میں ابھی بچپنے کی منزلیں پھلانگ رہا تھا ۔ ہر نئی چیز دیکھ کر پڑھ کر متجسس ہونا اور پھر اس کی حقیقت کو جاننا میری فطرت ثانیہ تھی ۔ یوں یہ واقعہ میری آپ بیتی ہے ۔ ہمارے مکان کی دہلیز پر ایک کتبہ آویزاں تھا جو کہ بزرگوارم والد مرحوم نے نصب کر وایا تھا اس پر منقش اس شعر کی گونج آج بھی میرے دل و دماغ کو ہلا رہی ہے اور میں دنیا کی بے ثباتی کو دیکھ کر فرط حیرت میں ڈوب جاتا ہوں ۔
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں
غالباََ ١٩٩٥ کی سردیاں جا رہی تھیں ۔ ہم نے بذریعہ ویگن سہوان شریف حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر جانے کا پروگرام بنایا ۔ ٹرپ میں مردوں کے علاوہ خؤاتین اور بچے بھی تھے ۔ سفر کا آغاز رات ایک بجے ہوا ۔ راستے میں پہلا پڑاؤ ہمارا صادق آباد تھا ۔ وہاں ہم نے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ہلکا پھلکا ناشتہ کیا اور پھر ٦ بجے دوبارہ سفر کیلئے تیار ہو گئے ۔ میں ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا ۔ اس کا نام ولائتی شاہ تھا
وہ بہت خوش مزاج تھا ۔ اس نے میری فرمائش پر BBC لگا دیا ۔ میں سفر کے ساتھ ساتھ ریڈیو پروگرام سے محظوظ ہو رہا تھا ۔ پنجاب کی آخری پولیس چوکی ،، چوک سبزل ،، ہے ۔ وہاں موجود پولیس والوں نے اشارہ کیا اور ویگن نے سٹاپ لیا ۔ کاغذات ہمارے پاس مکمل تھے ۔ ایک کانسٹیبل نے ڈرائیور کو نیچے آ کر روٹ پرمٹ دکھانے کے لئے کہا ۔ ڈرائیور صاحب کچھ نروس ہو گئے تعمیل حکم کے لئے نیچے اترے لیکن اپنے آپ کو سنبھال نا سکے شاید اس لئے روڈ پر دھڑام سے گر گئے ان کا گرنا تھا کہ ایک شور مچ گیا ۔۔۔۔۔ ڈرائیور صاحب گر گئے ہیں ویگن میں موجود تمام مرد و زن اس اچانک واقعہ پر حیران و پریشان ۔
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیں
سامان سو برس کا پل کی خبر نہیں
غالباََ ١٩٩٥ کی سردیاں جا رہی تھیں ۔ ہم نے بذریعہ ویگن سہوان شریف حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار پر جانے کا پروگرام بنایا ۔ ٹرپ میں مردوں کے علاوہ خؤاتین اور بچے بھی تھے ۔ سفر کا آغاز رات ایک بجے ہوا ۔ راستے میں پہلا پڑاؤ ہمارا صادق آباد تھا ۔ وہاں ہم نے نماز فجر کی ادائیگی کے بعد ہلکا پھلکا ناشتہ کیا اور پھر ٦ بجے دوبارہ سفر کیلئے تیار ہو گئے ۔ میں ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا ۔ اس کا نام ولائتی شاہ تھا
وہ بہت خوش مزاج تھا ۔ اس نے میری فرمائش پر BBC لگا دیا ۔ میں سفر کے ساتھ ساتھ ریڈیو پروگرام سے محظوظ ہو رہا تھا ۔ پنجاب کی آخری پولیس چوکی ،، چوک سبزل ،، ہے ۔ وہاں موجود پولیس والوں نے اشارہ کیا اور ویگن نے سٹاپ لیا ۔ کاغذات ہمارے پاس مکمل تھے ۔ ایک کانسٹیبل نے ڈرائیور کو نیچے آ کر روٹ پرمٹ دکھانے کے لئے کہا ۔ ڈرائیور صاحب کچھ نروس ہو گئے تعمیل حکم کے لئے نیچے اترے لیکن اپنے آپ کو سنبھال نا سکے شاید اس لئے روڈ پر دھڑام سے گر گئے ان کا گرنا تھا کہ ایک شور مچ گیا ۔۔۔۔۔ ڈرائیور صاحب گر گئے ہیں ویگن میں موجود تمام مرد و زن اس اچانک واقعہ پر حیران و پریشان ۔