ان کے ناول تو بہر حال کاپی رائٹ ہوں گے اور ان کے وارثین ہی اب اس کے وارث ہوں گے۔ محترمہ رائلٹی کے معاملے میں سنجیدہ تھیں بلکہ اکثر ترقی پسند ادیب اپنی رائلٹی کی ہی کمائی کھاتے تھے (یا پارٹی کا الاؤنس جب باقاعدہ ممبر ہوتے تھے تو)۔ اس لئے ناولوں کو چھوڑ دیا جائے۔ لیکن افسانوں کا ہم ایک نیا مجموعہ ترتیب دے سکتے ہیں۔ دو افسانے تو پروف ریڈ موجود ہیں ہی۔ مزید افسانے ٹائپ کرنے ہوں گے، کون ہاتھ اٹھا رہا ہے؟ کس کس کے پاس مرحومہ کی کوعئی کتاب موجود ہے کہانیوں کی؟ سکین کر کے تصویروں کو دیکھ کر ٹائپ کرنے سے بہتر میں یہی سمجھتا ہوں کہ اصل کتاب سے ٹائپ کیا جائے۔