میرے پسندیدہ اشعار

آج ہمارے گھر آیا تو کیا ہے یاں جو نثار کریں
اِلّا کھینچ بغل میں تجھ کو دیر تلک ہم پیار کریں

شیوا اپنا بے پروائی نو میدی سے ٹھہرا ہے
کچھ بھی وہ مغرور دبے تو منّت ہم سو بار کریں

میر تقی میر
 
ملے ہیں احتیاطاً ان سے ہم بیگانہ وار اکثر
ادا کرنا پڑا ہے یہ بھی فرضِ ناگوار اکثر

زمانہ ہو گیا ترکِ محبت کو مگر اب تک
محبت کام اپنا کر ہی جاتی ہے خمارٓ اکثر

خمار بارہ بنکوی
 
ساری محفل لطفِ بیاں پر جھوم رہی ہے
دل میں ہے جو شہرِ خموشاں کس سے کہیے

ساعتِ گل کے دیکھنے والے آئے ہوئے ہیں
شبنم! تیرا گریۂ پنہاں کس سے کہیے

شام سے ویرانوں میں دل کے زخم کِھلے ہیں
اپنا یہ اندازِ چراغاں کس سے کہیے

اوجِ فضا پر تیز ہوا کا دم گُھٹتا ہے
دستِ وسعت تنگیٔ زنداں کس سے کہیے

مصطفیٰ زیدی
 

شمشاد

لائبریرین
یہی ملنے کا سمے بھی ہے بچھڑنے کا بھی
مجھ کو لگتا ہے بہت اپنے سے ڈر شام کے بعد
کرشن بہاری نور
 
Top