وزارت پٹرولیم کے 12 ادراروں‌کے سربراہوں کی ماہانہ تنخواہ 79 لاکھ اور۔۔۔۔

فرخ

محفلین
ماشاءاللہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:pumpkin:
logo.jpg

1100767105-1.jpg

1100767105-2.gif
 

فاتح

لائبریرین
سب سے پہلے تو یہ عرض کر دوں کہ خدارا میرے اس مراسلے کو کسی جانبداری پر محمول نہ کیجیے گا کہ ان تمام اعلیٰ افسران میں سے کسی کو بھی میں جانتا تک نہیں۔
اس سکینڈل میں سب سے زیادہ تنخواہ پانے والے عرفان قریشی کے بارے میں انٹرنیٹ پر تلاش کے نتیجے میں مندرجہ ذیل اقتباس ملا:
qureshi has a vast and extensive experience of over 30 years in sales, marketing, logistics, customer services, policy formulation, public and government relations in oil and telecom sectors.
He started his career with chevron in 1977 and then went on to work for exxon fertilizer in pakistan serving in different cities of the country.
Later, he got associated with the telecommunication industry in pakistan. This was followed by serving cable and wireless plc in pakistan as director marketing external affairs.
Qureshi rejoined chevron in 2001 where he worked as general manager for policy, government and public affairs for pakistan, egypt and mauritius.
reference 1
reference2
reference3
پہلی بات تو یہ کہ آپ کے اندازے کے مطابق آخری دو نوکریوں پر کیا تنخواہ رہی ہو گی اس شخص کی؟ دوسری بات یہ کہ ایسے پروفائل کے ساتھ اگر یہی شخص ملک سے باہر نوکری کرے تو کیا تنخواہ پائے گا؟ یقیناً اگر پاکستان اپنے اپنے شعبوں کے ماہر ترین افراد کو استعمال میں لانا چاہتا ہے تو پیکج بھی اسی حساب سے دینا ہو گا۔ امریکی ڈالرز میں عرفان قریشی کی تنخواہ 18 ہزار ڈالر ماہانہ ہی بنتی ہے۔
یہ تو اس فہرست میں سب سے زیادہ تنخواہ پانے والے شخص کی بات تھی۔ اب باقیوں کے پروفائلز آپ تلاش کیجیے۔
90 فی صد اخبارات بلیک میلرز ہیں جنھیں ان کا 'ہفتہ' ملتا رہے تو خاموش رہتے ہیں ورنہ یہی عرفان قریشی تو فروری 2009 سے اس عہدے پر اسی تنخواہ پر کام کر رہا ہے اور باقی پروفیشنلز بھی شاید کم و بیش اتنے ہی عرصے سے موجود ہوں گے اپنے عہدوں پر۔ تب سے کیوں یاد نہیں آیا ان صحافی صاحب کو؟
 
میں فاتح کی اس بات سے متفق ہوں کہ اگر ایک شخص قابل ہے اور صحیح کام کر رہا ہے تو پھر وہ زیادہ تنخواہ کا حق دار ہے۔

تنقید اس شخص پر ہونی چاہیے جو بے ایمان ہے یا بغیر قابلیت کے صرف سفارش / اقربا پروری کی وجہ سے کسی عہدے پر فائز ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
محب صاحب ہمارے رفیق ہیں لیکن "سیاست" کے زمرے میں پہلی مرتبہ ان کی تائید کا شرف حاصل ہوا ہے اور میں خوشی سے پھولے نہیں سما رہا;):laughing:
 

فرخ

محفلین
میں فاتح کی اس بات سے متفق ہوں کہ اگر ایک شخص قابل ہے اور صحیح کام کر رہا ہے تو پھر وہ زیادہ تنخواہ کا حق دار ہے۔

تنقید اس شخص پر ہونی چاہیے جو بے ایمان ہے یا بغیر قابلیت کے صرف سفارش / اقربا پروری کی وجہ سے کسی عہدے پر فائز ہے۔

السلام و علیکم محب بھائی
اس آرٹیکل میں‌تنقید کہاں‌کی گئی ہے ؟

میرے خیال سے تو یہ صرف ایک معلومات آرٹیکل ہے جس میں کچھ زیادہ تنخواہ دار لوگوں کے بارے میں‌معلومات ہیں۔


لیکن فاتح برادر کی بات سے مجھے یہ خیال بھی آرہا ہے کہ ان لوگوں کی تنخواہوں کو ہم آخر امریکی معاشیات کے ساتھ منسلک کیوں‌کر رہے ہیں۔ مجھے ان کی قابلیت پر شک نہیں، مگرپہلے اپنی معاشی حالت بھی تو دیکھئے نا۔
 

فرخ

محفلین
ویسے یہاں بات صرف تنخواہ کی نہیں‌ کی جا رہی؟ اگر احباب اس پورے آرٹیکل کو پڑھیں تو دیگر سہولیات "وغیرہ" کچھ زیادہ نہیں‌ ہیں کیا؟
 

فاتح

لائبریرین
فرخ صاحب! آپ کے علم میں یقیناً ہو گا کہ تمام سرکاری و فوجی افسران کو ہی گھروں کے کرائے، بجلی، پانی، گیس اور فون کے بلز، کار مع ڈرائیور اور ماہانہ پٹرول، ٹی اے، ڈی اے، فیملی میڈیکل، نئی جگہ تعینات ہونے پر ایک مہینے کی تنخواہ کے برابر ایڈجسٹمنٹ الاؤنس وغیرہ دیے جاتے ہیں۔
اسی خبر میں کچھ افسران کے گریڈ اور کیڈر بھی واضح کیے گئے ہیں جن کے مطابق یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یہی مراعات مذکورہ کیڈر یا گریڈ کے تمام افسران کودی جاتی ہیں۔ علاوہ ازیں جیسا کہ فرحان دانش صاحب نے کہا کہ پیٹرولیم کے شعبے میں دنیا بھر میں تنخواہیں زیادہ ہوتی ہیں۔
 

arifkarim

معطل
ابھی تو آپنے ناروے کے شعبہ پٹرولیم میں‌تعینات ڈائریکٹرز کی انکم نہیں دیکھی! :)
ویسے فاتح بھائی کی بات درست۔ اعلیٰ قابلیت پر زیادہ تنخواہ ہونی چاہئے، مگر اتنی زیادہ بھی نہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
لیکن فاتح برادر کی بات سے مجھے یہ خیال بھی آرہا ہے کہ ان لوگوں کی تنخواہوں کو ہم آخر امریکی معاشیات کے ساتھ منسلک کیوں‌کر رہے ہیں۔ مجھے ان کی قابلیت پر شک نہیں، مگرپہلے اپنی معاشی حالت بھی تو دیکھئے نا۔
اس مراسلے پر میری نظر ابھی پڑی ہے۔
فرخ صاحب! میرے مراسلے کے درج ذیل اقتباس سے آپ کو شاید محسوس ہوا کہ میں نے پاکستان کی معاشی حالت پر غور کیے بنا ان ماہرین کی تنخواہوں کو امریکی معیشت کے ساتھ منسلک کر دیا ہے:)
میرا مقصد ہر گز یہ نہیں بلکہ صرف یہ موازنہ کرنا تھا کہ ایسے ماہرین کی صلاحیتوں کو اندرونِ ملک استعمال میں لانے کے لیے پاکستان کو انہیں ایسا ہی مشاہرہ دینا پڑے گا ورنہ میں ہوں نا اس سے آدھی بلکہ آدھی سے بھی آدھی تنخواہ پر کام کرنے کو ;)
دوسری بات یہ کہ ایسے پروفائل کے ساتھ اگر یہی شخص ملک سے باہر نوکری کرے تو کیا تنخواہ پائے گا؟ یقیناً اگر پاکستان اپنے اپنے شعبوں کے ماہر ترین افراد کو استعمال میں لانا چاہتا ہے تو پیکج بھی اسی حساب سے دینا ہو گا۔ امریکی ڈالرز میں عرفان قریشی کی تنخواہ 18 ہزار ڈالر ماہانہ ہی بنتی ہے۔
 
Top