حسرت جاوید
محفلین
اب یہی بات آپ پہ بھی صادق گزرتی ہے۔ ذرا غور فرمائیے:اس کے باوجود ناقدین کو بغض عمران میں صرف عمران خان کے یوٹرنز سے تکلیف ہے۔
اب جبکہ آپ ہی کے بقول دنیا کا کوئی بھی سیاست دان اپنی کہی ہوئی تمام باتیں، وعدے پورے نہیں کر سکتا تو پھر اسے آپ ہی کے تعریف کے مطابق بغضِ نواز اور بغضِ زرداری سمجھا جائے گا۔دنیا کا کوئی بھی سیاست دان اپنی کہی ہوئی تمام باتیں، وعدے پورے نہیں کر سکتا۔ پیپلز پارٹی ۱۹۷۰ سے روٹی کپڑا مکان کا چورن بیچ رہی ہے، اور اس دوران اندرون سندھ کو کھنڈرات بنا دیا ہے۔ نواز شریف ۱۹۸۵ سے قوم کی تقدیر بدل رہے ہیں اور اس دوران ملک دیوالیہ ہو چکا ہے۔
قبلہ محترم ہم پہلے بھی عرض کر چکے ہیں کہ دنیا میں ہر چیز کا جواز موجود ہے کیونکہ جواز حتمی حقیقت نہیں ہوتے۔ وہی بات جو آپ صبح و شام دوسروں کے بارے میں کہتے ہیں، وہ آپ پر بھی اتنی ہی صادق گزرتی ہے۔ اس لیے ہم فطرتاً بچپن سے شخصیت پرستی کے حق میں نہیں کیونکہ یہ انسان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو شدید متاثر کرتی ہے۔