یوسف سلطان
محفلین
دُھوم ہے شش جہات پھُولوں کی
دیکھیئے ! کائنات پھُولوں کی
دَور ہو جب چمن میں کانٹوں کا
کون کرتا ہے بات پھُولوں کی
اپنے سائے میں خار پالتے ہیں
کتنی اونچی ہے ذات پھُولوں کی
اِن کی جارُوب کش ہے بادِ بہار
آسماں ہے قنات پھُولوں کی
ذکر کانٹوں کا،آپ کی فطرت
ہم تو کرتے ہیں بات پھُولوں کی
خار کی زندگی، اذیت ، درد
رنگ ، خوشبو،حیات پھُولوں کی
اپنی تفسیرہے خُود اِن کا وجود
کیا گناؤں صفات پھُولوں کی
دھوپ آُن پر، تو شبنم اِن کے لیئے
دن ہے کانٹوں کا ، رات پھُولوں کی
کتنی یادوں کے نقش چھوڑ گئی
مختصر سی حیات پھُولوں کی
آ گئی ہے عُروسِ فصلِ بہار
اب چلے گی برات پھُولوں کی
کِھِل اُٹھا ہے نصیر دِل میں چمن
چھیڑ دی کس نے بات پھُولوں کی
چراغِ گولڑہ پیر سید غلام نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ
دیکھیئے ! کائنات پھُولوں کی
دَور ہو جب چمن میں کانٹوں کا
کون کرتا ہے بات پھُولوں کی
اپنے سائے میں خار پالتے ہیں
کتنی اونچی ہے ذات پھُولوں کی
اِن کی جارُوب کش ہے بادِ بہار
آسماں ہے قنات پھُولوں کی
ذکر کانٹوں کا،آپ کی فطرت
ہم تو کرتے ہیں بات پھُولوں کی
خار کی زندگی، اذیت ، درد
رنگ ، خوشبو،حیات پھُولوں کی
اپنی تفسیرہے خُود اِن کا وجود
کیا گناؤں صفات پھُولوں کی
دھوپ آُن پر، تو شبنم اِن کے لیئے
دن ہے کانٹوں کا ، رات پھُولوں کی
کتنی یادوں کے نقش چھوڑ گئی
مختصر سی حیات پھُولوں کی
آ گئی ہے عُروسِ فصلِ بہار
اب چلے گی برات پھُولوں کی
کِھِل اُٹھا ہے نصیر دِل میں چمن
چھیڑ دی کس نے بات پھُولوں کی
چراغِ گولڑہ پیر سید غلام نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللہ علیہ