بہت زبردست لڑی نظروں سے اوجھل رہی۔۔
میرا تجربہ کہتا ہے کہ کسی کام میں ملحد اور بہت سی کاموں میں مذہب اچھا ہے
ملحد سب چیزوں کا انکار کرتے ہیں حتی کچھ دنوں پہلے جنسیات کا بھی انکار کرتے دیکھا ہے
کہتے ہیں سب ایک ہے آدم علیہ السلام کے تعلق سے سب ایک ہیں لیکن رنگ، نسل، علاقے، فرقے، قوم،خاندان، عورت، مرد وغیرہ
ایک دوسرے کی پہچان ہے اور یہ اللہ رب العزت کی طرف سے ہے،
ہم جنسی شروع سے ہی ملحد لوگوں کا شیوا رہا ہے جیسے قوم لوط اللہ کو نہیں مانتی اپنے آپ پر گھمنڈ تھا اور آج بھی اس باب کو
کھولا جائے تو انہیں ممالک میں آزادی دی جارہی ہے جہاں "لاالہ الااللہ" کا انکار زیادہ ہے۔
ایک گانا آج کل انٹرنیٹ کی زینت بنی ہوئی ہے " لو ہیس نو جینڈر" اور پھر اسی گانے میں یہ مرد کو مرد کے ساتھ ،
عورت کو عورت کے ساتھ ، زبردستی کے کے خواجہ سراء کا مردوں کے ساتھ ، یا قدرتی خواجہ سراء کا مردوں کے
ساتھ ، مرد و عورت کو ایک ساتھ وغیرہ دکھایا گیا ہے
مذہب کوئی سا بھی ہو اس میں کبھی بھی اس طرح کے فعل جو انسانیت کے لئے گمراہی اور بے وفائی ہے اس سے منع کیا
ہے، اگر مہابھارت دیکھا جائے تو اس میں بہت خاص ایک بات پائی جاتی ہے وہ ہے "غرور" ہر کوئی اس بات کو لے کہتا ہے
کہ غرور نہ کر گھمنڈ نہ کر مانش کے لئے بالکل اچھا نہیں بھگوان کو پسند نہیں۔
لیکن اس کے برعکس ملحد کہتے ہیں کہ ہم ہی ہم ہیں دوسرا کوئی نہیں ، پیدا ہوئے دوبارہ نہیں ہونگے انجوائے کرلے۔
پھر انسانیت کہا سے ہوئی ، کیڑے مکوڑوں کی طرح پیدائش کی پہچان ہے ۔۔۔
اور بھی بہت سی باتیں لکھ سکتا ہوں ، یہ فقط میرے تھوڑے تجربات میں سے ہیں۔
اللہ ہم سب کو ھدایت دے ، آمین