ٹائپنگ مکمل کربلا : صفحہ 28

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
KarBala%20-%2000030.gif
 

شاہ حسین

محفلین
۵۸


ہیں مگر دولت کے غلام ہیں ۔ اس عیب نے ان کی ساری خوبیوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔ وظیفے اور جاگیر کی طمع اور اس کی ضبطی کا خوف ان سے ایسا قول و فعل کراسکتا ہے ۔ جس کی کسی انسان سے امید نہیں کی جاسکتی ۔
حسین :۔ حبیب میں تمہاری صلاح کو ہمیشہ یاد رکھوں گا ۔
زبیر :۔ حبیب تم نے کوفیوں کے متعلق جو کچھ کہا ۔ وہ بہت کچھ درست ہے ۔ لیکن تم حضرت کے دوست ہو ۔ تم سے کہنے کوئی خوف نہیں ۔ کہ اہل مکہ بھی ان معاملوں میں اہل کوفہ ہی کے بھائی بند ہیں ۔ ان کے قول و فعل کا کوئی اعتبار نہیں ۔ کوفہ کی آبادی زیادہ ہے ۔ اگر وہ کسی بات پر آجائیں گے تو یزید کے دانت کھٹے کردیں گے ۔ مکّہ کی تھوڑی آبادی اگر وفادار بھی رہی ۔ تو اس سے کسی بھلائی کی امید نہیں ہوسکتی ۔ شام کی دوہزار فوج انھیں گھیر لینے کو کافی ہے ۔ بھلائی یا برائی کسی خاص ملک کا حصّہ نہیں ہوتی وہی سپاہ جو ایک بار میدان میں دلیری کے جوہر دکھاتی ہے ۔دوسری بار روشنیوں کو دیکھتے ہی بھاگ کھڑی ہوتی ہے ۔ اس میں سپاہ کی خطا نہیں ۔ اس کے فعل کی ذمہ داری اس کے سردار پر ہے ۔ وہ اگر دلیر ہے تو سپاہ میں دلیری کی روح پھونک سکتا ہے ۔ پست ہمّت ہے تو سپاہ کی ہمّت کو بھی پست کردے گا ۔ آپ رسول کے بیٹے ہیں ۔ آپ کو بھی خدا نے وہی عقل و کمال عطا کیا ہے ۔ کیسے ممکن ہے کہ آپ کی صحبت کا اُن پر اثر نہ پڑے ۔ کوفہ کیا آپ دنیا کو بھی حق کے راستے پر لا سکتے ہیں میرے خیال میں آپ کو کسی سے بدظن ہونے کی ضرورت نہیں ۔
عباس :۔ زبیر کوئی صلاح کتنی ہی معقول ہو ۔ لیکن جب اس میں غرض کی بُو


۵۹


آتی ہے ۔ تو اُس کی منشا فوت ہو جاتی ہے ۔
حسین :۔ اگر تمھارا دل یہاں لوگوں سے بیعت لینے کا ہو ۔ تو شوق سے لو ۔ میں ذرا بھی دخل نہ دوں گا ۔
زبیر :۔ یا حضرت میرا خدا گواہ ہے کہ میں آپ کے مقابلہ میں اپنے کو خلافت کے لائق نہیں سمجھتا ۔ میں یزید کی بیعت نہیں کروں گا ۔ خدا مجھے نجات نہ دے ۔ اگر میرے دل میں آپ کے مقابلہ کرنے کا خیال بھی آیا ہو ۔
حبیب :۔ یا حضرت اگر تکلیف نہ ہو تو صحن میں تشریف لائیے ۔ آذان ہو چکی ۔ لوگ آپ کی راہ دیکھتے ہیں ۔
(سب لوگ نماز پڑھنے جاتے ہیں )

دوسرا سین
یزید کا دربار ، یزید ، ضخاک ، معاویہ ، رومی ،حرا اور دیگر اراکین مجلس بیٹھے ہوئے ہیں ۔
دو طوائفیں شراب پلا رہی ہیں
یزید :۔ تم میں سے کوئی بتا سکتا ہے جنت کہاں ہے ۔
حُر :۔ رسول نے تو چوتھے آسمان پر فرمایا ہے ۔
شمس :۔ میں چوتھے اور پانچویں آسمان کا قائل نہیں ۔ خدا کا فضل اور کرم ہی جنت ہے ۔
رومی :۔ جنت وہی ہو گی ۔ جہاں مرُدے دفن کئے جاتے ہوں گے۔
 
Top