ماہ رمضان کی آمد پر رسول خدا (ص) کا خطبہ

میر انیس

لائبریرین
... أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِیدٍ،ْ عَلِی بْنِ الْحَسَنِ بْنِ فَضَّالٍ سے وہ اپنے والد سے اور وہ حضرت رضا علیہ السلام سے نقل کرتے ہیں کہ امام رضا علیہ السلام نے اپنے آباء طیبین علیہم السلام سے روایت کی ہے کہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: ایک دن حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ہم سے خطاب کیا اور فرمایا:


اے لوگو!


خدا کا مہینہ برکت، رحمت اور مغفرت کے ساتھ تمہاری جانب آرہا ہے. وہ مہینہ جو خدا کے نزدیک بہترین مہینہ ہے اور اس کے ایام بہترین ایام اور اس کی راتیں بہترین راتیں ہیں اور اس کے لمحات اور ساعات بہترین لمحات و ساعات ہیں.


وہ مہینہ جس میں تمہیں خدا کی ضیافت میں مدعو کیا گیا ہے اور تم اس مہینے میں کرامت الہی کے اہل ہوچکے ہیں.


اس مہینے میں تمہاری سانسیں ثواب اور تسبیح و ذکر خداوندی کے زمرے میں آتی ہیں اور تمہاری نیند کے لئےعبادت کا ثواب لکھا جاتا ہے.


اس مہینے میں تمہارے اعمال قبول ہیں اور تمہاری دعائیں مستجاب ہیں پس اپنے پرودگار سے سچی نیتوں اور پاک دلوں کے ساتھ دعا کرو کہ وہ تمہیں اس مہینے کے روزے رکھنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق عنایت فرمائے. شقی اور بدبخت وہ شخص ہے جو اس عظیم مہینے میں خدا کی بخشش و مغفرت سے بے بہرہ ہوکر رہے.


اس مہینے میں اپنے بھوک اور پیاس برداشت کرتے ہوئے قیامت کی بھوک اور پیاس کو یاد کرو.


غرباء اور مسکینوں کی مدد کرو اور انہیں صدقہ دو.


معمر اور عمر رسیدہ لوگوں کا احترام و اکرام کرو. بچوں سے رأفت و مہربانی کے ساتھ پیش آؤ.


اپنے رشتہ داروں کے ہاں آنے جانے کا اہتمام کرو.


اپنی زبان کو نازیبا کلام سے محفوظ رکھو.


اپنی آنکھیں ناروا اور حرام نظروں سے بند کرکے رکھو اور اپنے کانوں کو ان چیزوں پر بند رکھو جو حرام اور ناروا ہیں۔


یتیموں کے ساتھ مہربانی سے پیش آؤ تا کہ تمہارے بعد تمہارے یتیموں سے مہربانی کا برتاؤ کیا جائے.


اپنے گناہوں سے بارگاہ الہی میں توبہ کرو او اس کی طرف لوٹ جاؤ.


نماز کے اوقات میں اپنے ہاتھ دعا کے لئے اٹھاؤ کیونکہ نماز کا وقت بہترین وقت ہے اور ان اوقات میں حق تعالی مہربانی سے اپنے بندوں پر نگاہ ڈالتا ہے اور اگر بندے خدا کے ساتھ راز و نیاز اور مناجات کریں خدا انہیں جواب دیتا ہے اور اگر خدا کو ندا کریں وہ انہیں لبیک کہتا ہے اور اگر اس سے کچھ مانگیں تو وہ عطا کرتا ہے اور جب اس کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں تو وہ ان کی دعائیں قبول فرماتا ہے.


اے لوگو!


تمہاری جانیں تمہارے اعمال کے مرہون ہیں پس خدا سے مغفرت کی دعا کرکے اپنی جانوں کو رہن سے چھڑا دو، تمہاری پیٹھ پر گناہوں کا بہاری بوجھ لدا ہؤا ہے پس اپنے سجدوں کو طول دے کر اس بوجھ کو ہلکا کردو اور جان لو کہ حق تعالی نے اپنی عزت کی قسم اٹھا رکھی ہے کہ اس ماہ میں نماز پڑھنے اور سجدہ کرنے والے بندوں کو عذاب سے دوچار نہیں کرے گا اور روز قیامت یہ لوگ دوزخ سے خدا کی امان میں ہونگے.


اے لوگو!


تم میں سے جو بھی کسی مؤمن روزہ دار کو افطار کروائے خدا کے نزدیک اس کے لئے ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب اور اس کے گذشتہ گناہوں کی مغفرت مقرر ہے.


بعض اصحاب نے عرض کیا: ہم سب اس امر پر قادر نہیں ہیں (اور مؤمنین کو افطار نہیں دے سکتے) تو حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: تم روزہ داروں کو افطار کرواکر جہنم کی آگ سے بچو خواہ ایک نصف کھجور یا ایک گھونٹ پانی سے ہے کیوں نہ ہو.


اے لوگو!


جو شخص اس مہینے میں اپنا اخلاق نیک کردے صراط پر سے بآسانی گذرے گا جبکہ اس دن صراط پر پاؤں ڈگمگاتے ہیں. جو شخص اس مہینے میں غلاموں اور نوکروں کا کام ہلکا کردے (اور ان کا ہاتھ بٹادے) خدا بروز قیامت اس کا حساب آسان کردے گا.


جو شخص اس ماہ لوگوں کو آزار پہنچانے سے اجتناب کرے خدا بروز قیامت اپنا غضب اس سے روک لے گا.


جو شخص اس مہینے بِن باپ یتیموں کا اکرام کرے گا خدا اسے قیامت کے دن عزیز رکھے گا.


جو شخص اس مہینے صلہ رحم کا پاس رکھے اور رشتہ داروں کی قربت حاصل کرے (اور ان کی مدد کرے) خدا اسے قیامت کے روز اپنے رحمت سے متصل کرے گا اور جو شخص اپنا تعلق رشتہ داروں سے توڑ دے خداوند متعال بروز قیامت اپنی رحمت کو اس سے روک لے گا.


جو شخص اس مہینے مستحب نمازیں ادا کرے خدا اس کو جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے گا. اور جو شخص نماز واجب ادا کرے خداوند اس کو دیگر مہینوں کی واجب نمازوں کے ستر گنا ثواب عطا کرے گا.


جو شخص اس مہینے کے دوران مجھ پر صلوات و درود بھیجے خدا اس کے اعمال کا ہلکا پلڑا بھاری کردے گا اور جو شخص اس مہینے کے دوران ایک آیت کی تلاوت کرےگا اس کا ثواب اس شخص کی مانند ہے جس نے دوسرے مہینوں میں قرآن ختم کردیا ہو.


اے لوگو!


اس مہینے جنت کے دروازے کھلے ہیں. خداوند متعال سے دعا کرو کہ انہیں تمہارے اوپر بند نہ کرے اور اس مہینے جہنم کے دروازے بند ہیں اور خدا سے التجا کرو کہ انہیں تمہارے لئے کھول نہ دے.


شیاطین اس ماہ غل و زنجیر میں بندھے ہوئے ہیں اور خدا سے التجا کرو کہ انہیں تم پر مسلط نہ کرے.


علی (ع) نے فرمایا: علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میں اٹھا اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم سے عرض کیا: یا رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) ! اس مہینے سب سے برتر و افضل عمل کون سا ہے؟


آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا: ای اباالحسن! سب سے افضل عمل اس ماہ کے دوران محرمات (افعال حرام) سے پرہیز کرنا ہے.


اس کے بعد رسول اللہ (ص) روئے تو میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ (ص)! رونے کا سبب کیا ہے؟ تو آپ (ص) نے فرمایا: یا علی (ع)! میں رو اس لئے رہا ہوں کہ اس مہینے آپ کو ایک ناگوار حادثہ پیش آئے گا؛ گویا میں آپ کے ساتھ ہوں اور دیکھ رہا ہوں کہ آپ اپنے پرودگار کے لئے نماز ادا کررہے ہیں اور اسی حال میں اولین و آخرین میں سب سے شقی ترین اور بدبخت ترین شخص ۔ جو ناقۂ صالح کو پے کرنے والے شخص کا بھائی اور ہم ردیف و ہم زمرہ شخص آپ کے سر کے اگلے حصے پر ضربت مارتا ہے اور آپ کی ڈاڑھی کو خون کے خضاب سے رنگ دیتا ہے.
 
Top