سیف خان
محفلین
سستی شہرت کے طلبگار ہیں کچھ لوگ
حصول زر کو بر سرِ پیکار ہیں کچھ لوگ
اہل زباں کو جیب میں لیے پھرتے ہیں
ایسے بھی صاحبِ اقتدار ہیں کچھ لوگ
خیانت کر گزریں متاعِ عارضی کے واسطے
وطن میں ایسے بھی جفاکار ہیں کچھ لوگ
مصیبت میں اپنوں سے منھ موڑ چلے ہیں
پوشیدہ ایسے بھی بد کردار ہیں کچھ لوگ
پارساؤں کا آفت میں جو ہجوم امڈ آیا ہے
ان نیکوں میں شامل ریا کار ہیں کچھ لوگ
جو چھوڑ گئے جعفر و صادق عرصہ پہلے
ان روایتوں کے پاس دار ہیں کچھ لوگ
دوست ہیں ہزاروں، دشمن سے پاک رہتے ہیں
شہر میں ایسے بھی ہوشیار ہیں کچھ لوگ
صاحب عہد غلامی میں دشمنوں سے جا ملے
ہمارے گاؤں میں ایسے سردار ہیں کچھ لوگ
حصول زر کو بر سرِ پیکار ہیں کچھ لوگ
اہل زباں کو جیب میں لیے پھرتے ہیں
ایسے بھی صاحبِ اقتدار ہیں کچھ لوگ
خیانت کر گزریں متاعِ عارضی کے واسطے
وطن میں ایسے بھی جفاکار ہیں کچھ لوگ
مصیبت میں اپنوں سے منھ موڑ چلے ہیں
پوشیدہ ایسے بھی بد کردار ہیں کچھ لوگ
پارساؤں کا آفت میں جو ہجوم امڈ آیا ہے
ان نیکوں میں شامل ریا کار ہیں کچھ لوگ
جو چھوڑ گئے جعفر و صادق عرصہ پہلے
ان روایتوں کے پاس دار ہیں کچھ لوگ
دوست ہیں ہزاروں، دشمن سے پاک رہتے ہیں
شہر میں ایسے بھی ہوشیار ہیں کچھ لوگ
صاحب عہد غلامی میں دشمنوں سے جا ملے
ہمارے گاؤں میں ایسے سردار ہیں کچھ لوگ