ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 9

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000011.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۲۰


مجھے اور کسی کا خوف نہیں ہے میں تمام دنیا کی فوجوں سے نہیں ڈرتا ۔ میں ڈرتا ہوں تو اسی نہتے حسین سے (پیالہ بھر کر پی جاتا ہے ) حسین نے میرا خراب و خور حرام کر رکھا ہے ۔ ابو سفیان کی اولاد بنی ہاشم کے سامنے سر نہ جھکائے گی ۔خلافت کو اُن کے ہاتھ میں پھر نہ جانے دے گی ۔ اُنہوں نے ادنیٰ و اعلیٰ کی تمیز اٹھادی ۔ ہر ایک فاقہ کش سمجھتا ہے کہ میں مسند خلافت کے لائق ہوں اور امیروں کے دسترخون پر کھانے کا مجھ کو حق ہے ۔ میرے والد مرحوم نے اس خلش کو بہت کچھ مٹایا ۔ آج خلیفہ شان و شوکت میں دنیا کے کسی تاجدار سے شرمندہ نہیں ہوسکتا ۔ جوتا ٹاکنے والے اور سوکھی روٹی کھا کر شکر ادا کرنے والے خلیفوں کے دن گئے ۔

ضحاک :۔ خدا نہ کرے وہ دن پھر آئیں ۔

عبد الشمس ان ہاشمیوں سے ہمیں عثمان کے خون کا بدلہ لینا ہے ۔

یزید :۔ خزانہ کھول دو اور رعایہ کے دلوں کو اپنی مٹھی میں کرلو ۔ روپیہ خدا کے خوف کو دل سے دور کردیتا ہے ۔ تمام شہر کی دعوت کرو ۔ اگر خزانہ خالی ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ۔ مگر ہر ایک سپاہی کو نہال کردو ۔ لیکن اگر ان رعایتوں کے باوجود تم سے کوئی منحرف ہو تو اسے قتل کر ڈالو مجھے اس وقت زر کی طاقت سے مذہب اعتقاد اور وفاداری پر فتح حاصل کرنی ہے ۔

(ہندہ آتی ہے )

یزید :۔ ہندہ تم نے اس وقت کیسے تکلیف اٹھائی ؟

ہندہ :۔ یا امیر میں آپ کی خدمت میں صرف اس لئے حاضر ہوئی ہوں کہ اس ارادے سے آپ کو باز رکھوں ۔ آپ کو امیر معاویہ کی قسم اپنے دین ایمان کو اور


۲۱


اپنی نجات کو یوں خراب نہ کیجئے ۔ جس نبی سے آپ نے اسلام کی روشنی پائی ۔ جس کی ذات سے آپ کو رتبہ ملا ۔ جس نے آپ کی روحانیت کو اپنے پند و نصاح سے بیدار کیا ۔ جس نے آپ کو جہالت کے تاریک گڑھے سے نکال کر آفتاب کے پہلو میں بٹھایا اُس خدا کے بھیجے ہوئے بزرگ کے نواسے کا خون بہانے کے لئے آپ آمادہ ہیں ؟
یزید :۔ ہندہ خاموش رہ ۔

ہندہ :۔ کیسے خاموش رہوں ۔ آپ کو اپنی آنکھوں سے جہنّم کے غار میں گرتے دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتی ۔ آپ کو نہیں معلوم ۔ کہ روح رسول بہشت میں بیٹھی آپ کی اس نا انصافی کو دیکھ کر آپ کے اوپر کتنی لعنت کرتی ہو گی ۔ آپ قیامت کے دن اپنا منہ انہیں دکھا سکیں گے ۔ کیا آپ نہیں جانتے کہ آپ اپنے اوپر نجات کا دروازہ بند کررہے ہیں ؟
یزید :۔ یہ مذہب کی باتیں مذہب کے لئے ہیں ۔ دنیا کے لئے نہیں ۔ میرے دادا نے اسلام اس لئے قبول کیا تھا کہ انہیں اس سے دولت و عزّت نصیب ہو ۔ نجات کے لئے وہ اسلام پر ایمان نہیں لائے تھے ۔اور نہ آج میں اسلام کو نجات کا ذریعہ سمجھتا ہوں ۔
ہندہ :۔ امیر خدا کے واسطے ایسے مکروہ الفاظ مُنہ سے نہ نکالئے ۔ آپ کو معلوم ہے کہ اسلام نے عرب کی لا مذہبیت کو کتنی آسانی سے دور کردیا ۔ صرف ایک ذاتِ واحد نے کفر کا نشان تک مٹادیا ۔ کیا خدا کی مرضی کے بغیر یہ امر ممکن تھا ! کبھی نہیں آپ کو معلوم ہے کہ رسول(ص) حسین کو کتنا پیار کرتے تھے ۔ حسین کو
 

وقاص قائم

محفلین
تحریر کا مقصد کچھ واضح نہیں ہےسیدہ اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہ اس فارم میں اسے پوسٹ کرنا کیا کسی لڑی کا حصہ ہے؟؟؟
 
Top