سید شہزاد ناصر
محفلین
کراچی: پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور کاروباری مرکز کراچی میں تاجر اتحاد کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 5 برس میں ٹیکس سے کہیں زیادہ بھتہ اور تاوان ادا کیا ہے اس کے باوجود 150 سے زائد تاجرقتل کر دیے گئے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چئیرمین عتیق میر کا کہنا ہے کہ نااہل اور بدعنوان حکمرانوں نے پانچ سال میں ملکی معیشت کو 50 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
تاجر رہنما نے بتایا کہ تاجروں نے گزشتہ حکومت کے پانچ سالہ دورمیں ٹیکس سے کہیں زیادہ رقم بھتہ خوری اوراغواء برائے کی مد میں ادا کی ہے۔ جس کا تخمینہ 100 ارب روپے سے زائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 برس میں 150 سے زائد تاجروں کو بھتہ ادا نہ کرنے پرقتل کردیا گیا جب کہ تجارتی سرگرمیاں بھی 35 سے 40 فیصد گھٹ گئیں۔
عتیق میر نے یہ بھی کہا کہ عوام بدترین بجٹ خسارے کے نتیجے میں ہولناک مہنگائی کا جھٹکا برداشت کرنے کے لیے تیار رہیں۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے چئیرمین عتیق میر کا کہنا ہے کہ نااہل اور بدعنوان حکمرانوں نے پانچ سال میں ملکی معیشت کو 50 سال پیچھے دھکیل دیا ہے۔
تاجر رہنما نے بتایا کہ تاجروں نے گزشتہ حکومت کے پانچ سالہ دورمیں ٹیکس سے کہیں زیادہ رقم بھتہ خوری اوراغواء برائے کی مد میں ادا کی ہے۔ جس کا تخمینہ 100 ارب روپے سے زائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ 5 برس میں 150 سے زائد تاجروں کو بھتہ ادا نہ کرنے پرقتل کردیا گیا جب کہ تجارتی سرگرمیاں بھی 35 سے 40 فیصد گھٹ گئیں۔
عتیق میر نے یہ بھی کہا کہ عوام بدترین بجٹ خسارے کے نتیجے میں ہولناک مہنگائی کا جھٹکا برداشت کرنے کے لیے تیار رہیں۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے رہنما کے مطابق سرکاری سرپرستی میں کراچی بھتہ خوروں کی ریاست بن گیا ہے۔
ربط