غزل: دلوں میں فاصلے ہوں تو


دلوں میں فاصلے ہوں تو
سفر دشوار ہوتا ہے

اماں نہ دے سکے جو گھر
وہ گھر بیکار ہوتا ہے

دلِ مضطر کی سوزش سے
قلم تلوار ہوتا ہے

ہم اُس کو "شعر" کہتے ہیں
جو دل کے پار ہوتا ہے

ق

بخوفِ بے حجابی کیوں
تمہیں انکار ہوتا ہے

ہمیں کب ہوش اے ظالم
دمِ دیدار ہوتا ہے!

انوکھے ساز بجتے ہیں
جگر جب تار ہوتا ہے

کوئی تَو درد کا قصہ
پسِ اشعار ہوتا ہے!

اُٹھے بوئے انا جس سے
وہ دل بیمار ہوتا ہے


- اِبنِ مُنیبؔ​
 
Top