پتھر، بت

جاسمن

لائبریرین
وہ درد بھری چیخ میں بھولا نہیں اب تک
کہتا تھا کوئی بُت مجھے پتھر سے نکالو
بھوشن پنت
 

جاسمن

لائبریرین
وہ دن گئے جب کہ ہر ستم کو ادائے محبوب کہہ کے چپ تھے
اٹھی جو اب ہم پہ اینٹ کوئی، تو اس کا پتھر جواب ہو گا
مرتضیٰ برلاس
 
Top