وہاب اعجاز خان
محفلین
کشور کا گایا ہو اور ساحر لدھیانوی کا لکھا ہوا یہ گانا مجھے ہمیشہ سے پسند رہا ہے۔
میرے دل میں آج کیا ہے تو کہے تو میں بتادوں
تیری زلف پھر سنواروں تیری مانگ پھرسجادوں
مجھے دیوتا بنا کر تیری چاہتوں نے پوجا
میرا پیار کہہ رہا ہے میں تجھے خدا بنا دوں
میرے بازوں میں آکر تیرا درد چین پائے
تیرے گیسوؤں میںچھپ کر میں جہاں کے غم بھلا دوں
کوئی ڈھونڈنے بھی آئے تو ہمیں نہ ڈھونڈ پائے
تو مجھے کہیں چھپا دے میں کہیں تجھے چھپا دوں
میرے دل میں آج کیا ہے تو کہے تو میں بتا دوں
تیری زلف پھر سنواروں تیری مانگ پھرسجادوں
مجھے دیوتا بنا کر تیری چاہتوں نے پوجا
میرا پیار کہہ رہا ہے میں تجھے خدا بنا دوں
میرے بازوں میں آکر تیرا درد چین پائے
تیرے گیسوؤں میںچھپ کر میں جہاں کے غم بھلا دوں
کوئی ڈھونڈنے بھی آئے تو ہمیں نہ ڈھونڈ پائے
تو مجھے کہیں چھپا دے میں کہیں تجھے چھپا دوں
میرے دل میں آج کیا ہے تو کہے تو میں بتا دوں