وہ کیا ایک ہے ذاتِ پروردگار - کنہیا لال ہندیؔ لاہوری (حمد)

حسان خان

لائبریرین
وہ کیا ایک ہے ذاتِ پروردگار
فقط بے شماری ہے جس کا شمار
وہ کیا ایک خالق ہے نامِ خدا
نہیں جس کا ثانی کوئی دوسرا
وہ کیا ایک رازق ہے روزی رساں
کہ ہے جس کا محتاج سارا جہاں
وہ کیا ایک قادر ہے ربِ قدیر
خبر گیرِ حالِ صغیر و کبیر
وہ کیا ذات ہے حضرتِ پاک ذات
کہ ہیں ذات سے جس کے ظاہر صفات
بہر جا و ہر ملک و شہر و دیار
پرستش کے لائق ہے وہ کردگار
بہر ابتدا ہے وہی ابتدا
وہی ہے بہر انتہا انتہا
وہ ہر ایک صورت میں موجود ہے
وہ ہر ایک ملت کا معبود ہے
وہ ہر ایک کو رزق دلواتا ہے
لکھا اُس کی قسمت کا پہنچاتا ہے
کسی کو بھی خالی نہیں چھوڑتا
رخ اپنا کسی سے نہیں موڑتا
جو ہیں جن و انسان و وحش و طیور
بد و نیک، خورد و کلاں، مار و مور
اُسی ایک سے پرورش پاتے ہیں
اُسی ایک کے بندے کہلاتے ہیں
وہ ہے سب کی مشکل کا مشکل کشا
وہ ہے سب کی حاجت کا حاجت روا
بندھا ذاتِ واحد پہ جس کا یقیں
دوئی اُس کے پھر دل میں رہتی نہیں
خبر گیرِ عالم، خدائے کریم
خداوندِ رحماں، غفور الرحیم
اُسی سے ہے روشن چراغِ جہاں
اُسی سے ہے سرسبز باغِ جہاں
بہ تعریف و توصیفِ پروردگار
بہ تشریحِ ذاتِ خداوندگار
کرے کیا بیاں ہندیِؔ کم زباں
کہ ہے طول توحید کی داستاں
(کنہیا لال ہندیؔ لاہوری)
ماخوذ از تاریخِ لاہور
 
Top