نعتیہ غزل از رئیس امروہوی

آپ نے استاد شعراء میں ریئس امروہی کا نام شامل کیا مجھے خوشی ہوئی
کسی زمانہ میں روزنامہ جنگ میں ہر رور ان کا قعطہ چھپا کرتا تھا ذیل میں ان کی ایک نعتیہ غزل شریک محفل کر رہا ہوں
کس کا جمال ناز ہے جلوہ نما یہ سو بسو
گوشہ بگوشہ دربدر قریہ بہ قریہ کو بہ کو
اشک فشاں ہے کس لئے دیدہ منتظر میرا
دجلہ بہ دجلہ یم بہ یم چشمہ بہ چشمہ جو بجو
میری نگاہ شوق میں حسن ازل ہے بے حجاب
غنچہ بہ غنچہ گل بہ گل لالہ بہ لالہ بو بہ بو
جلوہ عارض نبی رشک جمال یوسفی
سینہ بہ سینہ سر بہ سر چہرہ بہ چہرہ ہو بہ ہو
زلف دراز مصطفی گیسوئے لیل حق نما
طرہ بہ طرہ خم بہ خم حلقہ بہ حلقہ مو بہ مو
یہ میرا اضطراب شوق رشک جنون قیس ہے
جذبہ بہ جذبہ دل بہ دل شیوہ بہ شیوہ خو بہ خو
تیرا تصور جمال میرا شریک حال ہے
نالہ بہ نالہ غم بہ غم نعرہ بہ نعرہ ہو بہ ہو
بزم جہاں میں یاد ہے آج بھی ہر طرف تیری
قصہ بہ قصہ لب بہ لب خطبہ بہ خطبہ رو بہ رو
کاش ہو ان کا سامنا عین حریم ناز میں
چہرہ بہ چہرہ رخ بہ رخ دیدہ بہ دیدہ دو بہ دو
عالم شوق میں رئیس کس کی مجھے تلاش ہے
خطہ بہ خطہ راہ بہ راہ جادہ بہ جادہ سو بہ سو

رئیس امروہی
 
Top