محاورہ کہانی۔ ام عبد منیب

ام اویس

محفلین
اَتْبِع الْفَرَسَ لِجَامَھَا
“گھوڑے کو اس کی لگام بھی دے دو”


کہا جاتا ہے کہ اہل عرب میں ایک شخص تھا ضرار بن عمرو الضبی ۔ اس نے بنو کلاب پر شب خون مارا اور مال غنیمت میں بہت سے لوگوں کو یرغمال بنا لیا۔ اہل عرب زمانۂ جاہلیت میں قتل و خون کے کام بہت کرتے تھے۔ وہ اسے بہادری سمجھتے اور اس کام کے اتنے رسیا تھے کہ دوستوں اور انتہائی قریبی رشتہ داروں کو بھی قتل کر دینا ان کے لیے آسان تھا۔
بنو کلاب کا سردار عمرو بن ثعلبہ کلبی تھا۔ ضرار نے اس کی ماں ، بہن اور لونڈی کو بھی حراست میں لے لیا۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ ضرار بن عمروالضبی اور عمرو بن ثعلبہ کلبی کی باہم دوستی بھی تھی۔
عمرو بن ثعلبہ نے ضرار بن عمرو کا پیچھا کیا اور اسے جا پکڑا اور اسے کہا! “ میں تمہیں اپنی دوستی کا واسطہ دیتا ہوں میرے گھر کی عورتوں کو واپس کر دو”
ضرار بن عمرو الضبی نے اس کی ماں اور بہن کو تو واپس کر دیا لیکن اس کی لونڈی سلمہ بنت وائل کو واپس نہیں کیا۔
عمرو بن ثعلبہ نے یہ دیکھا تو اسے کہا: اَتْبَع الْفَرَسَ لِجَامَھَا
“ گھوڑے کو اس کی لگام بھی دے دو”
یعنی اب ایک معمولی چیز رہ گئی ہے اسے بھی واپس کر دو۔ گویا اپنے کام کی تکمیل کردو۔
اب یہ ضرب المثل اسی وقت بولی جاتی ہے جب کوئی کسی کا زیادہ تر کام کر دے صرف معمولی سا کام رہ جائے۔
 
Top