کراچی میں دھماکہ کہاں ہوا؟؟

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
آپ کی ناقص معلومات میں تھوڑا سا اضافہ کرتا چلوں کہ لیاقت آباد ٹاؤن میلوں پر محیط یو سی ٹاؤن ہے جب کہ عباس ٹاؤن محض علاقے کا نام ہے، کوئی۔ اس لیے ناظم آباد تو واقعی لیاقت آباد ٹاؤن میں آتا ہے، لیکن عباس ٹاؤن میں عباس ٹاؤن کے علاوہ کوئی دوسرا علاقہ نہیں آتا۔
عباس ٹاؤن گلشنِ اقبال ٹاؤن کا حصہ ہے۔
حضرت بہت شکریہ میری ناقص معلومات میں اضافہ کرنے کا۔۔۔ چلیں آپ نے خود ہی تصدیق کردی کے عباس ٹاون میں عباس ٹاون کے علاوہ کوئی علاقہ نہیں آتا عباس ٹاون میں کوئی اپارٹمنٹ بلڈنگ نہیں ہے پھر رابعہ فلاور اور اقرا سٹی کیسے عباس ٹاون میں چلے گئے ؟؟؟؟
 
کس نے لگایا سنیوں پر الزام؟ سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے غنڈے سنیوں کے نمائندے ہیں؟ اگر ایسی بات ہے تو پوری مسلم دنیا کو بن لادن جیسے دماغی مریضوں کو بھی اپنا نمائندہ مان لینا چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اس لیے اگر کوئی دہشت گرد تنظیموں پر آواز اٹھائے تو وہاں سنی کارڈ کھیلنا نہایت خطرناک بات ہے۔
ایک بات پوچھنی تھی۔۔ برا مت مانئے گا۔۔آپ کے بیان کی رو سے بھائی لوگ یعنی کالا، کانا، ٹیڑھا، کمانڈو وغیرہ وغیرہ اردو بولنے والوں کےنمائندے ہیں، انکے بھائی بنداسمبلیوں میں بھی پہنچتے ہیں؟ انکے مرنے جینے پر پہیہ جام بھی ہوتا ہے کراچی اور حیدرآباد میں؟ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا مگر شاید زبان ہوتی ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
ایک بات پوچھنی تھی۔۔ برا مت مانئے گا۔۔آپ کے بیان کی رو سے بھائی لوگ یعنی کالا، کانا، ٹیڑھا، کمانڈو وغیرہ وغیرہ اردو بولنے والوں کےنمائندے ہیں، انکے بھائی بنداسمبلیوں میں بھی پہنچتے ہیں؟ انکے مرنے جینے پر پہیہ جام بھی ہوتا ہے کراچی اور حیدرآباد میں؟ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا مگر شاید زبان ہوتی ہے۔۔۔

یہ اعتراض اُن پر وارد ہوتا ہے جو متحدہ کے جیالے ہوں اور اسے اپنا نمائندہ سمجھتے ہوں۔ میں متحدہ اور متحدہ گردی سے بیزار ہوں۔
 

حسان خان

لائبریرین
چلیں آپ نے خود ہی تصدیق کردی کے عباس ٹاون میں عباس ٹاون کے علاوہ کوئی علاقہ نہیں آتا عباس ٹاون میں کوئی اپارٹمنٹ بلڈنگ نہیں ہے پھر رابعہ فلاور اور اقرا سٹی کیسے عباس ٹاون میں چلے گئے ؟؟؟؟

فلیٹوں کے تو اپنے نام ہوتے ہیں بھائی۔ فلیٹ بذاتِ خود تھوڑی علاقہ ہوتے ہیںِ۔
میرے گلشنِ اقبال بلاک ٹین اے میں دسیوں مختلف ناموں کے فلیٹ ہیں، لیکن کوئی یہ تو نہیں کہتا کہ یہ فلاں فلاں نام والے فلیٹ گلشن بلاک ٹین اے کا حصہ نہیں ہیں۔
 
یہ اعتراض اُن پر وارد ہوتا ہے جو متحدہ کے جیالے ہوں اور اسے اپنا نمائندہ سمجھتے ہوں۔ میں متحدہ اور متحدہ گردی سے بیزار ہوں۔
دیکھا جائے تو تمام جماتیں اسطرح کے کارڈ کھیلتی ہیں۔۔ کوئٹہ میں ہزارہ اور پختون ایک دوسرے کے خلاف شیعہ سنی کارڈ کھیلتے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی سندھ کارڈ اور ایم کیو ایم مہاجر صوبہ کارڈ سے کھیل رہے ہیں۔ پی پی پی جنوبی پنجاب میں تخت لاہور کارڈ کھیلتی ہے۔۔۔کیا لسانی اور جغرافیائی کارڈ کھیلنا(منافرت پھیلانا) فرقہ وارانہ کارڈ سے کم خطرناک ہے؟؟؟
 

حسان خان

لائبریرین
دیکھا جائے تو تمام جماتیں اسطرح کے کارڈ کھیلتی ہیں۔۔ کوئٹہ میں ہزارہ اور پختون ایک دوسرے کے خلاف شیعہ سنی کارڈ کھیلتے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی سندھ کارڈ اور ایم کیو ایم مہاجر صوبہ کارڈ سے کھیل رہے ہیں۔ پی پی پی جنوبی پنجاب میں تخت لاہور کارڈ کھیلتی ہے۔۔۔ کیا لسانی اور جغرافیائی کارڈ کھیلنا(منافرت پھیلانا) فرقہ وارانہ کارڈ سے کم خطرناک ہے؟؟؟

یہ سوال مجھ سے کیوں پوچھا جا رہا ہے؟ کہہ تو چکا ہوں کہ مجھے لسانی کارڈ کھیلنے والی جماعتوں سے چڑ ہے۔
 
فلیٹوں کے تو اپنے نام ہوتے ہیں بھائی۔ فلیٹ بذاتِ خود تھوڑی علاقہ ہوتے ہیںِ۔
میرے گلشنِ اقبال بلاک ٹین اے میں دسیوں مختلف ناموں کے فلیٹ ہیں، لیکن کوئی یہ تو نہیں کہتا کہ یہ فلاں فلاں نام والے فلیٹ گلشن بلاک ٹین اے کا حصہ نہیں ہیں۔
مذکورہ فلیٹ عباس ٹاون کا حصہ نہیں تھے یہ تو استاد گوگل نے بتادیا ہے۔۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دیکھا جائے تو تمام جماتیں اسطرح کے کارڈ کھیلتی ہیں۔۔ کوئٹہ میں ہزارہ اور پختون ایک دوسرے کے خلاف شیعہ سنی کارڈ کھیلتے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی سندھ کارڈ اور ایم کیو ایم مہاجر صوبہ کارڈ سے کھیل رہے ہیں۔ پی پی پی جنوبی پنجاب میں تخت لاہور کارڈ کھیلتی ہے۔۔۔ کیا لسانی اور جغرافیائی کارڈ کھیلنا(منافرت پھیلانا) فرقہ وارانہ کارڈ سے کم خطرناک ہے؟؟؟
بجا کہا۔ لیکن مذہب کی بنیاد پر پھیلائی گئی غلط فہمی فوری اشتعال کا باعث بنتی ہے اور زیادہ خونریز ثابت ہوتی ہے
 

متلاشی

محفلین
کس نے لگایا سنیوں پر الزام؟ سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی کے مٹھی بھر غنڈے کروڑوں سنی مسلمانوں کے نمائندے ہیں؟ اگر ایسی بات ہے تو پوری مسلم دنیا کو بن لادن اور طالبان جیسے دماغی مریضوں کو اپنا نمائندہ مان لینا چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اس لیے اگر کوئی دہشت گرد اور کالعدم تنظیموں پر آواز اٹھائے تو وہاں سنی کارڈ کھیلنا نہایت خطرناک بات ہے۔
حسان خان صاحب ۔۔۔ آپ نے اب اس دھماکہ کا الزام ۔۔۔ سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی پر لگا دیا ہے ۔۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس کا ثبوت فراہم کیا جائے ۔۔۔! ورنہ اپنی بات سے رجوع کیجئے ۔۔۔! اور صرف جذباتی پوسٹس کرنے کی بجائے ذرا عقل بھی استعمال کر لیں۔۔۔! مجھے تو آپ خود دماغی مریض معلوم ہر رہے ہیں۔۔۔!
 

حسان خان

لائبریرین
حسان خان صاحب ۔۔۔ آپ نے اب اس دھماکہ کا الزام ۔۔۔ سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی پر لگا دیا ہے ۔۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس کا ثبوت فراہم کیا جائے ۔۔۔ ! ورنہ اپنی بات سے رجوع کیجئے ۔۔۔ ! اور صرف جذباتی پوسٹس کرنے کی بجائے ذرا عقل بھی استعمال کر لیں۔۔۔ ! مجھے تو آپ خود دماغی مریض معلوم ہر رہے ہیں۔۔۔ !

یہ میں نے اپنی طرف سے بات نہیں کی، پچھلے واقعات کی ذمے داری لشکرِ جھنگوی نے خود قبول کی تھی، اور اس دفعہ کی ذمہ داری بھی بقول رحمٰن ملک اِن فرقہ پرست دہشت گردوں پر عائد ہوتی ہے۔ اور خدارا سپاہِ صحابہ اور لشکرِ جھنگوی پر میری صلواتوں سے اتنا آگ بگولہ نہ ہوئیے۔ وہ مصدقہ دہشت گرد اور فتنہ پرور جماعتیں ہیں جنہیں ہمارا ملکی قانون دہشت گرد اور کالعدم قرار دے چکا ہے۔ لہذا میں اُنہیں دہشت گرد کہنے کا پورا حق رکھتا ہوں۔
 

سعود الحسن

محفلین
یہ جگہ ہے ، گوگل ارتھ پر پیلے پلیس مارک میں نے دالے ہیں۔ رابعہ فلاور میں مین روڈ ، فرسٹ فلور کے فلور پر میں نے میرا فلیٹ لکھا ہوا ہے اصل میں یہ فلیٹ ہم نے 2005 میں بیچ دیا تھا اس سے پہلے تقریبا دس سال اس ہی علاقہ میں رہا ، یہ فلیٹ بیچ کر بھی سامنے ہی پیرادائیز ہومز میں ابھی دو سال پہلے تک رہتا رہا۔ لہذا اس علاقہ کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں، دھماکے کے فورا بعد اپنے کئی دوستوں اور جاننے والوں کو فون کرکے حال چال بھی پوچھا اور اگلے روز اس علاقہ کا چکر لگا کر اور کئی لوگوں سے مل کر بھی آیا۔


اصل میں یہاں کی پرانی آبادی بکھر گوٹھ کی تھی عباس ٹاون اس ہی میں ایک کچی آبادی (اب پکی ہے) کے طور پور کوئی تیس چالیس سال پہلے آباد ہوا ، اس وقت یہا ں کوئی فلیٹ نہیں تھے ، اصل عباس ٹاون اور روڈ کے درمیان راستے کے دونوں جانب رابعہ فلاور اور اقرا سٹی کے فلیٹ بننے ہوے ہیں۔ اقرا سٹی تو اب سے صرف چار پانچ سال پہلے آباد ہوا ہے۔ رابعہ فلاور کوئی بیس سال پہلے۔ جہاں میں نے میرا فلیٹ لکھا ہے یہ ایک بس سٹاپ بھی ہے جو عباس ٹاون کے نام سے ہی مشھور ہے، ویسے یہ پورا علاقہ سکیم 33 کا حصہ ہے اور گلشن ٹاون میں آتا ہے، حیدر عباس رضوی یہاں سے ایم این اے اور فیصل سبزواری ایم پی اے ہیں، بہر حال یہ پورا علاقہ عباس ٹاون ہی کہلاتا ہے۔

اصل موضوع کی طرف آتے ہیں۔ آپ کہ سکتے ہیں کہ دھماکا اصل عباس ٹاون میں نہیں ہوا بلکہ اصل عباس ٹاون کے داخلی راستہ پر ہوا، لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے ؟۔ اصل نشانہ بہر حال شیعہ ہی تھے۔ جہاں تک یہ بات ہے کہ اقرا سٹی اور رابعہ فلاور سنی آبادی ہے تو یہ بھی غلط ہے۔ رابعہ فلاور گو کہ ابتدائی طور پر سنی آبادی تھی ، لیکن آہستہ آہستہ یہ بھی ایک شیعہ اکثریتی آبادی بن گئی ہے خاص کر بلاک اے تھر ی اور فور جو عباس ٹاون کی طرف رخ کرتے ہیں میں زیادہ تر شیعہ آباد ہیں، ہاں البتہ اس کی دکانیں زیادہ تر سنیوں کے پاس ہیں، جبکہ اقرا سٹی تو تقریبا سو فیصد شیعہ آبادی پر مشتمل ہے، حتا کہ اقرا سٹی میں اندر کوئی مسجد بھی نہیں ہے۔ ہاں البتہ یہ جگہ پرچون اور سبزی گوشت کا اچھا خاصا بازار ہے لہذا اردگرد کی آبادیوں سے بھی لوگ خریداری کرنے آتے ہیں جن میں سنی بھی ہوتے ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
اصل میں یہاں کی پرانی آبادی بکھر گوٹھ کی تھی عباس ٹاون اس ہی میں ایک کچی آبادی (اب پکی ہے) کے طور پور کوئی تیس چالیس سال پہلے آباد ہوا ، اس وقت یہا ں کوئی فلیٹ نہیں تھے ، اصل عباس ٹاون اور روڈ کے درمیان راستے کے دونوں جانب رابعہ فلاور اور اقرا سٹی کے فلیٹ بننے ہوے ہیں۔ اقرا سٹی تو اب سے صرف چار پانچ سال پہلے آباد ہوا ہے۔ رابعہ فلاور کوئی بیس سال پہلے۔ جہاں میں نے میرا فلیٹ لکھا ہے یہ ایک بس سٹاپ بھی ہے جو عباس ٹاون کے نام سے ہی مشھور ہے، ویسے یہ پورا علاقہ سکیم 33 کا حصہ ہے اور گلشن ٹاون میں آتا ہے، حیدر عباس رضوی یہاں سے ایم این اے اور فیصل سبزواری ایم پی اے ہیں، بہر حال یہ پورا علاقہ عباس ٹاون ہی کہلاتا ہے۔

اصل موضوع کی طرف آتے ہیں۔ آپ کہ سکتے ہیں کہ دھماکا اصل عباس ٹاون میں نہیں ہوا بلکہ اصل عباس ٹاون کے داخلی راستہ پر ہوا، لیکن اس سے کیا فرق پڑتا ہے ؟۔ اصل نشانہ بہر حال شیعہ ہی تھے۔ جہاں تک یہ بات ہے کہ اقرا سٹی اور رابعہ فلاور سنی آبادی ہے تو یہ بھی غلط ہے۔ رابعہ فلاور گو کہ ابتدائی طور پر سنی آبادی تھی ، لیکن آہستہ آہستہ یہ بھی ایک شیعہ اکثریتی آبادی بن گئی ہے خاص کر بلاک اے تھر ی اور فور جو عباس ٹاون کی طرف رخ کرتے ہیں میں زیادہ تر شیعہ آباد ہیں، ہاں البتہ اس کی دکانیں زیادہ تر سنیوں کے پاس ہیں، جبکہ اقرا سٹی تو تقریبا سو فیصد شیعہ آبادی پر مشتمل ہے، حتا کہ اقرا سٹی میں اندر کوئی مسجد بھی نہیں ہے۔ ہاں البتہ یہ جگہ پرچون اور سبزی گوشت کا اچھا خاصا بازار ہے لہذا اردگرد کی آبادیوں سے بھی لوگ خریداری کرنے آتے ہیں جن میں سنی بھی ہوتے ہیں۔


میرے خیال میں اب اس جواب کے بعد معاملہ یہیں ختم ہو جانا چاہیے اور ایکدوسرے پر الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔

ایک اور بات جو پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ فیس بک کی تصویریں چونکہ مستند رپورٹر یا اخباروں نے نہیں بنائی ہوتیں تو ان پر یقین نہیں کرنا چاہیے اور مین سٹریم اخباروں جیسے جنگ، ڈان وغیرہ کی خبریں پڑھنی چاہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے خیال میں اب اس جواب کے بعد معاملہ یہیں ختم ہو جانا چاہیے اور ایکدوسرے پر الزامات لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔

ایک اور بات جو پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ فیس بک کی تصویریں چونکہ مستند رپورٹر یا اخباروں نے نہیں بنائی ہوتیں تو ان پر یقین نہیں کرنا چاہیے اور مین سٹریم اخباروں جیسے جنگ، ڈان وغیرہ کی خبریں پڑھنی چاہیں۔
ایک احتیاط کہ اگر بات سنی تحریک یا ایم کیو ایم سے متعلق ہو تو کم از کم میں جنگ کو بھی اہمیت نہیں دیتا کہ وہ وہاں ڈنڈی مار جاتے ہیں :)
 

حسان خان

لائبریرین
ایک احتیاط کہ اگر بات سنی تحریک یا ایم کیو ایم سے متعلق ہو تو کم از کم میں جنگ کو بھی اہمیت نہیں دیتا کہ وہ وہاں ڈنڈی مار جاتے ہیں :)

ہاہاہا، موضوع سے غیر متعلقہ بات ہے لیکن ایم کیو ایم کی باری میں اکثر ڈنڈی ماری جاتی ہے۔ کل متحدہ والوں نے پورے کراچی میں غنڈہ گردی کر کے کاروبار بند کرا دیے تھے، پوری دنیا جانتی تھی کہ یہ سب کون کروا رہا ہے، لیکن ہماری برقی میڈیا 'نامعلوم افراد' کا تذکرہ کرتی رہی۔ :) :)
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top