غزل کی اصلاح مطلو ب ھے۔۔۔

استادمحترم@الف عین صاحب اور قابل قدر محفلین

ایک تو خوش جمال تھوڑی ہے۔۔۔
تجھ سا ملنا محال تھوڑی ہے۔۔۔۔

خون روتا ہوں یاد میں تیری۔۔۔
بے وجہ آنکھ لال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

ان اذانوں سے کیا سحر ہو گی۔۔۔۔۔
یہ صدائے بلال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

دیکھ کر تجھکو کھل گیا ورنہ۔۔۔
طبیعت بحال تھوڑی پے۔۔۔۔

وہ بہت ہے حسیں مگر جاناں۔۔۔
چاند تیری مثال تھوڑی ہے۔۔۔۔

کر دیا ہے مجھے جدا ان سے۔۔۔۔
دشمنوں کی یہ چال تھوڑی ہے۔۔۔

ہر مصیبت ملے مجھے ہی کیوں۔۔۔
یاد تیری وبال تھوڑی پے۔۔۔۔۔

کیسے آئیں جہاد کو ملا۔۔۔
یہ کوئ روٹی دال تھوڑی ہے۔۔۔

خو برو ہیں بہت زمانے میں۔۔۔
اک وہی بے مثال تھوڑی ہے۔۔۔

دشمنی کیوں کرے فلک مجھ سے۔۔۔
مجھ میں کوئ کمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

دیکھ کر مجھ کو رقص کرتے ہو۔۔۔
مر رہا ہوں ، دھمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

مٹ ہی جائے گی ایک دن عابد۔۔۔۔
عمر یہ لازوال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔۔۔
 

عظیم

محفلین
ایک طالب علم کی حیثیت سے کچھ مشورے پیش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ درست ثابت ہوں گے ۔ ان شاء اللہ


ایک تو خوش جمال تھوڑی ہے۔۔۔
تجھ سا ملنا محال تھوڑی ہے۔۔۔۔

÷÷اک تُو ہی خوش جمال تھوڑی ہے
بہتر محسوس ہو رہا ہے مجھے ۔

خون روتا ہوں یاد میں تیری۔۔۔
بے وجہ آنکھ لال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
'وجہ' کا تلفظ غلط ہے یہاں 'سبب' استعمال کر سکتے ہیں آپ ۔

ان اذانوں سے کیا سحر ہو گی۔۔۔۔۔
یہ صدائے بلال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
÷÷درست معلوم ہو رہا ہے ۔

دیکھ کر تجھکو کھل گیا ورنہ۔۔۔
طبیعت بحال تھوڑی پے۔۔۔۔
÷÷دوسرے مصرع میں ٹائپو ہے شاید ۔

وہ بہت ہے حسیں مگر جاناں۔۔۔
چاند تیری مثال تھوڑی ہے۔۔۔۔
÷÷بے تحاشہ ہے وہ حسِین مگر
اچانک ذہن میں آ گیا یہ مصرع ۔

کر دیا ہے مجھے جدا ان سے۔۔۔۔
دشمنوں کی یہ چال تھوڑی ہے۔۔۔

ہر مصیبت ملے مجھے ہی کیوں۔۔۔
یاد تیری وبال تھوڑی پے۔۔۔۔۔
÷÷یہ دو اشعار واضح نہیں لگ رہے ۔ یا میں ہی سمجھ نہیں پا رہا ۔

کیسے آئیں جہاد کو ملا۔۔۔
یہ کوئ روٹی دال تھوڑی ہے۔۔

خو برو ہیں بہت زمانے میں۔۔۔
اک وہی بے مثال تھوڑی ہے۔۔۔

دشمنی کیوں کرے فلک مجھ سے۔۔۔
مجھ میں کوئ کمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

÷÷یہ تینوں اشعار درست لگ رہے ہیں مجھے ۔

دیکھ کر مجھ کو رقص کرتے ہو۔۔۔
مر رہا ہوں ، دھمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
÷÷ یہ بھی ٹھیک لگ رہا ہے لیکن پہلے مصرع میں 'خوشی' کے اظہار کے لیے 'رقص' کی جگہ کچھ اور ہونا چاہیے تھا میرے خیال میں ۔

مٹ ہی جائے گی ایک دن عابد۔۔۔۔
عمر یہ لازوال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔۔۔
÷÷'مٹ' کی جگہ کچھ اور استعمال کریں 'عمر' کے ساتھ 'ختم ہونا' وغیرہ اچھا لگے گا ۔
 

الف عین

لائبریرین
عظیم سے تقریباً متفق ہوں۔ مطلع میں یوں ترمیم کروں گا میں
تو ہی اک خوش جمال۔۔۔

دیکھ کر تجھکو کھل گیا ورنہ۔۔۔
طبیعت بحال تھوڑی ہے۔۔۔۔
÷÷طبیعت بحال ہوتی ہے لیکن کھِلتی نہیں۔ یہاں میرے خیال میں پش سے نہیں زیر سے کھلنا لکھا ہے خاکسار نے۔ ہاں دل کھلتا بھی ہے، اور بحال بھی ہو سکتا ہے۔
یہ یوں کہیں۔
دیکھ کر تجھ کو کھل گیا ورنہ
دل ہمارا بحال۔۔۔

وہ بہت ہے حسیں مگر جاناں۔۔۔
چاند تیری مثال تھوڑی ہے۔۔۔۔
÷÷بے تحاشہ ہے وہ حسِین مگر
÷÷÷÷ بے تحاشا کا ’بے تحاشا استعمال ہوتا ہے آج کل، اور اکثر غلط۔ درست مطلب بے خوف، بغیر احتیاط کیے وغیرہ ہوتا ہے۔
جاناں کے علاوہ خاکسار کے مصرع میں کوئی بھرتی کا لفظ بھی نہیں ہے۔ اور یہاں چل سکتا ہے۔

دشمنی کیوں کرے فلک مجھ سے۔۔۔
مجھ میں کوئ کمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
۔÷÷ کیوں کرے کا استعمال اتنا خوب نہیں۔
کیوں فلک کو ہے دشمنی مجھ سے
بہتر ہو گا۔ لیکن تنافر ہو جاتا ہے۔ ور کچھ سوچا جائے اس کا متبادل۔
باقی عظیم سے متفق ہوں۔
 
ایک طالب علم کی حیثیت سے کچھ مشورے پیش کرتا ہوں اور پایا۔۔۔۔ کوشش کرتا ہوں پھر۔۔۔۔۔۔۔


ایک تو خوش جمال تھوڑی ہے۔۔۔
تجھ سا ملنا محال تھوڑی ہے۔۔۔۔

÷÷اک تُو ہی خوش جمال تھوڑی ہے
بہتر محسوس ہو رہا ہے مجھے ۔

خون روتا ہوں یاد میں تیری۔۔۔
بے وجہ آنکھ لال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
'وجہ' کا تلفظ غلط ہے یہاں 'سبب' استعمال کر سکتے ہیں آپ ۔

ان اذانوں سے کیا سحر ہو گی۔۔۔۔۔
یہ صدائے بلال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
÷÷درست معلوم ہو رہا ہے ۔

دیکھ کر تجھکو کھل گیا ورنہ۔۔۔
طبیعت بحال تھوڑی پے۔۔۔۔
÷÷دوسرے مصرع میں ٹائپو ہے شاید ۔

وہ بہت ہے حسیں مگر جاناں۔۔۔
چاند تیری مثال تھوڑی ہے۔۔۔۔
÷÷بے تحاشہ ہے وہ حسِین مگر
اچانک ذہن میں آ گیا یہ مصرع ۔

کر دیا ہے مجھے جدا ان سے۔۔۔۔
دشمنوں کی یہ چال تھوڑی ہے۔۔۔

ہر مصیبت ملے مجھے ہی کیوں۔۔۔
یاد تیری وبال تھوڑی پے۔۔۔۔۔
÷÷یہ دو اشعار واضح نہیں لگ رہے ۔ یا میں ہی سمجھ نہیں پا رہا ۔

کیسے آئیں جہاد کو ملا۔۔۔
یہ کوئ روٹی دال تھوڑی ہے۔۔

خو برو ہیں بہت زمانے میں۔۔۔
اک وہی بے مثال تھوڑی ہے۔۔۔

دشمنی کیوں کرے فلک مجھ سے۔۔۔
مجھ میں کوئ کمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔

÷÷یہ تینوں اشعار درست لگ رہے ہیں مجھے ۔

دیکھ کر مجھ کو رقص کرتے ہو۔۔۔
مر رہا ہوں ، دھمال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔
÷÷ یہ بھی ٹھیک لگ رہا ہے لیکن پہلے مصرع میں 'خوشی' کے اظہار کے لیے 'رقص' کی جگہ کچھ اور ہونا چاہیے تھا میرے خیال میں ۔

مٹ ہی جائے گی ایک دن عابد۔۔۔۔
عمر یہ لازوال تھوڑی ہے۔۔۔۔۔۔۔
÷÷'مٹ' کی جگہ کچھ اور استعمال کریں 'عمر' کے ساتھ 'ختم ہونا' وغیرہ اچھا لگے گا ۔
بہت شکریہ سر۔۔۔۔ دشمنوں کی یہ چال تھوڑی ہے۔۔۔؟؟؟؟۔ ملطلب میں کہنا چاہتا ہوں بہت زیادہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ کوشش کرتا ہوں بہتری کی
 
Top