فوٹوشاپ آرٹ

فہیم

لائبریرین
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی
میں ذرا کورل ڈرا X4 کا ایکٹیویشن کی جنریٹر ڈھونڈ رہا ہوں۔ اب تک جتنے ملے ہین ان تمام میں ٹروجن ہیں۔:rollingonthefloor:

منتظمین کہاں ہیں۔
دیکھیں یہاں پائریسی پر گفتگو جاری ہے:grin:
ویسے کان ادھر لائیں۔
اور سنیں کہ۔
جب وہ ایکٹیویشن جنریٹر مل جائے تو مجھے بھی بھیج دیے گا۔
اتفاق سے میرے پاس جو ہے اس میں بھی ٹروجن ہے:p
 
بھائی مجھے نہیں پتہ آپ کیا کہنا چاہا رہے ہیں پلیز اوپنلی کہیں میں نے کہاں جا کے کیا کر دیا ھے ؟

حمنہ بٹیا در اصل بات یہ ہے کہ مکی بھائی پائریسی کے خلاف ہیں۔ جبکہ عموماً ہند و پاک میں لوگ ذاتی استعمال کے لئے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کی بغیر لائسینس والی چوری شدہ کاپی استعمال کرتے ہیں۔ اور جس طرح بجلی چوری کو چوری نہیں سمجھتے اسی طرح سافٹوئیر کی چوری کی بھی چوری نہیں سمجھتے۔ اسی طرح عموماً ہند و پاک کے ہوم کمپیوٹر یوزر فوٹوشاپ کی بھی بغیر لائسینس کے چوری شدہ کاپی استعمال کرتے ہیں۔ اب ان کا کہنا ہے کہ انسان ان غیر محسوس چوری شدہ آلات کے استعمال سے اگر جذبہ عقیدت و تبرک سے کوئی ڈیزائن تیار کرتا ہے تو اس کی کیا حیثیت ہوگی۔ اس کی مثال ایسے ہوگی جیسے کسی کے کھیت سے اناج چرا کر اس سے کھانا بنا کر غرباء و مساکین میں پوری نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ تقسیم کر دیا جائے۔

اگر آپ کے پاس لیپ ٹاپ یا برانڈیڈ پی سی ہے تو زیادہ ممکن ہے کہ اس میں لائسینس شدہ ونڈوز ہو۔ اور ممکن ہے کہ آپ نے فوٹو شاپ کا ٹرائل یا لائسینسڈ ورژن استعمال کرتے ہوئے یہ گرافکس تیار کی ہوں اس صورت میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں۔

ویسے مکی بھائی کا مقصد یہ تھا کہ اگر ہم مائکروسافٹ ونڈوز، ایم ایس آفس، فوٹوشاپ اور میکرو میڈیا فلیش جیسے مہنگے سافٹوئیر خرید کر استعمال نہیں کر سکتے ہیں تو ان مساوی مفت اور اوپن سورس سافٹوئیر استعمال کرنے میں کیا حرج ہے۔ جیسے لینکس، اوپن آفس اور گمپ۔

خوش رہیں بٹیا۔
 

فاتح

لائبریرین
منتظمین کہاں ہیں۔
دیکھیں یہاں پائریسی پر گفتگو جاری ہے:grin:
ویسے کان ادھر لائیں۔
اور سنیں کہ۔
جب وہ ایکٹیویشن جنریٹر مل جائے تو مجھے بھی بھیج دیے گا۔
اتفاق سے میرے پاس جو ہے اس میں بھی ٹروجن ہے:p
آپ بھی حسنِ ظن سے کام لیجیے جناب۔ یہ بھی تو ممکن ہے کہ ہم کی جنریٹر کا الگورتھم دیکھنے کے لیے اسے ڈاؤن لوڈ کرنا چاہ رہے ہوں تا کہ مستقبل میں سیریل اور کی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جا سکے۔:laughing:
 

فہیم

لائبریرین
آپ بھی حسنِ ظن سے کام لیجیے جناب۔ یہ بھی تو ممکن ہے کہ ہم کی جنریٹر کا الگورتھم دیکھنے کے لیے اسے ڈاؤن لوڈ کرنا چاہ رہے ہوں تا کہ مستقبل میں سیریل اور کی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جا سکے۔:laughing:

ہاں جی ہونے کو تو کچھ بھی ہوسکتا ہے:biggrin:
 
آپ بھی حسنِ ظن سے کام لیجیے جناب۔ یہ بھی تو ممکن ہے کہ ہم کی جنریٹر کا الگورتھم دیکھنے کے لیے اسے ڈاؤن لوڈ کرنا چاہ رہے ہوں تا کہ مستقبل میں سیریل اور کی کے طریقہ کار کو بہتر بنایا جا سکے۔:laughing:

کیا واقعی آپ ایکزیکیوٹیبل فائلوں میں مستعمل ایلگورتھم پڑھ لیتے ہیں؟ :eek:

:grin::grin::grin:
 

حمنہ

محفلین
حمنہ بٹیا در اصل بات یہ ہے کہ مکی بھائی پائریسی کے خلاف ہیں۔ جبکہ عموماً ہند و پاک میں لوگ ذاتی استعمال کے لئے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم کی بغیر لائسینس والی چوری شدہ کاپی استعمال کرتے ہیں۔ اور جس طرح بجلی چوری کو چوری نہیں سمجھتے اسی طرح سافٹوئیر کی چوری کی بھی چوری نہیں سمجھتے۔ اسی طرح عموماً ہند و پاک کے ہوم کمپیوٹر یوزر فوٹوشاپ کی بھی بغیر لائسینس کے چوری شدہ کاپی استعمال کرتے ہیں۔ اب ان کا کہنا ہے کہ انسان ان غیر محسوس چوری شدہ آلات کے استعمال سے اگر جذبہ عقیدت و تبرک سے کوئی ڈیزائن تیار کرتا ہے تو اس کی کیا حیثیت ہوگی۔ اس کی مثال ایسے ہوگی جیسے کسی کے کھیت سے اناج چرا کر اس سے کھانا بنا کر غرباء و مساکین میں پوری نیک نیتی اور خلوص کے ساتھ تقسیم کر دیا جائے۔

اگر آپ کے پاس لیپ ٹاپ یا برانڈیڈ پی سی ہے تو زیادہ ممکن ہے کہ اس میں لائسینس شدہ ونڈوز ہو۔ اور ممکن ہے کہ آپ نے فوٹو شاپ کا ٹرائل یا لائسینسڈ ورژن استعمال کرتے ہوئے یہ گرافکس تیار کی ہوں اس صورت میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں۔

ویسے مکی بھائی کا مقصد یہ تھا کہ اگر ہم مائکروسافٹ ونڈوز، ایم ایس آفس، فوٹوشاپ اور میکرو میڈیا فلیش جیسے مہنگے سافٹوئیر خرید کر استعمال نہیں کر سکتے ہیں تو ان مساوی مفت اور اوپن سورس سافٹوئیر استعمال کرنے میں کیا حرج ہے۔ جیسے لینکس، اوپن آفس اور گمپ۔

خوش رہیں بٹیا۔

شکریہ انکل جی آپ نے بہت اچھے طریقے سے رہنمائی کی اور مجھے مکی بھائی کے بارے میں کچھ نہیں کہنا ایک بار پھر سے شکریہ
 

مدرس

محفلین
محترمہ حمنہ پنسل سکریچ کس طرح بنتا ہے ؟
مجھے آتاتھا لیکن بھول گیا پلیز بتادیں
 
Top