مندہ مجنوندن فزون عاشقلق استعدادی وار - محمد فضولی بغدادی (ترکی غزل مع اردو ترجمہ)

حسان خان

لائبریرین
بحر = فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
مَنده مجنوندَن فُزون عاشقلِق استعدادی وار
عاشقِ صادق منم، مجنونُڭ آنجَق آدی وار
(مجھ میں مجنوں سے بھی زیادہ عاشقی کی استعداد ہے؛ سچا عاشق تو میں ہوں، مجنوں کا تو صرف نام ہے)
نوله قان توکمَکدہ ماهر اولسه چشمم مردمی
نطفهٔ قابلدُرُر، غمزه‌ڭ گِبی اُستادی وار
(اتنی حیرانی کی بات کیا ہے اگر میری آنکھ کی پتلی خون بہانے میں ماہر ہے؟ آخر کو یہ ایک قابل نطفہ ہے، ساتھ ساتھ اس کے پاس تمہارے غمزے جیسا استاد بھی ہے۔)
قِیل تفاخر کیم، سنِڭ هم وار من تک عاشقِڭ
لیلی‌نِڭ مجنونی، شیرینِڭ اگر فرهادی وار
(اگر لیلیٰ کے پاس مجنوں، اور شیریں کے پاس فرہاد ہے، تو تُو فخر کر کہ تیرے پاس بھی مجھ جیسا عاشق ہے)
اهلِ تمکینم، منی بڭزتمه ای گل بلبله
درده یوخ صبری آنڭ، ھر لحظه میڭ فریادی وار
(اے گُل! میں اہلِ تمکنت ہوں، مجھے بلبل سے تشبیہ مت دو؛ (کیا دیکھتے نہیں ہو) کہ اس کو درد میں صبر نہیں ہے، اور ہر لحظہ ہزار طرح کی فریادیں کرتا رہتا ہے۔)
اویله بدحالم که احوالم گورنده شاد اولور
هر کیمِڭ کیم دور جورِندن دلِ ناشادی وار
(میں اتنا بدحال ہوں، کہ وہ شخص جس کے پاس زمانے کے جور کے سبب دلِ ناشاد ہے، وہ بھی مجھے دیکھ کر شاد ہو جائے۔)​
گزمه ای کوڭلم قوشی غافل فضای عشقده
کیم بو صحرانِڭ گذرگاهِنده چوخ صیادی وار
(اے میرے دل کے پرندے! فضائے عشق میں غافل مت گھومو پھرو؛ کیونکہ اس صحرا کی گذرگاہ میں بہت سارے شکاری موجود ہیں۔)
ای فضولی عشق منعِڭ قِیلمه ناصحدن قبول
عقل تدبیریدر اول صانمه که بر بنیادی وار
(اے فضولی! ناصح سے عشق کی ممنوعیت مت قبول کرو؛ وہ (ممنوعیت) صرف عقل پر مبنی تدبیر ہے، ایسا مت سوچنا کہ اس کی کوئی بنیاد بھی ہے۔)
(محمد فضولی بغدادی)
× یہ غزل آذربائجانی ترکی میں ہے۔​
× ڭ کو ن کی طرح پڑھا جائے گا۔​
 
Top