مزاحیہ اشعار

یاسر شاہ

محفلین
ہم نے کیا کیا پاپڑ بیلے سجنی تیری چاہ میں لیکن
پاپڑ تیرے کرارے نہیں تو کہہ گئی سب کھا کر اک دن
 

یاسر شاہ

محفلین
یہ اتوار نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجیے
اک کپڑوں کا دریا ہے اور دھو کے سکھانا ہے

گوبر پھینکنے کے بہانے ملنے آ جایا کرتی تھی
محبت کے دشمنوں نے بھینس ہی بیچ ڈالی
ہنسنے کی بات پہ نہ ہنسنا دماغ کی خشکی کی علامت ہے سو ہنسی تو آئی مگر اشعار بے وزن ہیں۔:)
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اب اس سے کوئی بڑھ کے بھی ہو سکتی ہے تکلیف
جائیں نہ ادھر دھیان تو پھر دھیان کدھر جائے
ملتا ہے اگر گوشت تو اچھا نہیں ملتا
اب تو ہی بتا تیرا مسلمان کدھر جائے
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
خاک رہتا میں شفا خانے میں اور کس کے لیے
جو بھی امید تھی سب طاق نسیاں ہو گئیں
نرسیں ایسی تھیں کہ جن کو دیکھ کر جیدی کہے
خاک میں یہ صورتیں ہوں گی جو پنہاں ہو گئیں

( اطہر خان جیدی)
 

شمشاد

لائبریرین
جو لوگ پانی میں ایلفی ڈال کر نہاتے ہیں فرازؔ
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کر بکھرا نہیں کرتے
 

سیما علی

لائبریرین
گزرا ہوں اس گلی سےتو پھر یاد آ گیا
اس کا وہ التفات عجب التفات تھا
رنگین ہو گیا تھا بہت ہی معاملہ
پھینکا جب اس نے پھول
تو گملا بھی ساتھ تھا

(انور مسعود)
 

جاسمن

لائبریرین
مرزا غالب کی ایک غزل کے مصرعوں پر شگفتہ تضمین

چلو واعظ سے چل کر پوچھتے ہیں
"ہوَس کو ہے نشاطِ کار کیا کیا"

ہو غم کیوں بیویوں کی ڈانٹ سن کر
"شکایت ہائے رنگیں کا گلہ کیا"

دکھائے گا نیا فیشن یہ آخر
"کہاں تک اے سراپا ناز کیا کیا"

کریں گے اور کیا کیا دوست میرے
"ہوس کو پاسِ ناموسِ وفا کیا"

وہ ہے بیگم ہماری اور خادم
"ہم اس کے ہیں ہمارا پوچھنا کیا"

ہوئے ہیں قتل ہم سسرال جا کر
"شہیدانِ نگہ کا خوں بہا کیا"

بڑھاپے میں کسی بڑھیا پہ راغب
"نہ ہو مرنا تو جینے کا مزہ کیا"

افتخار راغب
 

جاسمن

لائبریرین
دبک کر چار کمبل میں پڑا رہتا ہوں میں راغبؔ
دکھاؤں کیا کسی کو شوخیِ تحریر سردی میں
افتخار راغبؔ
 

جاسمن

لائبریرین
میں کھڑا فٹ پاتھ پر کرتا رہا رکشا تلاش
میرادشمن اس کو موٹر میں بٹھا کے لے گیا
عرش صدیقی
 

جاسمن

لائبریرین
خود کو کیسے سنبھالنا ہے مجھے
اس پہ بھی "ورک" کر رہا ہوں میں
اب کوئی اور کام ڈھونڈوں گا
شاعری ترک کر رہا ہوں میں
 
Top