یہ ہے ملا کا پینترا نمبر 1۔ جونہی کوئی انکی خدا کے ساتھ دوسرے بندوں کی شراکت کی طرف اشارہ کرے تو فوراًایک جنگ شروع کردی جائے رسول کی سنت کی اور اللہ کے قرآن کی۔ جیسے اللہ کا قرآن اور رسول کی سنت دو الگ الگ چیزیں ہیں۔
فَلاَ وَرَبِّكَ لاَ يُؤْمِنُونَ حَتَّى يُحَكِّمُوكَ فِيمَا شَجَرَ بَيْنَھمْ ثُمَّ لاَ يَجِدُواْ فِي انفُسِھمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَيْتَ وَيُسَلِّمُواْ تَسْلِيمًاO
65. پس (اے حبیب!) آپ کے رب کی قسم یہ لوگ مسلمان نہیں ہوسکتے یہاں تک کہ وہ اپنے درمیان واقع ہونے والے ہر اختلاف میں آپ کو حاکم بنالیں پھر اس فیصلہ سے جو آپ صادر فرما دیں اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور (آپ کے حکم کو) بخوشی پوری فرمانبرداری کے ساتھ قبول کر لیںo
لوگو ، یاد رکھو !
قرآن ہی کی طرح ایک اور چیز (حدیث) مجھے اللہ کی طرف سے دی گئی ہے ۔
خبردار ! ایک وقت آئے گا کہ ایک پیٹ بھرا (یعنی : متکبر شخص) اپنی مسند پر تکیہ لگائے بیٹھا ہوگا اور کہے گا ، لوگو ! تمہارے لیے یہ قرآن ہی کافی ہے ۔ اس میں جو چیز حلال ہے بس وہی حلال ہے اور جو چیز حرام ہے بس وہی حرام ہے ۔
حالانکہ جو کچھ اللہ کے رسول نے حرام کیا ہے وہ ایسے ہی حرام ہے جیسے اللہ تعالیٰ نے حرام کیا ہے
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صاحب کتاب اور شارع کتاب ہیں۔الکتاب یعنی قرآن کے تمام احکامات کی شرح نبی پاک کی سنت ہی سے ہوتی ہے۔اور اگر نبی کریم کی سنت (جس میں فعل، قول اور تقریر سب شامل ہیں) سے پہلو تہی کی جائے تو قرآن کے احکامات سے کماحقۃ آگاہی ناممکن ہے۔
کیوںہمارے رسول اللہ کی ہتک کرتے ہو بھائی؟ کیا رسول اللہ نے ہی پوجا کرنے کا کہا تھا ان بعد میں آنے والے اماموںکا، اصحابہ کا خانوادہ رسول کا ۔
بنے رہو شیعہ سنی، کرتے رہو اپنے اپنے ہیرو کی پوجا۔ نہ یہ رسول اکرم کی سنت ہے اور نہ ہی اللہ جل شانہ کا پیغام ۔ لگے رہو اور ثابت کرتے رہو، من گھڑت روایتوں سے کہ کس بندہ کی پوجا کرنی ہے۔ ہندو تو خواہ مخواہ بدنام ہے کہ مورتی کی پوجا کرتا ہے۔ یہاں تو ایک ختم نہ ہونے والی تعداد ہے انسانوں کی جن کی اطاعت اور پوجا، اللہ سے بڑھ کر کی جاتی ہے۔
ذرا پھر سے بتائیے گا ، کیا کہہ رہے تھے آپ، کونسا دیوتا بہتر ہے؟ خانوادہ رسول کے دیوتا اچھے ہیں یا پھر اصحابہ رسول کی طرف کے دیوتا؟
سب کچھ کرتے ہو، کبھی قرآن بھی پڑھ لو ۔۔ بس وہی نہیں پڑھنا ہے جو رسول پرنور لائے تھے۔ سارے جہان کی بحث کی جائے گی ، اس کو مانو، اس کو پوجو ، یہ بندہ درست دیوتا ہے اور وہ بندہ غلط دیوتا۔ لیکن ایک اللہ کی عبادت کرنے میں بہت تکلیف ۔ شخصیت پرستی اور ہیرو پرستی کئے بغیر نہ سیاست چلتی ہے اور نہ ہی آپ کی مذہبی تجارت۔ بس چسکا لگا ہے کہ جب تک ایک دیوتا، کسی بندے کونہ بنا لیں باز نہیں آئیں گے ۔ لڑے جائیںگے اور لڑے جائیں گے۔
1. الْحَمْدُ لِلَّہ رَبِّ الْعَالَمِينَO
1. سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو تمام جہانوں کی پرورش فرمانے والا ہےo
2. الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِO
2. نہایت مہربان بہت رحم فرمانے والا ہےo
3. مَالِكِ يَوْمِ الدِّينِO
3. روزِ جزا کا مالک ہےo
4. إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُO
4. (اے اللہ!) ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور ہم تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیںo
5. اھدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَO
5. ہمیں سیدھا راستہ دکھاo
6. صِرَاطَ الَّذِينَ انْعَمْتَ عَلَيْھمْO
6. ان لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایاo
7. غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْھمْ وَلا الضَّالِّينَO
7. ان لوگوں کا نہیں جن پر غضب کیا گیا ہے اور نہ (ہی) گمراہوں کاo
مندرجہ بالا آیات مبارکہ میں اللہ کی توحید کے بیان کے بعد کیا بندوں کو انعام یافتہ لوگوں کی راہ پر چلنے کی دعا مانگنے کا حکم نہیں دیا گیا اور پھر یہ آیات شریفہ بھی ملاحظہ فرمائیے
وَمَن يُطِعِ اللّہ وَالرَّسُولَ فَاوْلَ۔ئِكَ مَعَ الَّذِينَ انْعَمَ اللّہ عَلَيْھم مِّنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّہدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ اولَ۔ئِكَ رَفِيقًاO
69. اور جو کوئی اللہ اور رسول(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت کرے تو یہی لوگ (روزِ قیامت) ان (ہستیوں) کے ساتھ ہوں گے جن پر اللہ نے (خاص) انعام فرمایا ہے جو کہ انبیاء، صدیقین، شہداءاور صالحین ہیں، اور یہ بہت اچھے ساتھی ہیںo
اب اگر کوئی شخص اہل بیت رسول اور اصحاب رسول کو ، جو یقینا صدیقین، شہداءاور صالحین میں سے ہیں، اپنا ہیرو بنائے اور ان کی پیروری کرے یا دین کی تعلیمات کی تفہیم میں ان سے رجوع کرے تو کیا وہ مشرک کہلائے گا، وہ کوئی ہولی کارپوریشن بنا نے کا مجرم ٹھرایا جائے گا۔ یا قرآن کی روشنی میں اسے اطاعت گزار بندہ مانا جائے گا؟]
ذرا بتاتے چلئے کہ رسول اللہ صلعم کا کیا فرقہ تھا ؟ شیعہ تھے وہ یا سنی تھے؟
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ ابَا احَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَكِن رَّسُولَ اللَّہ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ وَكَانَ اللَّہ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًاO
مُّحَمَّدٌ رَّسُولُ اللَّہ وَالَّذِينَ مَعَا اشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَھمْ تَرَاھمْ رُكَّعًا سُجَّدًا يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللَّہ وَرِضْوَانًا سِيمَاھمْ فِي وُجُوھھم مِّنْ اثَرِ السُّجُودِ ذَلِكَ مَثَلُھمْ فِي التَّوْرَاۃ وَمَثَلُھمْ فِي الْانجِيلِ كَزَرْعٍ اخْرَجَ شَطْاہ فَآزَرَہ فَاسْتَغْلَظَ فَاسْتَوَى عَلَى سُوقِہ يُعْجِبُ الزُّرَّاعَ لِيَغِيظَ بِھمُ الْكُفَّارَ وَعَدَ اللَّہ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ مِنْھم مَّغْفِرَۃ وَاجْرًا عَظِيمًاO
اور ان آیات کو پڑہنے کے بعد یہ بتا ئیے کہ میں نے اپنے پہلی پوسٹ میں کہاں فرقہ بندی کی بات کی ہے قمر صاحب کے جواب میں، میں نے صرف یہ کہا تھا کہ حضور کے اہل بیت کے ساتھ ساتھ حضور کے اصحاب بھی قرآنی نسبت کے جامع اور علوم قرآن کے متخصصین تھے تو کیا یہ بات کسی طریقے سے بھی فرقہ بندی کے ذیل میں آتی ہے خدارا کچھ تو انصاف سے کام لیجئے۔
بات کو کیوں رسول اللہ کی طرف پھیرتے ہو۔ یہ "تم " ہو جو لوگوں کو انسان کی پوجا کرنی سکھا رہے ہو، "تم " ہو جو ہمارے مجرم ہو اور " تم " ہو جو شرک کے مجرم ہو۔ جو خانوادہ رسول اور اصحابہ رسول اکرم میں فرق کرتے ہو اور لوگوں میں تفرقہ ڈالتے ہو۔ ایسی باتیں نکالتے ہو، وہ فتنہ کھڑے کرتے ہو کہ لوگ لڑتے ہی رہ جائیں۔
پھر سے بتانا کہ کس طرف کا ہیرو کس طرف کا دیوتا بڑا ہے؟
اللہ ہی جانے آپ جناب کی سمجھ ، فکر ، عقل و فہم کس رو میں آپ کو کن راہوں کا مسافر بنا رہی ہے۔ ملا کی دشمنی میں آپ خود کتنی آمریت کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور اپنے مخالفین پر الفاظ کی گو لہ باری میں آپ کو یہ بھی خیال نہیں کہ
زباں بگڑی سو بگڑی تھی، خبر لیجے دہن بگڑا