عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین و دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے۔ ایک پرانی غزل آج نظر سے گزری۔
افاعیل:- فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
جس جگہ پہنچنا تھا ، وہیں آ گیا
یا کہیں اور تو میں نہیں آ گیا؟
پھر مسافت طے صفر سے کرنا پڑی
میں جہاں سے بڑھا تھا وہیں آ گیا
اک اڑان آسماں کو بھری تھی میں نے
پاؤں کیوں میرا زیرِ زمیں آ گیا
دل میں کھٹکا ہوا ، بھاگ کر میں اٹھا
کھولا دروازہ ، وہ تو نہیں آ گیا
کہنے کو تو وہ خالی مکاں تھا مگر
جو مرے گھر میں بن کر مکیں آ گیا
ہاتھ پیارے ترے چومنے تھے مجھے
آگے لے کر تو اپنی جبیں آ گیا
اب نہ عمران خود پر بھروسہ رہا
اور اسے آج مجھ پر یقیں آ گیا
شکریہ۔۔۔
افاعیل:- فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
جس جگہ پہنچنا تھا ، وہیں آ گیا
یا کہیں اور تو میں نہیں آ گیا؟
پھر مسافت طے صفر سے کرنا پڑی
میں جہاں سے بڑھا تھا وہیں آ گیا
اک اڑان آسماں کو بھری تھی میں نے
پاؤں کیوں میرا زیرِ زمیں آ گیا
دل میں کھٹکا ہوا ، بھاگ کر میں اٹھا
کھولا دروازہ ، وہ تو نہیں آ گیا
کہنے کو تو وہ خالی مکاں تھا مگر
جو مرے گھر میں بن کر مکیں آ گیا
ہاتھ پیارے ترے چومنے تھے مجھے
آگے لے کر تو اپنی جبیں آ گیا
اب نہ عمران خود پر بھروسہ رہا
اور اسے آج مجھ پر یقیں آ گیا
شکریہ۔۔۔