میسیج فارورڈ کرنا

میں بیگم کو کبھی کبھی عشقیہ اشعار بھیجتا ہوں
محمد اسامہ سَرسَری
آپس کی بات ہے کہ اسے شاعری سے بالکل شغف نہیں اسکے سر کے اوپر سے گزر جاتے ہیں
ایک دفعہ غالب کے اس شعر کا مطلب پوچھا
سادگی و پرکاری بے خودی و ہشیاری
حسن کو تغافل میں جرأت آزما پایا
اک شان بے نیازی سے کہنے لگیں لو یہ بھی کوئی مشکل شعر ہے
سادگی اس کے ساتھ پرکاری بے خودی اس کے ساتھ ہشیاری،حسن کو تغافل کے ساتھ کیا پایا؟
شاعر کہتا ہے اس نے حسن کو تغافل کے ساتھ جرأت آزما پایا (شاید جس طرح کوے نے حکایت لقمان پڑھ رکھی تھی اسی طرح انہوں نے شہاب نامہ پڑھ رکھا تھا) غالب کی اس پُر مغز تشریح پر ہمارا کیا حال ہوا ہو گا آپ خود سوچ سکتے ہیں :idontknow:
 
آخری تدوین:

جیہ

لائبریرین
میں شہاب نامے کے سکھ ٹیچر کا حوالہ دینے والی تھی مگر آپ نے پہلے ہی دیا.

اور ہاں بھابھی کو شعر نہیں تحائف بھیجیں. همیشه خوش رہیں گی:)
 
میں شہاب نامے کے سکھ ٹیچر کا حوالہ دینے والی تھی مگر آپ نے پہلے ہی دیا.

اور ہاں بھابھی کو شعر نہیں تحائف بھیجیں. همیشه خوش رہیں گی:)
وہ تو جب بھی جاتا ہوں لے کر جاتا ہوں
پچھلی دفعہ جب اس کے آپریشن سے پہلے گیا تھا تو اس کی فرمائیش پر کاجو انجیر بادام مونگ پھلی خشک خوبانی مہیوے والا پشاوری گڑ اور اخروٹ لے کر گیا تھا :)
 

قیصرانی

لائبریرین
ویسے اس لطیفے میں میاں اور بیوی کے مکالمے ریورس کر دیئے جائیں، یعنی میاں کے الفاظ بیوی اور بیوی کے الفاظ میاں کی زبانی بیان ہوں تو کیسا رہے گا :)
 
Top