کراچی میں جل تھل

محمداحمد

لائبریرین
اففف خدایا
اس کو انجوائے تو ہر گز نہیں کیا جا سکتا
انیس بھائی اس میں اپنے موبائل کو رسک پر لگانا بھی بالکل اچھی بات نہیں ہے، یو ہیو ٹو بی کیرفل

The higher the risk, the greater the return
اب اگر انیس بھائی رسک نہ لیتے تو اتنی اچھی تصاویر کیسے پوسٹ کرتے۔ :)
 

زبیر مرزا

محفلین
نیپا چورنگی ، اُردوکالج ، بیت المکرم مسجد ،پی آئی اے گارڈن اور جعفری آئی کلینک
یہ موسم یہ مست نظارے پیار کرو تو ان سے کرو
میں تو اپنی گلی تک ہوآیا:)
بہت شکریہ جناب تصاویر کے لیے
اب بات ہوجائے پانی کے جمع ہونے کی تو اس کی بڑی وجہ پلاسٹک کے لفافے ہیں جو کروڑو کی تعداد میں سڑکواور نالیوں
پھنس کر نکاسی آب کے لیے روکاوٹ کاسبب بنتے ہیں- ان کو اگرترک نہیں کیا جاسکتا تو کم از کم ان کا استعمال کم تو کیا جاسکتا ہے
ایک دوکان سے کچھ خریداجائے تو اس لفافے میں گنجائش ہو تو دوسری خریدی اشیاء کو اس میں رکھا جاسکتا ہے-
 

یوسف-2

محفلین
یادِ ماضی کب عذاب ہے یارب :eek:
نہ چھین مجھ سے حافظہ میرا :)
ایسی ہی برسات کی اک رات، رات نہیں بلکہ شام کا ذکر ہے۔ یہی کوئی دو عشرے قبل کی بات ہے، جب آتش جوان تھا اور دو پہیوں کی شیطانی سواری تلے پورے کراچی کو روندنے کا عزم رکھتا تھا۔ اس روز بھی، ایسا برسا ٹوٹ کے بادل، ڈوب چلا مے خانہ بھی ع کا سا سماں تھا۔ ہم نیو سندھ سیکریٹریٹ سے متصل اپنے اخباری دفتر میں حسب معمول خبروں کی چھان پھٹک میں مصروف تھے کہ شہر کے جل تھل ہونے کی خبریں رپوٹروں سے اور اس کی کنفرمیشن کھڑکیوں سے ملنے لگیں تو ہم نے نیوز روم ”بچوں“ کے حوالہ کرکے کوچ کی ٹھانی۔ بادلوں نے ذرا رونا دھونا بند کیا تو ہم اپنی موٹر سائکل گھسیٹتے ہوئے باہر نکلے۔ ہائی کورٹ کی چورنگی والی گلی کسی نہر کا منظر پیش کر رہی تھی۔ خیر قصہ مختصر بائیک کو کنارے کنارے کے سہارے فریئر روڈ تک لائے۔ بسم اللہ کرکے اسٹارٹ کیا اور چل پڑے کہ جانا دور بہت دور سمن آباد تھا۔ کہیں پہیہ آدھا تو کہیں پونا، زیر آب خراماں خراماں، کسی کیٹ واک کرنے والی ماڈل کی طرح تیسرے، دوسرے اور دوسرے پہلے گیئر میں چلا جارہا تھا۔ سہانے موسم سے ابھی ہم لطف اندوز ہوا ہی چاہتے تھے کہ بوندا باندی تیز ہوگئی۔ اور ہماری حد نظر خطرناک حد تک کم سے کم ہونے لگی کہ ہمارے چشمے کے شیشوں میں وائپر تو تھا نہیں۔ اب چشمہ اتاریں تو کچھ نظر نہ آئے، چشمہ لگائیں تو سب کچھ دھندلا دھندلا نظر آئے۔ ہم نے سوچا کہ جب کچھ دکھتا ہی نہیں تو عینک کا بوجھ کیوں اٹھائیں، غصہ سے اتار کر جیب میں ڈال لیا اور ”یکسوئی“ سے سامنے نہیں بلکہ موٹر سائکل کے نیچے نیچے دیکھتے رہے کہ کہیں بائیک کسی کھلے گٹر میں نہ گر جائے۔ بڑی مشکل سے تبت سینٹر تک پہنچے۔ اب یہاں سے خط مستقیم میں واٹر پمپ چورنگی تک جانا تھا۔ یہ اطیمینان ہوگیا کہ اگر راستہ نظر نہ بھی آیا تو سیدھے سیدھے چلتے ہوئے کبھی نہ کبھی واٹر پمپ یا انچولی تو پہنچ ہی جائیں گے۔ اس روٹ پر بارش میں چلنے والے اس رمز سے بخوبی آشنا ہیں کہ اس سڑک پر مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں۔ کراچی کی اس دوسری مین شاہراہ پر ایسے ایسے نشیب آتے ہیں کہ بائیک کیا کار بھی مانند کشتی تیرنے لگتی ہے۔ جگہ جگہ بند ہوئی کاریں اور موٹر بائیک ہمیں مسلسل ڈرا تے رہے کہ کہیں یہ سانحہ ہمارے ساتھ نہ ہوجائے۔ اللہ اللہ کرکے، گڑھوں سے بچتے بچاتے، پہلے دوسرے گیئر میں واٹر پمپ کے قریب پہنچ کر ہماری بائیک نے بھی بالآخرجواب دے دیا اور ہم نے شکر بجا لایا کہ خیر سے بدھو گھر کے قریب تو آئے۔ یہاں سے کوئی آدھ کلو میٹر تک ہم نے بائیک کو کھینچا کہ قبل ازیں یہ ہمیں کھینچتا کھانچتا جواب دے چکا تھا۔ اگلی گاڑی کے ٹائروں کے پیچھی پیچھے چلتے ہوئے ہم ہر کھلے گٹروں سے بچتے بچاتے بالآخر گھر پہنچ ہی گئے۔
اب تو گھبرا کے یہ کہتے ہیں کہ گھر جائیں گے​
گھر میں بھی چین نہ پایا تو کدھر جائیں گے​
جی ہاں! دوسری منزل سے اہل خانہ ہماری راہ تک رہے تھے۔ ہم خوش ہوئے کہ ہماری کتنی فکر ہے۔ لیکن جونہی ہم نے بائیک کو اندر لے جانے کی کوشش کی، اوپر سے آواز آئی اندر آنے سے پہلے ذرا تندور سے روٹیاں لیتے آئیے گھر میں صرف سالن بنا رکھا ہے۔ اور ہم اپنا سا منہ لے کر تندورچی کے پاس ایک لمبی سی قطار میں لگ گئے۔ :D
 

زبیر مرزا

محفلین
جو احباب کراچی میں رہتے ہیں کیا وہ بتانا پسند کریں گے کہ وہ کس علاقے میں رہائش پذیر ہیں
میں ابتداء کرتا ہوں :)
گلشن اقبال - نزد اُردوسائنس کالج
 
اففف خدایا
اس کو انجوائے تو ہر گز نہیں کیا جا سکتا
انیس بھائی اس میں اپنے موبائل کو رسک پر لگانا بھی بالکل اچھی بات نہیں ہے، یو ہیو ٹو بی کیرفل
میری بہنا! کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا پڑتا ہے۔ :idea:
مجھے سو فیصد یقین تھا کہ موبائل خراب ہو جائے گا، پر ہوا نہیں۔ :)
آپ جہاں رہتی ہیں وہاں تو آئے دن بارش ہوتی ہے۔ جب کہ ہمارے یہاں سال میں ایک دو۔ آپ خود بتائیے کہ میرے لیے بارش زیادہ قیمتی تھی یا موبائل۔ :)
 

یوسف-2

محفلین
جو احباب کراچی میں رہتے ہیں کیا وہ بتانا پسند کریں گے کہ وہ کس علاقے میں رہائش پذیر ہیں
میں ابتداء کرتا ہوں :)
گلشن اقبال - نزد اُردوسائنس کالج
زحال بھائی! یہ تو میرا اپنا کالج ہے، جو اب ماشا ء اللہ بڑا ہوکرجامعہ بن چکا ہے :D ہمیں اس جامعہ کے دونوں کیمپس کا طالب علم ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس سے ہماری بڑی حسین یادیں ہی۔ اب بھی کبھی کبھی پاس سے گزرتے ہیں، سسرال جاتے ہوئے تو بڑی اپنائیت سے اسے مڑ مڑ کے دیکھتے ہیں۔ ویسے اب آپ ہمیں ڈیفنس کی صفہ یونیورسٹی کے ”پڑوسی“ سمجھ لیں :D
 

مقدس

لائبریرین
میری بہنا! کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا پڑتا ہے۔ :idea:
مجھے سو فیصد یقین تھا کہ موبائل خراب ہو جائے گا، پر ہوا نہیں۔ :)
آپ جہاں رہتی ہیں وہاں تو آئے دن بارش ہوتی ہے۔ جب کہ ہمارے یہاں سال میں ایک دو۔ آپ خود بتائیے کہ میرے لیے بارش زیادہ قیمتی تھی یا موبائل۔ :)

ناں موبائل اور نہ بارش بھیا
آپ کی سیفٹی سب سے زیادہ امپورٹنٹ تھی اس میں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جو احباب کراچی میں رہتے ہیں کیا وہ بتانا پسند کریں گے کہ وہ کس علاقے میں رہائش پذیر ہیں
میں ابتداء کرتا ہوں :)
گلشن اقبال - نزد اُردوسائنس کالج

میں شمالی کراچی میں رہتا ہوں، کچھ عرصہ قبل گلشنِ اقبال بلاک 11 میں بھی رہا ہوں۔
 

محمد امین

لائبریرین
سوچیں ۔۔۔ہماری دو دن لگاتار ایسی بارش میں بائک پر گھر واپسی ۔۔۔۔وہ بھی 30 کلومیٹر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور وہ بھی شاہراہِ فیصل سے۔۔۔۔۔۔ اور کمال دیکھیں۔۔۔1 گھنٹے میں گھر ؛) ؛) اسے کہتے ہیں "ٹرو کراچیائٹ"۔۔۔۔ ہی ہی ہی ۔۔۔
 

محمد امین

لائبریرین
نیپا چورنگی ، اُردوکالج ، بیت المکرم مسجد ،پی آئی اے گارڈن اور جعفری آئی کلینک
یہ موسم یہ مست نظارے پیار کرو تو ان سے کرو
میں تو اپنی گلی تک ہوآیا:)
بہت شکریہ جناب تصاویر کے لیے
اب بات ہوجائے پانی کے جمع ہونے کی تو اس کی بڑی وجہ پلاسٹک کے لفافے ہیں جو کروڑو کی تعداد میں سڑکواور نالیوں
پھنس کر نکاسی آب کے لیے روکاوٹ کاسبب بنتے ہیں- ان کو اگرترک نہیں کیا جاسکتا تو کم از کم ان کا استعمال کم تو کیا جاسکتا ہے
ایک دوکان سے کچھ خریداجائے تو اس لفافے میں گنجائش ہو تو دوسری خریدی اشیاء کو اس میں رکھا جاسکتا ہے-

بھیا جی۔۔۔ یہ پلاسٹک ککے لفافے تو دوسری طرف۔۔۔ کراچی کے جتنے بھی ندی نالے جو کراچی کا پانی اٹھا کر سمندر میں پھینکتے ہیں ان کے پاٹ کے ساتھ ساتھ خانہ بدوش بھائیوں کی آبادیاں ہیں۔۔۔ کسی زمانے میں وہ خانہ "بدوش" رہے ہوں گے۔۔ اب تو وہاں بڑے بڑے "پلازا" بن گئے ہیں۔۔۔ تو جب اتنے اہم شہر کے ندی نالوں کو ہی تنگ کردیا جائے گا تو سارا "گند" بارشوں کی صورت میں شہر میں ڈولتا نظر آئے گا۔ مزید بر آں کراچی کا نکاسیٔ آب کا نظام کسی بھی طرح ایک میٹروپولیٹن شہر کا نظام نہیں ہے۔ یہاں ہماری حکومت کی کوتاہی ہے۔ نہ صرف حکومت کی بلکہ یہ ہماری شہری ترقیاتی انجنئیرنگ (سول اینڈ اربن پلاننگ) کی ناکامی ہے۔
 

تعبیر

محفلین
بہت ہی شاندار تصاویر
ویسے کسی اور شہر میں کا تو یہ حال نہیں دیکھا بارش کے بعد جیسا کہ یہاں کا ہو گیا ہے
 

یوسف-2

محفلین
لیاقت آباد المعروف لالو کھیت۔۔
نہ امریکہ کے گوروں سے، نہ افریقہ کے کالوں سے
سبق جمہوریت کا سیکھ لالو کھیت والوں سے :D
ممتاز شاعرانوار عزمی نے 1977 کی تحریک کے موقع پر لالو کھیت والوں کے جذبہ جمہوریت پر پوری ایک نظم لکی تھی۔ صرف مطلع یاد ہے، سو انیس الرحمن بھائی کی خدمت میں پیش ہے۔ تب شاید آپ لالو کھیت میں پیدا بھی نہ ہوئے ہوں، مگر آپ کے آباء تو ہوں گے نا!​
 

یوسف-2

محفلین
Top