کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی بار ایسوسی ایشن نے سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ صدر پاکستان تھے اور انہوں نے صدر کی حیثیت سے آئین توڑا، اس مرحلے پر اگر ٹریبونل نے کمزوری دکھائی تو وکلاء کی قربانیاں رائیگاں جائیں گی، مشرف کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار کراچی بار کے صدر بیرسٹر صلاح الدین احمد اورجنرل سیکریٹری خالد ممتاز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے دوران خطاب کہا کہ اس ٹرائل کے شروع ہونے سے لیکر اب تک کراچی بار ودیگر بارز نے اس لئے خاموشی اختیار کی ہوئی تھی کہ مقدمہ عدالت میں زیرسماعت ہے اس لئے اسے عام کیسوں کی طرح ٹریٹ کیا جائے لیکن پچھلے دنوں مشرف کے وکلاء نے میڈیا کے ذریعے لوگوں کو کنفیوژ وہراساں کرنے کی کوششیں کی ہیں تاکہ معزز جج صاحبان وپراسیکیوٹر اپنے فرائض بحسن وخوبی انجام نہ دے سکیں یہ کہنا کہ ہم چیر پھاڑ دیں گے، آنکھیں نکال دیں گے غلط اور قابل مذمت ہے میڈیا پر ان کے حامی دھمکی دیتے ہیں کہ اگر مشرف کے خلاف فیصلہ آیا تو فوج مداخلت کرے گی اور جمہوریت خطرے میں پڑ جائے گی ہماری خاموشی سے مشرف اور ان کے حامی غلط فہمی کا شکار تھے جسے شاید وہ ہماری کمزوری سمجھ رہے تھے دراصل ہم نے خاموشی اس لئے اختیار کی تھی کہ مشرف ملزم تھے اور ملزم کمزور ہوتا ہے ہم ان کے خلاف غداری کیس کا اس وقت بھی مطالبہ کرتے تھے جب وہ صدر پاکستان تھے جو فوج کی مداخلت کی بات کرتا ہے وہ پاکستان اور فوج کا دشمن ہے یہ کہنا کہ فوج مداخلت کرے گی فوج کو مداخلت کی دعوت دینے کی بات ہے۔بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ مشرف کو کمانڈوز کی سیکورٹی مل رہی ہے اسی طرح پراسیکیوٹرز اور جج صاحبان کو اس کی کم از کم 10 فیصد سیکورٹی ملنی چاہئے مشرف ماضی میں جنرل اور صدر تھے لیکن اس وقت وہ ایک عام ملزم ہیں اگر انہیں کوئی خاص رعایت دی جاتی ہے تو یہ خلاف قانون ہے۔ جنرل سیکرٹری خالد ممتاز نے کہا کہ اگر کسی نے غیرجمہوری رویہ اختیار کیا تو وکلاء ماضی کی طرح تحریک چلائیں گے۔ صحافیوں کے اس سوال پر کہ سابق اٹارنی جنرل انور منصور خان، سابق آمر پرویز مشرف کا مقدمہ لڑ رہے ہیں بیرسٹر صلاح الدین احمد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بنیاد پر کسی کی رکنیت منسوخ نہیں کر سکتے کہ وہ کسی متنازع شخص کا مقدمہ لڑ رہا ہےجبکہ جنرل سیکرٹری خالد ممتاز نے کہا کہ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ انہیں سابق آمر کا دفاع نہیں کرنا چاہئے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=167432
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=167432