محمد اظہر نذیر
محفلین
چن دسیا عید نہ ہو پائی
سجناں دی دید نہ ہو پائی
بیٹھا میں کی کراں ربا
ماہی کتے نہ ہی لبا
گفت شنید نہ ہو پائی
چن دسیا عید نہ ہو پائی
تکیں ہنیرے تے اُجالے
کٹھے رواں گے دوالے
وعدہ وعید نہ ہو پائی
چن دسیا عید نہ ہو پائی
بھانویں چھپ کے چھپا کے
مینوں ملے گا او آ کے
ایسی نوید نہ ہو پائی
چن دسیا عید نہ ہو پائی
کہانڑی چلی سی ذرا
او وی کلی سی ذرا
مڑ کے مزید نہ ہو پائی
چن دسیا عید نہ ہو پائی