پرانی کتابوں کا اتوار بازار-29 ستمبر، 2013

راشد اشرف

محفلین
پرانی کتابوں کے اتوار بازار سے ملنے والی کتابوں کی تفصیل معہ منتخب کردہ اوراق اور محترم معراج جامی صاحب کی ایک وہ غزل پیش خدمت ہے جو دل کے حالیہ دورے کے بعد اسپتال کے بستر میں ”بستر علالت پر “ کے عنوان سے کہی گئی تھی:

چند اور اکابر چند اور معاصر ۔جلیل قدوائی۔1993

سفرنامہ صارم(مصر، شام ، فلسطین، عراق و ایران)۔قاضی عبدالصمد صارم۔لاہور۔1950

سوانح حیات جمال الدین افغانی۔مرزا ادیب۔اگست 1946

شاد عظیم آبادی۔ایک تحقیقی جائزہ۔ڈاکٹر خاور حسین رضوی نگرامی۔1989، کراچی۔

ڈاکٹر افضال احمد۔حیات اور ادبی خدمات۔ڈاکٹر زہرا ممتاز۔نظامی پریس لکھنو۔1988

فروزاں۔معین احسن جذبی۔لاہور۔1966

بیگم حسرت موہانی۔حیات اور سیرت۔سید شفقت رضوی۔1994 ،کراچی۔

ایسی بلندی ایسی پستی۔ناول۔ عزیز احمد۔لاہور۔ نومبر 1948

میرا افسانہ۔خودنوشت۔ افضل حق۔تاج کمپنی لمیٹڈ ، لاہور-1943

راجہ صاحب محمود آباد۔سوانح حیات۔اصغر علی شادانی۔کراچی۔ 1986

 

فلک شیر

محفلین
بہت عمدہ شراکت..........
ایک آدھ مضمون دیکھا ہے.......ڈاؤنلوڈ کر لی ہے......تسلی سے دیکھوں گا انشاءاللہ.......
مولانا چراغ حسن حسرت کے بارے میں دلچسپ واقعہ ہے پہلے مضمون میں........
:):):)
 
معین احسن جذبی کا ایک زمانے میں طوطی بولتا تھا
ان کی یہ غزل جو حبیب ولی محمد نے گائی بہت مقبول ہوئی
"مرنے کی دعائیں کیوں مانگوں جینے کی تمنا کون کرے"
راشد اشرف صاحب آپ بہت مبارکباد اور داد و تحسین کے مستحق ہیں اردو کے کلاسیکی ورثہ کو جس طرح آپ اکٹھا کر رہے ہیں یہ آپ کا ہی خاصہ ہے
اللہ آپ کو بہت سی سعادتیں عطا فرمائے آمین
 

تلمیذ

لائبریرین
۔
مولانا چراغ حسن حسرت کے بارے میں دلچسپ واقعہ ہے پہلے مضمون میں........
:):):)
یہ واقعہ پڑھا ہے ۔ ضروری نہیں کہ ہر ادبی شخصیت، بلکہ کسی کی بھی واقفیت عامہ اس درجے کی ہو کہ وہ ہر قسم کی معلومات پر حاوی ہو۔ اور اگر مصنف (جو خود ایک عظیم المرتبت شخصیت ہیں) کے علم میں یہ بات آ ہی گئی تھی توانہیں چاہئے تھا کہ بطور خاص اس کا ذکر کرنےکی کم ظرفی نہ فرماتے ۔ پڑھ کر کم ازکم مجھے اچھا نہیں لگا۔
 
Top