مشاعرہ، تہذیب اور انڈے ٹماٹر

محمداحمد

لائبریرین
افسوس کہ ہم قدیم ہو کر بھی انڈے ٹماٹر والی روایت جتنے قدیم نہیں
ہماری اس تحریر سے کافی لوگوں کو یہ شبہ ہوا کہ ہم نے شاید ایسے کسی مشاعرے کی بالمشافہ زیارت کی ہے۔ حالانکہ ہم کہہ چکے ہیں کہ یہ سب ہمارے شرارتی تصور کی کارستانی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ محض وقت گزاری کے لئے ہم نے سُنی سُنائی رسی کا سانپ بنا لیا۔ :)
ہم نے جب مشاعرے براہِ راست شریکِ محفل ہو کر سنے، تب تک انڈے ٹماٹروں کی جگہ ہوٹنگ نے لے لی تھی۔ ایک بار ساکنانِ شہرِ قائد کے عالمی مشاعرے میں ایک شاعرہ کو جب غزلوں پر داد نہ مل سکی تو انہوں نے قائدِ اعظم پر نظر سنانا شروع کردی ۔۔۔ لڑکے بالوں نے ملکی نغموں کی طرز پر ہاتھ اٹھا کر ہلانے شروع کردیے اور شاعرہ کا پارہ مزید چڑھ گیا ۔۔۔ تاہم وہ بھی دھن کی پکی تھیں ۔۔۔ جب تک اپنا کوٹۂ کلام پورا نہ کر لیا، مائیک نہیں چھوڑا

یہی مشاعراتی شاعر / شاعرہ کی حقیقی کامیابی ہے کہ دشمنوں کی پرواہ کیے بغیر اپنا کلام سناتا رہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
اس کا ایک حل قبلہ یہ ہے کہ ہماری طرح کچھ پورے پورے کے زمرے ہی نظر انداز کر دیں (جیسے ذکر اذکار یا کھیل ہی کھیل میں وغیرہ)، اس طرح آپ کی فیڈ میں نظر انداز شدہ زمروں کی لڑیاں ظاہر نہیں ہونگی، اور اس طرح کی لڑیاں تر و تازہ ہی رہیں گی۔ :)
فی الحال یہی حل ہے۔

ہم نے بھی سیاست، موسیقی اور اوراد و اذکار والے زمرے نظر انداز کیے ہوئے ہیں۔

اور کچھ زمرے جو ہماری دلچسپی کے ہیں وہ زیرِ نگرانی رکھے ہوئے ہیں۔ :) :)
 

سیما علی

لائبریرین
اس غزل پہ کتنے انڈے ٹماٹر؀
سید عاطف علی بھیا
ﺧﻠﻘﺖِ ﺷﮩﺮ ﺑﮭﻠﮯ ﻻﮐﮫ ﺩُہاﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ
ﻗﺼﺮِ ﺷﺎہی ﮐﻮ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﻧﮧ ﺳُﻨﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

ﻋﺸﻖ ﻭﮦ ﺳﺎﺗﻮﯾﮟ ﺣِﺲ ہے ﮐﮧ ﻋﻄﺎ ہو ﺟﺲ ﮐﻮ
ﺭﻧﮓ ﺳُﻦ ﺟﺎﻭﯾﮟ ﺍُﺳﮯ ، ﺧﻮﺷﺒﻮ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

ﺍﯾﮏ ﺗﮩﮧ ﺧﺎﻧﮧ ہُوﮞ ﻣَﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻣﺮﺍ ﺩﺭﻭﺍﺯﮦ ہے ﺗُﻮ
ﺟُﺰ ﺗﺮﮮ ﮐﻮﻥ ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﺭﺳﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

ہم ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﮯ ہاﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﮧ ہوﮞ ﮔﮯ ﮔﮭﺎﺋﻞ
ﺯﺧﻢ ﺩﯾﻮﮮ ﺗﻮ ﻭہی ﺩﺳﺖِ ﺣﻨﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

ﺗُﻮ ﺍﮔﺮ ﺟﮭﺎﻧﮑﮯ ﺗﻮ ﻣﺠﮫ ﺍﻧﺪﮬﮯ ﮐﻨﻮﯾﮟ ﻣﯿﮟ ﺷﺎﯾﺪ
ﮐﻮﺋﯽ ﻟَﻮ ﺍُﺑﮭﺮﮮ ، ﮐﻮﺋﯽ ﻧﻘﺶ ﺳﺠﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

ﭘﺘّﯿﺎﮞ ہیں ، ﯾﮧ ﺳﻼﺧﯿﮟ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ہیں ﻓﺎﺭﺱ !
ﭘﮭﻮﻝ ﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﻭ ﮐﮧ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﻮ ﺭہاﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

رحمان فارس
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ہم ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﮯ ہاﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﮧ ہوﮞ ﮔﮯ ﮔﮭﺎﺋﻞ
ﺯﺧﻢ ﺩﯾﻮﮮ ﺗﻮ ﻭہی ﺩﺳﺖِ ﺣﻨﺎﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ
واہ زبردست۔۔۔
حنائی ہاتھ۔۔گھائل ۔۔ معلوم ہی نہ ہو کہ لالی خون کی ہے یا حنا کا رنگ ہی زیادہ گہرا ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ﭘﺘّﯿﺎﮞ ہیں ، ﯾﮧ ﺳﻼﺧﯿﮟ ﺗﻮ ﻧﮩﯿﮟ ہیں ﻓﺎﺭﺱ !
ﭘﮭﻮﻝ ﺳﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﻭ ﮐﮧ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﻮ ﺭہاﺋﯽ ﺩﯾﻮﮮ

یہ نہیں دیکھا ۔۔۔۔۔

جی دیکھا یہ بھی۔ لیکن اس سے ہمیں تھوڑا اختلاف ہے۔
ہم سمجھتے ہیں کہ خوشبو کو کوئی قید نہیں کرسکتا حتیٰ کہ پھول کی پنکھڑیاں بھی ۔ وہ تو آزاد ہوتی ہے بالکل۔ تبھی تو نہ چرانی پڑتی ہے نہ چھپائے چھپتی ہے۔
نہیں؟؟؟
شاید ہمارا سوچنا غلط ہو لیکن جو ذہن میں تھا لکھ دیا۔
 

سیما علی

لائبریرین
زبردست آپا۔
دو کلو انڈے اور دو درجن ٹماٹر ، بلاول کی طرف سے ۔ ہماری طرف سے بہت داد و تحسین کے غلغلے ،:clap::clap::clap:
میرے کاسے کو ہے بس چار ہی سکوں کی طلب
عشق ہو ، وقت ہو ، کاغذ ہو ، قلم ہو ، آمین

ایسا وقت کسی پہ نہ آئے۔۔۔۔۔:noxxx::noxxx:
 

سیما علی

لائبریرین
سر سے لے کر پاﺅں تک ساری کہانی یاد ہے
آج بھی وہ شخص مجھ کو منہ زبانی یاد ہے

وہ شخص اپنی قسمت کو کوستا ہوگا کہ بُرا وقت کیوں آیا اور انکے دفتر کیوں گیا:wasntme::wasntme:
 
Top