گرو جی
محفلین
جنابِ من میں نے کچھ مشہور غزلوں اور نظموں پر طبع آزمائی کی ہے امید کرتا ہوں آپ سب کو پسند آئے گی
وقتاً فوقتاً اس میںاظافہ کرتا رہوں گا
شکریہ
تو آج کا پہلا کلام آپ سب کی خدمت میں
ابنِ انشاء کی ایک غزل کی پیروڈی
ھم رات بہت گھومے بہت آہ و ُفغاں کی
پیٹ درد سے بَوجھل ھو تو نیند کہاں کی
اے ڈاکٹروں اے ڈاکٹروں اے درد نصیبوں
دے دیتے ہو دوائی تم، پورے جسم و جاں کی
اس گھر کی کھلی چھت پر گھومتے ہوے یاروں
سوچتا ھوں دوائی کھا ہی لوں پیٹ َرواں کی
گرو زندہ صحبت باقی
وقتاً فوقتاً اس میںاظافہ کرتا رہوں گا
شکریہ
تو آج کا پہلا کلام آپ سب کی خدمت میں
ابنِ انشاء کی ایک غزل کی پیروڈی
ھم رات بہت گھومے بہت آہ و ُفغاں کی
پیٹ درد سے بَوجھل ھو تو نیند کہاں کی
اے ڈاکٹروں اے ڈاکٹروں اے درد نصیبوں
دے دیتے ہو دوائی تم، پورے جسم و جاں کی
اس گھر کی کھلی چھت پر گھومتے ہوے یاروں
سوچتا ھوں دوائی کھا ہی لوں پیٹ َرواں کی
گرو زندہ صحبت باقی