اک انسان
محفلین
ایک مرتبہ کسی پہلوان کی ایک ٹانگ نیلی پڑ گئی، ڈاکٹر کے پاس گئے تو اُنہوں نے کہا کہ جناب ٹانگ کاٹنی پڑے گی ورنہ زہر پھیل جائےگا۔ صلاح مشورے کے بعد پہلوان صاحب کی ایک ٹانگ کاٹ دی گئی۔
کچھ عرصہ بعد پہلوان کی دوسری ٹانگ بھی نیلی پڑ گئی، پھر ڈاکٹر کے پاس گئے تو اُنہوں نے وہی بات کی کہ جناب ٹانگ کاٹنی پڑے گی ورنہ زہر پورے جسم میں پھیل جائے گا۔
پہلوان کو دوسری ٹانگ سے بھی محروم ہونا پڑا، اور ڈاکٹر نے اُنہیں نقلی ٹانگیں لگوادیں۔
کچھ عرصے بعد وہ نقلی ٹانگیں بھی نیلی پڑ گئیں
ڈاکٹر صاحب کے پاس پہنچے تو وہ فرمانے لگے ’’پہلوان صاحب آپ کا مسئلہ سمجھ آگیا!!‘‘
دراصل آپ کی دھوتی رنگ چھوڑتی ہے
کچھ عرصہ بعد پہلوان کی دوسری ٹانگ بھی نیلی پڑ گئی، پھر ڈاکٹر کے پاس گئے تو اُنہوں نے وہی بات کی کہ جناب ٹانگ کاٹنی پڑے گی ورنہ زہر پورے جسم میں پھیل جائے گا۔
پہلوان کو دوسری ٹانگ سے بھی محروم ہونا پڑا، اور ڈاکٹر نے اُنہیں نقلی ٹانگیں لگوادیں۔
کچھ عرصے بعد وہ نقلی ٹانگیں بھی نیلی پڑ گئیں
ڈاکٹر صاحب کے پاس پہنچے تو وہ فرمانے لگے ’’پہلوان صاحب آپ کا مسئلہ سمجھ آگیا!!‘‘
دراصل آپ کی دھوتی رنگ چھوڑتی ہے