غزل: میں کہیں، ٹائی کہیں، سوٹ کہیں ہے میرا

جاسمن

لائبریرین
ظہیر احمد ظہیر کی تازہ غزل کی تازہ ترین پیروڈی
میں کہیں، ٹائی کہیں، سوٹ کہیں ہے میرا
وہ جو جوتا نظر آتا ہے، وہ نہیں ہے میرا

میرے سر پہ ہیں جو یہ بال کہیں خال خال
میری توقیر ہیں یہ، سر بھی حسیں ہے میرا

وہ جو جلتے ہیں میرے اشعار سے اعدا میرے
بنا کے تعویذ وہ پہنیں گے انہیں، یقیں ہے میرا

فرج میں رکھتی ہیں چھپا کر جو بھی اہلیہ میری
چھپ کے کھاتا ہوں کہ میری ہیں، یقیں ہے میرا

جس جگہ بھابھی ہے تری، میں بھی وہیں بیٹھا ہوں
یہ الگ بات کہ دل کہیں اور جگر اور کہیں ہے میرا

اردو محفل جب تخلیق ہوئی تھی تو ملا تھا اُس کو
وہ جو اُستادوں کا ہے اُستاد، یہ یقیں ہے میرا

محفلیں روٹھ کے جاتے تو ہیں پر یہ کہتے بھی ہیں
مرنا جینا تو ابھی تک بھی یہیں ہے میرا
جاسمن
 
محفلیں روٹھ کے جاتے تو ہیں پر یہ کہتے بھی ہیں
مرنا جینا تو ابھی تک بھی یہیں ہے میرا
بے شک اور بلاشبہ یہ ایک خوبصورت حقیقت ہے
اس پر فریب دنیا میں سائے عافیت اردو محفل کے محفلین کی پر خلوص محبت اور اپنائیت میں ہے۔
جاسمن آپی بہت عمدہ اور شاندار کاوش
اللہ کریم آپ کے سخن میں مزید برکات عطا فرمائیں۔آمین
 
Top