مزاحیہ غزل کی ایک کوشش پیشِ نظر ہے

عاطف ملک

محفلین
مزاحیہ غزل لکھنے کی اپنی سی کوشش کی ہے‫‫‫....
امید ہے سب اس کو پسندیدگی کی سند عطا کر کے خوش ذوق ہونے کا ثبوت دیں گے... :)

دیکھیے جی عاشقوں کو ایسے تڑپاتے نہیں
طالبِ دیدار کو کالوں پہ ٹرخاتے نہیں
چار سالوں سے جہاں ہم آپ کو تاڑا کیے
اب بھی ہم ہوتے ہیں واں پر آپ کو پاتے نہیں
پہلے دل میں موجزن دریا تھا اس کے عشق کا
اس کی چپل کے نشاں چہرے سے اب جاتے نہیں
لڑکیوں سے ہے ہمارا صرف اتنا سلسلہ
کچھ ہمیں بھاتی نہیں، باقی کو ہم بھاتے نہیں
ملنا مشکل ہے یہاں داماد ہم جیسا "شریف"
آپ کیوں یہ بات "ابا جی" کو سمجھاتے نہیں؟
یوں ہوئی "کھوتے" سے کچھ "افکارِ تازہ کی نمود"
سب یہی کہتے ہیں "لاہوری مٹن کھاتے نہیں"
ہم گلوکاری میں ہیں عاطف کے ہم پایہ جناب
سننے والے کم ہوں لاکھوں سے تو ہم گاتے نہیں
 
Top