غزل برائے اصلاح: سبھی الجھنوں کا مٹانا پڑے گا

جناب محترم الف عین صاحب، اور دیگراحباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔

فعولن فعولن فعولن فعولن
سبھی الجھنوں کا مٹانا پڑے گا
تمھیں خود ہی محفل میں آنا پڑے گا
بھروسہ وفا سے نہ اٹھ جائے دیکھو
جو وعدہ کیا ہے نبھانا پڑے گا
ہمارے لیے رنج سارے بھلا کر
تمھیں بزم میں مسکرانا پڑے گا
غمِ عاشقی کو سمجھنے کی خاطر
محبت کی راہوں میں آنا پڑے گا
سبھی پوچھتے ہیں یہ رشتہ ہمارا
کہو گے کہ مجھ کو بتانا پڑے گا
رقیبوں سے محفل بھری ہے تمہاری
ہمیں رقصِ بسمل دکھانا پڑے گا
فراقِ صنم کا جو بھڑکا ہے شعلہ
اسے آنسؤں سے بجھانا پڑے گا
 

الف عین

لائبریرین
فلم تاج محل کا نغمہ یاد آ گیا
جو وعدہ کیا وہ نبھانا پڑے گا۔ بلکہ ایک مصرع تو بعینہ وہی ہے!!!

سبھی الجھنوں کا مٹانا پڑے گا
تمھیں خود ہی محفل میں آنا پڑے گا
۔۔الجھنوں ‘کو‘ درست ہو گا۔ لیکن دو لختی کی کیفیت تو ہے۔

بھروسہ وفا سے نہ اٹھ جائے دیکھو
جو وعدہ کیا ہے نبھانا پڑے گا
÷÷اسی پر گانا یاد آ گیا۔ اس کو تو نکال ہی دو۔

ہمارے لیے رنج سارے بھلا کر
تمھیں بزم میں مسکرانا پڑے گا
÷÷اگرچہ تنافر ہے لیکن شاید متبادل مشکل ہے۔

غمِ عاشقی کو سمجھنے کی خاطر
محبت کی راہوں میں آنا پڑے گا
۔۔درست

سبھی پوچھتے ہیں یہ رشتہ ہمارا
کہو گے کہ مجھ کو بتانا پڑے گا
۔۔خوب! دھمکی دے رہے ہو محبوب کو؟

رقیبوں سے محفل بھری ہے تمہاری
ہمیں رقصِ بسمل دکھانا پڑے گا
÷÷درست۔ دکھا تو دیا اردو پروف ریڈر پروگرام بنا کر!!

فراقِ صنم کا جو بھڑکا ہے شعلہ
اسے آنسؤں سے بجھانا پڑے گا
÷÷صنم جیسے الفاظ سے مجھے فلمی گیتوں کی بو آ تی ہے۔ فراقِ صنم کو بدل دو۔
 

عاطف ملک

محفلین
یعنی مفاعیلن کے بعد فعولن کی شامت آئی ہے. :p
:LOL::LOL::LOL:
سبھی پوچھتے ہیں یہ رشتہ ہمارا
کہو گے کہ مجھ کو بتانا پڑے گا
واہ! واہ!
کیا بات ہے۔
مزا آ گیا(y)(y)(y)
دکھا تو دیا اردو پروف ریڈر پروگرام بنا کر!!
ارے واہ!
مطلب ہر فن مولا ہیں ہمارے محمد عظیم الدین بھائی!
مبارک ہو بہت بہت برادرم :)
خوبصورت غزل۔۔۔۔۔پیاری پیاری سی نظموں اور پروف ریڈر کی تکمیل پر۔:in-love::in-love::in-love::in-love:
 
بہت شکریہ محترم الف عین صاحب
سبھی الجھنوں کا مٹانا پڑے گا
تمھیں خود ہی محفل میں آنا پڑے گا
۔۔الجھنوں ‘کو‘ درست ہو گا۔ لیکن دو لختی کی کیفیت تو ہے۔
جی لگ رہا تھا، لیکن مطلع تھا سوچا چل جائے گا، اصل میں پہلا مصرع کچھ اس طرح کہا تھا نہ جانے کیوں بدل دیا
تعارف ہمارا کرانا پڑے گا
یا
تعارف سبھی سے کرانا پڑے گا
ان میں سے کوئی مناسب رہے گا؟
بھروسہ وفا سے نہ اٹھ جائے دیکھو
جو وعدہ کیا ہے نبھانا پڑے گا
÷÷اسی پر گانا یاد آ گیا۔ اس کو تو نکال ہی دو۔
جی درست فرمایا آپ نے لیکن شاید اس مین ’وہ‘ تھا یعنی، جو وعدہ کیا وہ نبھانا پڑے گا۔ خیراگر الفاظ تھوڑے سے بدل دیں تو چل جائے گا؟
بھروسہ ہمارا نہ اٹھ جائے دیکھو
یہ عہدِ وفا تو نبھانا پڑے گا
سبھی پوچھتے ہیں یہ رشتہ ہمارا
کہو گے کہ مجھ کو بتانا پڑے گا
۔۔خوب! دھمکی دے رہے ہو محبوب کو؟
جی محبوب اندرون شہر کا ہے (یعنی بھائی لوگ سے تعلق ہے) اس لیے اسی کی زباں میں ’سمجھانا پڑے گا‘:D
÷÷درست۔ دکھا تو دیا اردو پروف ریڈر پروگرام بنا کر!!
محترم آپ کی نظر عنایت ہے۔ تحریک تو آپ ہی کی تھی۔
فراقِ صنم کا جو بھڑکا ہے شعلہ
اسے آنسؤں سے بجھانا پڑے گا
÷÷صنم جیسے الفاظ سے مجھے فلمی گیتوں کی بو آ تی ہے۔ فراقِ صنم کو بدل دو۔
یہ مناسب ہے
جدائی کا دل میں جو بھڑکا ہے شعلہ
 
:LOL::LOL::LOL:

واہ! واہ!
کیا بات ہے۔
مزا آ گیا(y)(y)(y)

ارے واہ!
مطلب ہر فن مولا ہیں ہمارے محمد عظیم الدین بھائی!
مبارک ہو بہت بہت برادرم :)
خوبصورت غزل۔۔۔۔۔پیاری پیاری سی نظموں اور پروف ریڈر کی تکمیل پر۔:in-love::in-love::in-love::in-love:
شکریہ عاطف بھائی، آپ حضرات کی صحبت کا اثر ہے ورنہ گھر سے تو ’فضول آدمی‘ کی سند الحمداللہ مل چکی ہے (دونوں کاموں کی مستقل کارکردگی پر)۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
تعارف ہمارا کرانا پڑے گا
یا
تعارف سبھی سے کرانا پڑے گا
دونوں ہی اچھے ہیں، کوئی سا بھی رکھ لو پہلے مصرع کے طور پر۔ ’ہنارا‘ والا زیادہ بہتر ہو گا۔
یہ سب بہترین ہو گئے ہیں۔
بھروسہ ہمارا نہ اٹھ جائے دیکھو
یہ عہدِ وفا تو نبھانا پڑے گا

جدائی کا دل میں جو بھڑکا ہے شعلہ
اور

یہ کیسا رہے گا
یہی بزم ہو گی، مگر مضطرب دل
ہمیں تھام کرمسکرانا پڑے گا
 
تعارف ہمارا کرانا پڑے گا
یا
تعارف سبھی سے کرانا پڑے گا
دونوں ہی اچھے ہیں، کوئی سا بھی رکھ لو پہلے مصرع کے طور پر۔ ’ہنارا‘ والا زیادہ بہتر ہو گا۔
یہ سب بہترین ہو گئے ہیں۔
بھروسہ ہمارا نہ اٹھ جائے دیکھو
یہ عہدِ وفا تو نبھانا پڑے گا

جدائی کا دل میں جو بھڑکا ہے شعلہ
اور

یہ کیسا رہے گا
یہی بزم ہو گی، مگر مضطرب دل
ہمیں تھام کرمسکرانا پڑے گا
بہت شکریہ جناب، یوں مکمل ہوگئی ہے یہ

تعارف ہمارا کرانا پڑے گا
تمھیں خود ہی محفل میں آنا پڑے گا
بھروسہ ہمارا نہ اٹھ جائے دیکھو
یہ عہدِ وفا تو نبھانا پڑے گا
یہی بزم ہو گی، مگر مضطرب دل
ہمیں تھام کرمسکرانا پڑے گا
غمِ عاشقی کو سمجھنے کی خاطر
محبت کی راہوں میں آنا پڑے گا
سبھی پوچھتے ہیں یہ رشتہ ہمارا
کہو گے کہ مجھ کو بتانا پڑے گا
رقیبوں سے محفل بھری ہے تمہاری
ہمیں رقصِ بسمل دکھانا پڑے گا
جدائی کا دل میں جو بھڑکا ہے شعلہ
اسے آنسؤں سے بجھانا پڑے گا
 
Top