ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 71

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000073.gif
 

نایاب

لائبریرین
(١٤٤)

ظالموں کے ہوش اڑے ہوئے ہیں ۔ جو پہلے بچ رہے تھے ۔ ان سے بھی یزید کی
خلافت کا حلف لیا جا رہا ہے ۔ زیاد نے مجھ سے حلف لینے کو کہا تو میں نے اس کے
حکم کی تعمیل کی ۔ انکار کرتا تو اس وقت یہاں نہ بیٹھا رہتا ۔ زیاد نے میری تعریف
کی اور حامیان یزید کی صف میں مجھے ایک ممتاز درجہ پر بٹھایا ۔ جاگیر عطا کی اور کوئی
منصب بھی دینا چاہتا ہے ۔ اسی اثنا میں سالم پہنچا اور مجھے حامیان یزید کی صف
میں بیٹھا دیکھ کر بدزبانی کرنے لگا ۔ مجھے دغاباز ، زمانہ ساز ، بے غیرت خدا جانے
کیا کیا کہہ ڈالا ۔ اور اسی جوش میں یزید اور زیاد دونوں ہی کی شان میں
بے ادبی کی ۔ پھر مجھے طعنہ دیتا ہوا بولا ۔ میں آج سے تمہارے نمک کی قید سے آزاد
ہو گیا ۔ مجھے قتل ہونا منظور ہے ۔ مگر ایسے آدمی کی غلامی منظور نہیں ۔ جو خود دوسروں کا
غلام ہے ۔ زیاد نے اسی وقت اسے قتل کرنے کا حکم دیا ۔ میری آنکھوں کے سامنے
اس کی تڑپتی ہوئی لاش گھسیٹ کر کتوں کا سامنے ڈال دی گئی ۔ میں زبان تک نہ
ہلا سکا ۔ نسیمہ ؛ دنیا میں عاقبت بڑے مہنگے داموں ملتی ہے ۔
نسیمہ - تم نے ابھی بیعت تو نہیں کی ۔ ؟
وہب ؛ حلف دے چکا ہوں ۔ کل بیعت کی باری ہے ۔
نسیمہ - تم یزید کی بیعت مت کرنا ۔
وہب - نہیں نسیمہ اب اس کا موقع نکل گیا ۔
نسیمہ - میں تم سے منت کرتی ہوں ۔ بیعت مت کرنا ۔
وہب - تم میری دل جوئی کے لئے اپنے اوپر جبر کر رہی ہو ۔
نسیمہ - نہیں وہب اگر تم دل سے بھی اس کی بیعت کرنی چاہو ۔ تو میں خوش نہ

(١٤٥)

ہوں گی ۔ میں بھی انسان ہوں اور میرے دل میں یہی جذبات ہیں ۔ میں تمہیں ان
ظالموں کے سامنے سر نہ جھکانے دوں گی ۔
وہب - جانتی ہو نتیجہ کیا نکلے گا ۔
نسیمہ ۔ جانتی ہوں ۔ جاگیر ضبط ہو جائے گی ۔ وظیفہ بند ہو جائے گا ۔
جلاوطن کر دیئے جائیں گے ۔ میں تمہارے ساتھ یہ ساری مصبتیں جھیل لوں گی ۔
وہب ۔ اور اگر ظالموں نے اتنے ہی پر بس نہ کی ؟
نسیمہ ۔ آہ :وہب : اگر یہ ہوتا ہے تو خدا کے لئے یہاں سے چلے چلو ۔
کوئی سامان لے چلنے کی ضرورت نہیں ۔ اسی طرح انہیں پاؤں چلے چلو ۔ یہاں سے
دور کسی درخت کے سایہ میں بیٹھ کر کاٹ دوں گی ۔ "
وہب ۔ ( نسیمہ کو گلے لگا کر ) میری جان تجھ پر فدا ہو ۔ ظالموں
کی سختی میرے لئے اکسیر ہو گی ۔ اب مجھے اس ظلم کی کوئی شکایت نہیں ۔ ہمارے
جسم بارہا مل چکے ہیں پر روحانی وصال آج ہی ہوا ہے ۔ مگر اس وقت
سب ناکے بند ہوں گے ۔
نسیمہ ۔ ظالموں کے ملازم ایماندار نہیں ہوتے ۔ میں ناکے دار کو پچاس
دینار دوں گی اور وہی ہمیں اپنے گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے باہر نکال دے گا ۔
وہب ۔ سوچ لو ۔ باغیوں کے ساتھ کسی قسم کی رورعایت نہیں
کی جاتی ۔ ان کی ایک ہی سزا ہے اور وہ قتل ہے ۔
نسیمہ ۔ وہب : انسان کے دل کی کیفیت ہمیشہ ایک سی نہیں رہتی ۔ سائے سے
ڈرنے والا انسان بھی کسی موقعہ پر شیر کا سامنا کرتا ہے ۔ میں نے سمجھا تھا خطرہ
 
Top