواخذہ ہو گا ۔

(201)
قیس۔ روکو اپنے آدمیوں کو
شمر ۔ میں اپنے فعل کا مختار ہوں ۔ آگ برساؤ ۔ لگا دو آگ ۔
شیث۔ سعد خدا کو کیا منہ دکھاؤ گے ۔
حبیبدوستو ٹوٹ پڑو شمر پر ۔ باز کی طرح ٹوٹ پڑو ۔ ناموس حسین پر نثار ہو جاؤ ۔ یک بارگی نیزوں کا وار کرو۔
حبیب اور ان کے ساتھ دس آدمی نیزے لیکر شمر پر ٹوٹ پڑتے ہیں ۔ شمر بھاگتا ہے اور اس کی فوج بھاگ جاتی ہے ۔
حسین۔ حبیب تم نے آج اہل بیت کی آبرورکھ لی ۔ خدا تم کو جزائے خیر دے ۔
حبیب۔ یا مولا دشمن دو چار لمحوں کے لئے ہٹ گیا ہے ۔ نماز کا وقت آ گیا ہے ۔ ہماری تمنا ہے کہ آپ کے ساتھ آخری نماز پڑھ لیں ۔ شاید اب پھر یہ موقع نہ ملے ۔
حسین۔ خدا تم پر رحم کرے ۔ اذان دو ۔ اے سعد ۔ کیا تو اسلام کی شریعت کو بھی بھول گیا ؟ کیا اتنی بھی مہلت نہ دے گا کہ نماز پڑھ کر جنگ کی جائے ؟
شمر۔ خدائے پاک کی قسم ہر گز نہیں ۔ تم بے نماز قتل کیئے جاؤ گے ۔ شریعت باغیوں کے لئے نہیں ہے ۔
حبیب۔ یا مولا ۔ آپ نماز ادا فرمائیں ۔ اس موذی کو بکنے دیں ۔ اس کی اتنی مجال نہیں کہ نماز میں مخل کرے ۔
( لوگ نماز پڑھنے لگتے ہیں ۔ ساہس رائے اور ان کے ساتوں بھائی حسین کی پشت پر کھڑے شمر کے تیروں سے ان کو بچاتے رہتے ہیں ۔ اتنے میں نماز ختم ہو جاتی ہے ۔ )
 
Top