میری قسمت سنور گئی کیسے (براے اصلاح)

میری قسمت سنور گئی کیسے
آنکھ جلووں سے بھر گئی کیسے
وہ حسیں خلد کی مکیں آخر
خاک دینا پہ مر گئی کیسے
سوچتا ہوں تو سوچتا ہوں یہ
وہ زمیں پر اتر گئی کیسے
رات ہوتے ہی اس کے گالوں میں
شام کی سرخی بھر گئی کیسے
خوشبو خوشبو سی میرے ہاتھوں میں
خوشبدن کی بکھر گئی کیسے
 

الف عین

لائبریرین
خوش آمدید محفل میں۔ اگر تعارف نہیں دیا ہے تو تعارف تو کرائیں۔
اچھی کاوش ہے ماشاء اللہ۔
میری قسمت سنور گئی کیسے
آنکھ جلووں سے بھر گئی کیسے
÷÷ ٹھیک ہے

وہ حسیں خلد کی مکیں آخر
خاک دینا پہ مر گئی کیسے
÷÷÷ یہ کیسا معلوم ہو گیا کہ وہ خلد کی مکیں تھی؟؟
شعر سمجھ نہیں سکا،

سوچتا ہوں تو سوچتا ہوں یہ
وہ زمیں پر اتر گئی کیسے
÷÷درست

رات ہوتے ہی اس کے گالوں میں
شام کی سرخی بھر گئی کیسے
÷÷÷ ٹھیک۔ یہ سوال ضرور اٹھا کہ کیا دن میں محبوب کے گال کسی اور رنگ کے ہوتے ہیں؟؟؟

خوشبو خوشبو سی میرے ہاتھوں میں
خوشبدن کی بکھر گئی کیسے
÷÷دو بار خوشبو کا استعمال سمجھ میں نہیں آیا۔
 

الف عین

لائبریرین
فردوسی والا شعر تو اب بھی سمجھ میں نہیں آیا۔
خوشبو والا بیانیہ ابھی بھی مجھے مطمئن نہیں کر سکا
 
Top