ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 95

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000097.gif
 

نایاب

لائبریرین
(192)
سارے کنبے کو ساتھ لئے ہوئے حاضر خدمت ہونے والا ہے ۔ قابل تعظیم ہیں وہ مائیں جو ایسے بیٹے پیدا کرتی ہیں ۔
دوسرا سین
( میدان جنگ ، سعد کی جانب سے دو پہلوان آتے ہیں ۔ یسار او رسالم )
یسار۔ کون نکلتا ہے ۔ حر کا ساتھ دینے کے لئے چلا آوے جسے موت کا ائقہ چکھنا ہو ۔ ہم وہ ہیں جس کے تیغ سے قضا کی روح بھی لزرتی ہے ۔
( عبداللہ کلبی حضرت شبیر کے لشکر سے نکلتے ہیں ۔ )
یسار۔ تو کون ہے ؟
عبداللہ۔ میں عبداللہ بن امیر کلبی ہوں ۔ جس کی تلوار ہمیشہ بے دینوں کے خون کی پیاسی رہتی ہے ۔
یسار۔ تیرے مقابلے میں تلوار اٹھاتے ہمیں شرم آتی ہے ۔ جا حبیب یا ظہیر کو بھیج ۔
عبداللہ۔ تو جس کی زندگی زیاد کی غلامی میں گزری ان سرداران فوج سے کیا لڑے گا ۔ ؟ تجھے ان رئیسوں کو للکارتے ہوئے شرم بھی نہیں آئی ۔ تجھ جیسوں کے لئے میں ہی کافی ہوں ۔
( یسار تلوار لے کر جھپٹتا ہے ۔ عبداللہ ایک ہی وار میں اس کا کام تمام کر دیتے ہیں ۔ تب سالم ان پر ٹوٹ پڑتا ہے ۔ عبداللہ کی پانچوں انگلیاں کٹ جاتی ہیں ۔ تلوار زمین پر گر پڑتی ہے ۔ وہ بائیں ہاتھ میں نیزہ لےلیتے ہیں اور سالم کے سینے میں نیزہ چھبا دیتے ہیں وہ بھی گر پڑتا ہے ۔
(193)
زیاد کی فوج سے نکل کر لوگ عبداللہ کو گھیر لیتے ہیں ۔ ادھر سے قمر لکڑی لے کر دوڑتی ہے ۔
قمر ۔ میری جان تم پر فدا ہو ۔ رسول کے نواسے کے لئے لڑتے لڑتے جان دے دو میں بھی تمہاری مدد کو آئی ۔
عبداللہ۔ نہیں نہیں ۔ قمر ۔ میرے لئے تمہاری دعا ہی کافی ہے ۔ ادھر مت آؤ
قمرمیں ان شیطانوں کو لکڑی سے مار کر گرا دوں گی ایک کے لئے دو بھیجے جب دونوں جہنم میں پہنچ گئے تو ساری فوج نکل پڑی ۔ یہ کون سی جنگ ہے ۔
عبداللہ۔ میں ایک ہی ہاتھ سے ان سب کو مر گراؤں گا ۔ تم خیمے میں جا کر بیٹھو ۔
قمر۔ میں جب تک زندہ ہوں ۔ تمہارا ساتھ نہ چھوڑوں گی ۔ تمہارے ساتھ ہی رسول پاک کی خدمت میں حاضر ہوں گی ۔
حسین۔ ( قمر سے ) اے نیک خاتون تجھ پر اللہ تعالی رحم کرے تم وہاں جاؤ گی تو یہاں مستورات کی خبر گیری کون کرے گا ۔ عورتوں کو جہاد کرنا نا جائز ہے ۔ لوٹ آؤ اور دیکھو تمہارا جانباز شوہر ایک ہاتھ سے کتنے آدمیوں کا مقابلہ کر رہا ہے ۔ آفرین ہے تم پر میرے شیر ۔ تم نے اپنے رسول کی جو خدمت کی ہے اسے ہم کبھی فراموش نہیں کر سکتے خدا تمہیں جزائے نیک دے گا ۔ آہ ظالموں نے تیر مار کر غریب کو گرا دیا ۔ خدا اسے جنت دے ۔
قمر۔ یا حضرت اس کا غم نہیں ۔ وہ آپ پر نثار ہو گئے ۔ اس سے بہتر اور کون سی موت ہو سکتی تھی ؟ کاش میں بھی ان کے ساتھ چلی جاتی ۔ : میرے جانباز سچے دلاور ۔ جا اور جنت میں آرام کر ۔ تو وہ تھا جس نے کبھی سائل کو نہیں پھیرا ۔ جس کی نیت کبھی خراب اور
 
Top