اسکین دستیاب منتخب نظمیں

جاسمن

لائبریرین
"منتخبہ نظمیں"
تحریک ِ پاکستان کے دوران جلسے جلوسوں میں پڑھے جانے والے ترانے اور قائداعظمؒ کے حضور نذرانہ ہائے عقیدت۔








(الف)​
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
صفحہ ج
بِسمِ اللہِ الرَّحمٰنِ الرِّحِِیم​
پیش لفظ​
زیرِ نظر کتابچہ تحریکِ پاکستان اور قائداعظم سے متعلق منتخبہ نظموں پر مشتمل ہے۔ا،س مجموعہ کو 14 اگست 1986ء کو آزادی کی انتالیسویں سالگرہ کی تقریبات کے ایک حصّہ کے طور پرشائع کیا جا رہا ہے۔کتابچہ مین ایسی نظموں اور ترانوں کا انتخاب کیا گیا ہے جو ہماری جِدوجُہدِ آزادی کا ایک حصۃ ہیں۔یہ نظیں اور ترانے یا تو مسلم لیگ کے جلسوں میں پڑھے گئے یا پھر نذرانہ ہائے عقیدت کے طور پر قائداعظم محمد علی جناح کو مختلف موقعوں پر روانہ کئے گئے۔ماسوائے چند ایک نظموں کےتمام نظمیں یا تو قائداعظمؒ پیپرز سے منتخب کی گئی ہیں یا پھر جدوجہد آزادی کی ان
 

غدیر زھرا

لائبریرین
یا پھر جدوجہد آزادی کی ان نایاب کتب سے استفادہ کیا گیا ہے۔ جو قومی ادارہ برائے تحفظ دستاویزات نے محفوظ کر رکھی ہیں۔

ہر نظم کی آفادیت کو اجاگر کرنے کےلئے حاشیہ تحریر کیا گیا ہے۔ جس میں حوالہ نمبر کے علاوہ اس بات کی کوشش کی گئی ہے کہ وہ موقع محل سامنے آ سکیں جن کی مطابقت میں نظم تحریر کی گئی تھی تا کہ قارئین کو تحریک پاکستان کا پس منظر سمجھنے میں آسانی ہو۔ ہمیں امید ہے کہ کتابچہ طلباء اور خاص کر تاریخ کے طلباء کیلئے بہت دلچسپ ثابت ہوگا۔ اور اس کے علاوہ دیگر اہلِ ذوق حضرات کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہو گا۔

اس کتابچہ کی تیاری اور اشاعت میں جناب اشرف علی 'ڈپٹی ڈائریکٹر' جناب ملک محمد ریاض اور ریاض الحسن صاحب نے محنت سے کام کیا ہے۔ جس کیلئے میں ان کا ممنون ہوں۔

عتیق ظفر شیخ​
اسلام آباد ڈائریکٹر
قومی ادارہ برائے تحفظ دستاویزات
اگست 1986ء حکومت پاکستان
(ج)​
 

غدیر زھرا

لائبریرین
قوم کے نوجوانوں سے

اٹھو جاگ اٹھو نوجوان بھائیو!
نئی رت نیا ہے سماں بھائیو
ہے بیدار سارا جہاں بھائیو
اٹھو جاگ اٹھو نوجواں بھائیو!
زمانے کی رفتار پہچان لو
ہے اب تخت یا تختہ یہ جان لو
عدو سر پہ ہے برچھیاں تان لو
اٹھو جاگ اٹھو نوجواں بھائیو!
خدارا کرو فکر انجام ابھی
کہ کرنے ہیں تم کو بہت کام ابھی
دکھا دو کہ زندہ ہے اسلام ابھی
اٹھو جاگ اٹھو نوجواں بھائیو!
عمل کی گھڑی ہے عمل کی صدا
تڑپتی ہیں قومیں ہے محشر بپا
اٹھو نوجوانو! کہ وقت آ گیا
اٹھو جاگ اٹھو نوجواں بھائیو!​

(بشیر احمد)

____________________________________________
آل انڈیا مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے پانچویں سالانہ اجلاس منعقدہ ناگپور میں بتاریخ 25 دسمبر 1941ء پڑھی گئی۔
قائداعظمؒ پیپرز حوالہ نمبر 203۔ ڈی صفحہ نمبر 16۔
 

نایاب

لائبریرین
مجھے فہرست بنانے کا طریقہ نہیں آ رہا تو میں آگے ٹائپنگ نظموں سے شروع کر رہی ہوں​
محترم بٹیا میں فہرست بنانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ آپ نظموں کو ٹائپ کر لیں ۔ کل باون نظمیں ہیں ۔ 1 تا 20 آپ مکمل کر لیں ۔ 20 تا 30 میرے ذمے ۔ آپ اگر 20 مکمل کر لیں تو پھر 30 سے 40 تک ٹائپ کر لیجئے گا ۔۔۔۔ اگر ایسا کر لیا جائے تو کیسا رہے گا ؟ بہت دعائیں
 

نایاب

لائبریرین
فہرست
(1) قوم کے نوجواں سے ۔ بشیر احمد رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم لیگ۔ صفحہ نمبر 1
(2) حق ہے ہمارا پاکستان ۔ بشیر احمد رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم لیگ ۔ صفحہ نمبر 2
(3) قائداعظم کی سالگرہ پر ۔ بشیر احمد رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم لیگ ۔ صفحہ نمبر 3
(4) جناح ۔ بشیر احمد رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم لیگ ۔ صفحہ نمبر 4
(5) محمد علی جانح ۔ بشیر احمد رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم لیگ ۔ صفحہ نمبر 6
(6) اٹھ کہ پاکستان تیرے خواب کی تعبیر ہے ۔ سید مظہر گیلانی ۔ صفحہ نمبر 7
(7) لے کے رہیں گے پاکستان ۔ سید مظہر گیلانی ۔ صفحہ نمبر 8
(8 ) دعاء حصول پاکستان ۔ مسرت جہاں صدیقی ۔ صفحہ نمبر 9
(9) تیرے در پہ پہنچی صدا میرے مولا ۔ مسرت جہاں صدیقی ۔ صفحہ نمبر 11
(10) پاکستان ۔ مسرت جہاں صدیقی ۔ صفحہ نمبر 12
(11) پاکستان مبارک ۔ عبدالرحمن طارق ۔ صفحہ نمبر 13
(12) اتحاد کفر و اسلام ۔ رعنا اکبر آبادی ۔ صفحہ نمبر 14
(13 ) نیند سے بیدار ہوئے ۔ قاضی جلال الدین صاحب مرادآباد ۔ صفحہ نمبر 15

(د)​
 

غدیر زھرا

لائبریرین
محترم بٹیا میں فہرست بنانے کی کوشش کرتا ہوں ۔ آپ نظموں کو ٹائپ کر لیں ۔ کل باون نظمیں ہیں ۔ 1 تا 20 آپ مکمل کر لیں ۔ 20 تا 30 میرے ذمے ۔ آپ اگر 20 مکمل کر لیں تو پھر 30 سے 40 تک ٹائپ کر لیجئے گا ۔۔۔۔ اگر ایسا کر لیا جائے تو کیسا رہے گا ؟ بہت دعائیں
بہت مناسب ہے۔ میں ان شاءاللہ ٹائپ کروں گی
 

غدیر زھرا

لائبریرین
2

حق ہے ہمارا پاکستان

حق ہے ہمارا پاکستان حق پہ ہمارا ہے ایمان
آؤ کر دیں آج اعلان چاہے اپنی جائے جان
لے کے رہیں گے پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان​

ہم نہ کریں گے کوئی گلہ اپنے دل کو دیں گے جلا
صبر کا اپنے ہے یہ صلہ قائد اعظمؒ ہم کو ملا
لے لیں گے اب پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان
ہم کو بہت کچھ کرنا ہے کرنا ہے دکھ بھرنا ہے
طوفانوں سے گزرنا ہے جینا ہے اور مرنا ہے
پائیں گے یوں پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان
عالم گیر اخوت ہو سب کو سب سے محبت ہو
نیکی اپنی دولت ہو خدمت اپنی خصلت ہو
دل کی راحت پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان
ہم کو ڈر ہے کاہے کا لا الہ الا اللّٰہ
ہم ہیں وقف صدق و صفا ہم ہیں مسلم نام خدا
لے کے رہیں گے پاکستان
لے کے رہیں گے پاکستان​

(بشیر احمد)

____________________________________________

آل انڈیا مسلم لیگ کے تیسویں (30) سالانہ اجلاس منعقدہ دہلی میں تاریخ 24 اپریل 1943ء پڑھی گئی۔
قائداعظمؒ پیپرز حوالہ نمبر 203۔ ڈی صفحہ نمبر 17
 
آخری تدوین:

غدیر زھرا

لائبریرین
میں مصرعوں کے درمیاں میں اسی نسبت سے سپیس دیتی ہوں جس نسبت سے کتاب میں ہے لیکن جب پوسٹ کروں تو وہ مصرعے قریب آ جاتے ہیں جانے کیا مسئلہ ہے۔ میں اصل میں موبائل سے آتی ہوں
 

نایاب

لائبریرین
میں مصرعوں کے درمیاں میں اسی نسبت سے سپیس دیتی ہوں جس نسبت سے کتاب میں ہے لیکن جب پوسٹ کروں تو وہ مصرعے قریب آ جاتے ہیں جانے کیا مسئلہ ہے۔ میں اصل میں موبائل سے آتی ہوں
محترم بٹیا اس کی فکر نہ کریں جب ورڈ فائل یا ای بک بنے گی تو سپیسنگ کا مسلہ حل ہو جائے گا ۔ ان شاء اللہ
بہت دعائیں
 

غدیر زھرا

لائبریرین
4


جناح ؒ

ملت ہے فوج، فوج کا سردار ہے جناح ؒ
اسلامیوں کے ہاتھ میں تلوار ہے جناح ؒ​
ملت تھی بے زباں، زبان مل گئی اسے
شوقِ جہاد قوم کا اظہار ہے جناح ؒ​
مولانا وقفِ دیر ہیں علامہ رہنِ غیر
یہ سب غبارِ راہ ہیں کُہسار ہیں جناح ؒ​
دشمن ہزار ادھر، تن تنہا ہے یہ ادھر
بے باک ہے غیور ہے خوددار ہے جناح ؒ​
باطل سے جنگ، حق کا تحفظ فلاحِ عام
گر دینِ حق یہی ہے تو دیندار ہے جناح ؒ​
اب دیکھ آنکھ کھول کے اور دور دور دیکھ
اے قوم! تیرا دیدہ بیدار ہے جناح ؒ​
ہر سو صدا بلند ہوئی زندہ باد کی!
اسلامیانِ ہند کا سردار ہےجناح ؒ

(بشیر احمد )​

____________________________________________

مسلمانانِ لاہور کے جلسہ عام میں بتاریخ 2 نومبر 1945ء پڑھی گئی۔
قائداعظمؒ پیپرز حوالہ نمبر 203۔ ڈی صفحہ نمبر 20
 
آخری تدوین:

غدیر زھرا

لائبریرین
3

قائداعظمؒ کی سالگرہ پر

گلشنِ ہند میں وہ پھول کھلا آج کے دن
جس کی خوشبو سے مہکتی ہے فضا آج کے دن​
آئی دنیا میں بہار اور خزاں سڑسٹھ بار
رنگ و بو پھر بھی ہے اس گل کا سوا آج کے دن​
آج کے دن جو کراچی میں ہوا وہ پیدا
روح پرور ہے کراچی کی ہوا آج کے دن​
ہے مسلماں کےلئے بھی یہ "بڑا دن" لاریب
اک مسیحا نفس اس کو بھی ملا آج کے دن​
حوصلے اپنے ہیں مضبوط ارادے ہیں بلند
شاملِ حال ہوا فضلِ خدا آج کے دن​
قطرہ خوں جو گرا اس کا تو اٹھی یہ صدا
"غازی قوم ہے رشکِ شہدا آج کے دن"​
قوم کی راہ نمائی کرے سو سال جئے
دلِ مسلم سے نکلتی ہے دعا آج کے دن

(بشیر احمد)​

____________________________________________

حسبِ فرمائش لیڈی عبداللّٰہ ہارون یہ نظم قائداعظمؒ کی سالگرہ پر لکھی گئی۔ اور بتاریخ 25 دسمبر 1943ء ہارون منزل کراچی میں جہاں قائداعظمؒ، نواب بہادر یار جنگ مرحوم اور دوسرے اکابرِ ملت موجود تھے پڑھی گئی۔ اور دوسرے دن آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں سنائی گئی۔
قائداعظمؒ پیپرز حوالہ نمبر (203۔ ڈی) صفحہ نمبر 18
 

نایاب

لائبریرین
(14) مستقبل درخشاں ۔ جنابہ بیگم نواب محمد اسماعیل خان ۔ صفحہ نمبر 17
(15) ہمارا اسم اعظم ہے محمدؐ رسول اللہ ۔ انجم ۔ صفحہ نمبر 18
(16) مسلمان سے خطاب ۔ ماہر القادری ۔ صفحہ نمبر 19
(17) جزاک اللہ یہ جذبہ غلاماں محمدؐ کا ۔ صفحہ نمبر 20
(18 ) امان دے خدا تجھے ۔ نہ چھو سکے بلا تجھے ۔ عزیز محمد عرف اجی میاں آلہ آبادی ۔ صفحہ نمبر 22
(19) افتخار قوم ۔ محترمہ فاطمہ بیگم صاحبہ لاہور ۔ صفحہ نمبر 23
(20) والا منزلت قائد اعظم محمد علی جناح ۔ حسن عبد اللہ حسن ۔ صفحہ نمبر 24
(21) جان بچنے کی مبارک باد ہے ۔ پرسی وکیل ۔ صفحہ نمبر 27
(22) ہدیہ مبارک باد بحضور قائد اعظم ۔ خواجہ محمد امین چشتی ۔ صفحہ نمبر 28
(23 ) قائد اعظم سے خطاب ۔ فاروق رکن ادارہ الاسلام کوئٹہ ۔ صفحہ نمبر 29
(24) قائد ملت محمد علی ۔ یوسف اثر بدیروی ۔ صفحہ نمبر 30
(25) قائد اعظم ۔ انور حارث ۔ صفحہ نمبر 31
(26 ) قائد اعظم جناح ۔ سائل انبنوی راولپنڈی ۔ صفحہ نمبر 32
(27) خطاب بہ قائد اعظم مسٹر محمد علی جناح ۔ شریف احمد شریف مانکپور ۔ صفحہ نمبر 33

(ہ)​

(28 ) آج پھر گلشن توحید میں آئی ہے بہار ۔ عبدالحفیظ سہروردی بزم ۔ صفحہ نمبر 34
(29 ) قائد اعظم کا خیر مقدم ۔ عبدالحفیظ سہروردی بزم ۔ صفحہ نمبر 37
(30) خیر مقدم بخدمت قائداعظم ۔ توصیف اختر صدیقی آگرہ ۔ صفحہ نمبر 38
(31) ترانہ خیر مقدم قائد اعظم محمد علی جناح ۔ شکیل ۔ صفحہ نمبر 39
(32) سپاس نامہ نظمیہ ۔ مولوی محمد آمین چھوٹا شملہ ۔ صفحہ نمبر 40
(33) تاریخی یادگار قصیدہ ۔ شفیق میرٹھی ۔ صفحہ نمبر 42
(34 ) عمل کا وقت ۔ رسا (بیگم نواب محمد اسماعیل خان ) ۔ صفحہ نمبر 43
(35 ) رباعیات ۔ حسین احمد نابینا ۔ صفحہ نمبر 46
(36 ) دعائے کشمیر ۔ مسرت جہاں صدیقی ۔ صفحہ نمبر 47
(37 ) پاکستانی ترانہ ۔ بشیر احمد ۔ صفحہ نمبر 48
(38 ) تہنیت عید ۔ نصرت قریشی سانپوری ۔ صفحہ نمبر 50
(39) اپنے بندوں کے جما دے پیر پاکستان میں ۔ نصرت قریشی سانپوری ۔ صفحہ نمبر 51
(40) مسلم لیگ ۔ سخا شاہجہان پوری ۔ صفحہ نمبر 52
(41) مسلم لیگ (یوم نجات ) ۔ رعنا اکبر آبادی ۔ صفحہ نمبر 53
(42 ) مسلم لیگ ۔ احمد خان احمد بنگلور ۔ صفحہ نمبر 54
(43 ) مسلم لیگ کا ترانہ ۔ شفق ۔ صفحہ نمبر 56

(ر)​
 

نایاب

لائبریرین
(44) دربار لیگ ۔ مضطر صاحب گلاوٹھی ۔ صفحہ نمبر 58
(45) کیوں نہ مسعود جہاں لیگ کا یہ دور رہے ۔ خنداں ۔ صفحہ نمبر 60
(46) بچہ مسلم لیگ بجنور ۔ اسلم ۔ صفحہ نمبر 61
(47) ہم جمع ہو جائیں مسلم لیگ کے جھنڈے تلے ۔ محمد ادریس صاحب ادریس ۔ صفحہ نمبر 63
(48 ) نعرہ معرفت ۔ سراج احمد سراج علی آبادی ۔ صفحہ نمبر 64
(49 ) پاکستان ۔ صوفی انصاری رامپوری ۔ صفحہ نمبر 66
(50 ) پاکستان کا ترانہ ۔ صوفی انصاری رامپوری ۔ صفحہ نمبر 67
(51 ) جان نثاران اسلام ۔ ظفر علی خان ۔ صفحہ نمبر 70

(ز)
 

نایاب

لائبریرین
27
در خدمت قائد اعظم جناب محمد علی جناح صاحب المال اللہ عمرکم و اقبالکم​

جان بچنے کی مبارک باد ہے​

اے میرے اہل وطن کے رہبر
قائد اعظم جناح نامور

یہ سنا ہے آپ پر حملہ ہوا
بخت کا لکھا جو تھا پورا ہوا

شکر ہے حق نے بچایا آپ کو
دست خونی سے چھڑایا آپ کو

روک لی جرات سے ضرب اہل کمین
آفرین اے شیر مسلم آفرین

دے کے جنبش ہمت بے باک کو
خوب پکڑا ہے مجرم سفاک کو

واہ کیا کہنا بزرک اہل شان
کر دکھایا آپ نے کار جوان

میں فدائے ملک ہوں عالی جناب
شوق آزادی ہے دل میں بے حساب

واقعی اک رکن ہوں کانگرس کا
خادم ادنی ہوں اپنے دیس کا

آپ بھی ہیں پیشوائے بے کساں
رہبر آزادی ہندوستان

اس لئے الفت ہے مجھ کو آپ سے
ربط انسیت ہے مجھ کو آپ سے

کامیابی آپ کی دل شاد ہے
جان بچنے کی مبارک باد ہے

اے امیر ملک میر حریت
کیجئے مقبول نذر تہنیت

یہ دعا کرتا ہے آخر کو وکیل
آپ کو قائم رکھے رب جلیل

پرسی وکیل​

قائد اعظم پیپرز حوالہ نمبر 834 صفحہ نمبر 74 یہ ایک غیر مطبوعہ نظم ہے جو کہ ایک ہندو شاعر نے نذرانہ ہائے عقیدت کے طور پر قائد اعظم کی ایک قاتلانہ حملہ میں جان بچنے پر مبارک باد کے طور روانہ کی ۔ یہ قاتلانہ حملہ مورخہ 20 جولائی 1943 کو رفیق صابر نامی ایک مسلمان نے کیا جو کہ لاہور کا رہنے والا ایک خاکسار تھا ۔ لیکن قائد اعظم نے بڑی بہادری سے قاتل پر قابو پا لیا ۔
 
Top