پاکستان کا لبیک دھرنا

فرقان احمد

محفلین
تحریک لبیک کے ترجمان نے خود اس حملہ آور سے اظہار لا تعلقی اور مذمت کی ہے ۔ حیرت ہے کہ یہ خبر آپ کی نظروں سے یہ تحریک لبیک کی مذمت نہیں گزری حالانکہ حملے اور مذمت کی خبریں اکٹھی نیوز ویب سائٹس پر رپورٹ ہوئیں تھیں۔

ملائیت یقینا ایک مذموم اصطلاح ہے کیونکہ اس سے تمام علماء کی طرف اشارہ نظر آتا ہے ۔ آپ ملائیت کی بجائے علماء سوء کی اصطلاح کیوں استعمال نہیں کر لیتے؟ "ملائیت " مذہب بیزار لوگوں کی پسندیدہ اصطلاح ہے ۔ یہ لوگ براہ راست مذہب اور خدا تو تنقید نہیں کرتے مگر علماء پر تنقید کرتے ہیں۔

دایاں بازو یا right wing کنزرویٹو سوچ رکھنے والوں کو کہا جاتا ہے Right | ideology جو مذہب اور ریاست کو سپورٹ کرتے ہیں، آپ کے مراسلے اکثر اس سوچ کی عکاسی نہیں کرتے ۔

آپ بھی لگے ہاتھوں احسن اقبال اور دیگر پر حملوں کی مذمت کر دیں تو ہمیں اچھا لگے گا، نہ کریں تب بھی آپ کی مرضی ہے۔ :)

علمائے سوء اور ملائی ذہنیت رکھنے والوں میں بہت فرق ہیں۔ ایک نمایاں فرق تو یہ ہے کہ یہ لازم نہیں کہ علمائے سوء شدت پسندانہ رویوں کے حامل بھی ہوں۔ یاد رکھیے گا کہ علمائے سوء کا شمار بہرصورت علماء میں ہی کیا جاتا ہے۔ تاہم، یہ لازم نہیں کہ ملائیت کا شکارذہن عالمانہ رویے یا سوچ کا حامل ہو۔
 

ربیع م

محفلین
علمائے سوء اور ملائی ذہنیت رکھنے والوں میں بہت فرق ہیں۔ ایک نمایاں فرق تو یہ ہے کہ یہ لازم نہیں کہ علمائے سوء شدت پسندانہ رویوں کے حامل بھی ہوں۔ یاد رکھیے گا کہ علمائے سوء کا شمار بہرصورت علماء میں ہی کیا جاتا ہے۔ تاہم، یہ لازم نہیں کہ ملائیت کا شکارذہن عالمانہ رویے یا سوچ کا حامل ہو۔
انتہائی معلوماتی
 
آپ بھی لگے ہاتھوں احسن اقبال اور دیگر پر حملوں کی مذمت کر دیں تو ہمیں اچھا لگے گا، نہ کریں تب بھی آپ کی مرضی ہے

احسن اقبال پر حملہ یقینا قابل مذمت ہے یہ دیگر کون ہیں؟
علمائے سوء اور ملائی ذہنیت رکھنے والوں میں بہت فرق ہیں۔ ایک نمایاں فرق تو یہ ہے کہ یہ لازم نہیں کہ علمائے سوء شدت پسندانہ رویوں کے حامل بھی ہوں۔ یاد رکھیے گا کہ علمائے سوء کا شمار بہرصورت علماء میں ہی کیا جاتا ہے۔ تاہم، یہ لازم نہیں کہ ملائیت کا شکارذہن عالمانہ رویے یا سوچ کا حامل ہو۔
آپ نے معاملہ پھر کنفیوژڈ کردیا ۔ مختصر الفاظ اور مثالوں کے ساتھ بتا دیں ملائیت کی آپ کے نزدیک کیا تعریف ہے؟ اچھے علماء کون ہیں اور علماء سوء کون ہوتے ہیں؟ آپ کے مراسلے سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ ملائیت اصل فساد کی جڑ ہے علماء سوء پھر بھی ٹھیک ہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
آپ نے معاملہ پھر کنفیوژڈ کردیا ۔ مختصر الفاظ اور مثالوں کے ساتھ بتا دیں ملائیت کی آپ کے نزدیک کیا تعریف ہے؟ اچھے علماء کون ہیں اور علماء سوء کون ہوتے ہیں؟ آپ کے مراسلے سے یہ تاثر ابھر رہا ہے کہ ملائیت اصل فساد کی جڑ ہے علماء سوء پھر بھی ٹھیک ہیں۔
حضرت! دائرے کا سفر آپ بصد شوق طے کرتے رہیں۔ ہم جو کہنا چاہتے تھے، کہہ چکے۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
فرقان!
آپ کے بیشتر خیالات سے متفق ہوں لیکن ملائیت لفظ مذہبی رنگ لئے ہوئے ہے۔میرے لئے ایسے الفاظ اور اصطلاحات جو مذہبی تناظر میں ہوں،کا طنزیہ یا کسی بھی پہلو سے منفی استعمال تکلیف دہ ہوتا ہے۔
ازراہ کرم ملائیت کا مطلب وضاحت سے سمجھائیے اور یہ بھی بتائیے کہ اس کی بجائے کوئی اور لفظ کیوں نہیں استعمال ہوسکتا؟
 

فرقان احمد

محفلین
فرقان!
آپ کے بیشتر خیالات سے متفق ہوں لیکن ملائیت لفظ مذہبی رنگ لئے ہوئے ہے۔میرے لئے ایسے الفاظ اور اصطلاحات جو مذہبی تناظر میں ہوں،کا طنزیہ یا کسی بھی پہلو سے منفی استعمال تکلیف دہ ہوتا ہے۔
ازراہ کرم ملائیت کا مطلب وضاحت سے سمجھائیے اور یہ بھی بتائیے کہ اس کی بجائے کوئی اور لفظ کیوں نہیں استعمال ہوسکتا؟
اس سے بہتر لفظ مل نہ پایا۔ کوشش یہی رہے گی کہ آئندہ دین کے نام پر فساد مچانے والوں کا ذکر کرنے کے لیے دین فروشی کی اصطلاح استعمال کر لی جائے۔ مذہب کا نام استعمال کیے بغیر جن افراد کے ہاں جنونی رویے دیکھنے کو ملتے ہیں، ان کے لیے بھی کوئی نہ کوئی لفظ مل ہی جائے گا۔
 
جس ملائیت کی بات ہو رہی ہے وہ پاپائیت کا مقامی ورژن ہے۔ ہر چند کہ قرونِ اولیٰ میں اس ملائیت کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی گئی تھی۔ ایک بڑھیا بھی فقیہہ وقت ( امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ ) کو ٹوک سکتی تھی۔
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
ہم کم علم لوگ کیا کہہ سکتے ہیں!
بس ایسے الفاظ کا منفی استعمال خود اپنے لئے ممنوع قرار دینے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں۔
جب میرے جیسے کم علم ،کم فہم لوگوں تک ایسی اصطلاحات پہنچتی ہیں تو ہم انہیں جا بیجا استعمال کرتے ہیں۔
ملا اچھے بھی ہوتے ہیں اور اپنے قول فعل میں برے بھی ہوسکتے ہیں۔جب ہم (میرے جیسے کم فہم و کم علم) ایسی اصطلاحات برتیں گے تو یہ آگے بڑھیں گی اور پھر ہر طرح کے اچھے برے ملا پہ چسپاں ہوں گی۔
اور اسلام کے مخالفین بھی ان کو برملا استعمال کریں گے۔اور ہوسکتا ہے کہ جس طرح استعمال کی جائیں وہ ہم سب کے لئے تکلیف دہ ہو۔
 

زیک

مسافر
نہ ہوئے اقبال زندہ آج کے پاکستان میں ورنہ ان سے بھی بزورِ بندوق کہا جاتا کہ وہ ملا نہ کہیں !

کیا یہ اقبال کا مصرع نہیں؛

دینِ ملا فی سبیل اللہ فساد
یہ تو سیدھا سادا توہین اسلام کا کیس لگتا ہے۔ اگر حکومت نے اس پر فوری ایکشن نہ لیا تو کسی مجاہد اسلام کو ہی انصاف کی خاطر گولی چلانی پڑے گی۔ ہے تو غلط طریقہ کار لیکن قصوروار موم بتی لبرل ہیں جو ملک میں عدل و انصاف نہیں چلنے دیتے
 
آخری تدوین:

ربیع م

محفلین

فرقان احمد

محفلین
ملا اچھے بھی ہوتے ہیں اور اپنے قول فعل میں برے بھی ہوسکتے ہیں۔
مذہب کے نام پر فساد مچانے والوں اور مذہبی انتہاپسندی کو رواج دینے والوں کے لیے عام طور پر یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔ ہم تو ہر مولوی کو ملا نہیں کہتے تاہم احتیاط کیے لیتے ہیں۔ہم اسے مذہبی انتہاپسندی کہہ لیتے ہیں۔ اب اس پر اعتراض وارد نہ ہو جائے کہیں!
 

زنیرہ عقیل

محفلین
آپ بھی لگے ہاتھوں احسن اقبال اور دیگر پر حملوں کی مذمت کر دیں تو ہمیں اچھا لگے گا، نہ کریں تب بھی آپ کی مرضی ہے۔ :)

علمائے سوء اور ملائی ذہنیت رکھنے والوں میں بہت فرق ہیں۔ ایک نمایاں فرق تو یہ ہے کہ یہ لازم نہیں کہ علمائے سوء شدت پسندانہ رویوں کے حامل بھی ہوں۔ یاد رکھیے گا کہ علمائے سوء کا شمار بہرصورت علماء میں ہی کیا جاتا ہے۔ تاہم، یہ لازم نہیں کہ ملائیت کا شکارذہن عالمانہ رویے یا سوچ کا حامل ہو۔
علمائے حق اللہ تبارک و تعالیٰ کی توفیقات اور اُس کے رسولِ مکرّم کے فیضانِ نظر سے فیض یافتہ ہوتے ہیں، انہیں تائیدِ باری تعالیٰ نصیب ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ اُن کی فکر کو زیغ (کجی)، زلّۃ (پھِسلنے)، مکرِ شیطان، فریبِ نفس اور اِغوائے شیطان (شیطان کے گمراہ کرنے) سے محفوظ فرماتا ہے اور وہ خَلقِ خدا کے لیے دینی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
علماء دین کے وارث ہیں اور انکا علم شریعت ہے شریعت کو ملائیت کا نام دینا درست نہیں
اور
انسانوں اور جانوروں اور چارپایوں کے بھی کئی طرح کے رنگ ہیں۔ خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں۔ بےشک خدا غالب (اور) بخشنے والا ہے (فاطر)

اور جو علماء صرف علم رکھتے ہیں تو محض علم ہدایت کی ضمانت نہیں ہے تاوقتیکہ اُس کے ساتھ فضلِ الٰہی اور تائیدِ ربانی شامل نہ ہو
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
علمائے حق اللہ تبارک و تعالیٰ کی توفیقات اور اُس کے رسولِ مکرّم کے فیضانِ نظر سے فیض یافتہ ہوتے ہیں، انہیں تائیدِ باری تعالیٰ نصیب ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ اُن کی فکر کو زیغ (کجی)، زلّۃ (پھِسلنے)، مکرِ شیطان، فریبِ نفس اور اِغوائے شیطان (شیطان کے گمراہ کرنے) سے محفوظ فرماتا ہے اور وہ خَلقِ خدا کے لیے دینی رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
علماء دین کے وارث ہیں اور انکا علم شریعت ہے شریعت کو ملائیت کا نام دینا درست نہیں
اور
انسانوں اور جانوروں اور چارپایوں کے بھی کئی طرح کے رنگ ہیں۔ خدا سے تو اس کے بندوں میں سے وہی ڈرتے ہیں جو صاحب علم ہیں۔ بےشک خدا غالب (اور) بخشنے والا ہے (فاطر:28)۔

اور جو علماء صرف علم رکھتے ہیں تو محض علم ہدایت کی ضمانت نہیں ہے تاوقتیکہ اُس کے ساتھ فضلِ الٰہی اور تائیدِ ربانی شامل نہ ہو
آپ سے متفق ہیں۔ تاہم، ہم نے شریعت کو ملائیت نہیں کہا ہے؛ بصد معذرت عرض ہے۔ ہمارا مخاطب انتہاپسند ٹولہ ہے اور بس!
 
Top