غزل برائے اصلاح : اس کے دل میں اتر گیا ہوں میں

اشرف علی

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
محترم محمد خلیل الرحمٰن صاحب
آداب !
آپ اساتذۂ کرام سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے _

غزل

اس کے دل میں اتر گیا ہوں میں
پا کے اس کو نکھر گیا ہوں میں

آج رونے دو مجھ کو سرد آنسو
آج خوشیوں سے بھر گیا ہوں میں

جس جگہ بھی جدھر گیا ہے وہ
اس کے پیچھے ادھر گیا ہوں میں

تا قیامت رکھے گا یاد جہاں
کام کچھ ایسا کر گیا ہوں میں

اس نے آواز دی ہے پیچھے سے
اس لیے بھی ٹھہر گیا ہوں میں

آج پھر اس کی یادآ ئی ہے
آج پھر دیکھ مر گیا ہوں میں

جب لگے سب بگاڑنے مجھ کو
تب میں سمجھا سدھر گیا ہوں میں

نہ کبھی میرے گھر وہ آیا ہے
نہ کبھی اس کے گھر گیا ہوں میں

کیوں جہاں اشک بار ہے اشرف
کیا جہاں سے گزر گیا ہوں میں
 

الف عین

لائبریرین
باقی اشعار درست ہیں البتہ دوسرا تیسرا شعر زبردستی کا اضافہ لگتے ہیں
آج پھر دیکھ مر..
مین 'دیکھ' بھرتی کا ہی نہیں، بلکہ غلط اشارہ کرتا ہے، جیسے 'جل بھن' 'آ جا' دو افعال کے مجموعے کا محاورہ ہے، اسی طرح دیکھ مر بھی لگتا ہے۔ اگر بھرتی کے طور پر اسے مان بھی لیا جائے تو اس کی پوزیشن بدلی جائے۔
دیکھ پھر آج مر.....
بہتر ہو گا
 

اشرف علی

محفلین
باقی اشعار درست ہیں البتہ دوسرا تیسرا شعر زبردستی کا اضافہ لگتے ہیں
آج پھر دیکھ مر..
مین 'دیکھ' بھرتی کا ہی نہیں، بلکہ غلط اشارہ کرتا ہے، جیسے 'جل بھن' 'آ جا' دو افعال کے مجموعے کا محاورہ ہے، اسی طرح دیکھ مر بھی لگتا ہے۔ اگر بھرتی کے طور پر اسے مان بھی لیا جائے تو اس کی پوزیشن بدلی جائے۔
دیکھ پھر آج مر.....
بہتر ہو گا
اصلاح و رہنمائی فرمانے کے لیے میں آپ کا شکر گزار ہوں سر
اللّٰہ آپ کو شاد و سلامت رکھے ، آمین _

غزل (اصلاح کے بعد)

اس کے دل میں اتر گیا ہوں میں
پا کے اس کو نکھر گیا ہوں میں

تا قیامت رکھے گا یاد جہاں
کام کچھ ایسا کر گیا ہوں میں

اس نے آواز دی ہے پیچھے سے
اس لیے بھی ٹھہر گیا ہوں میں

آج پھر اس کی یادآ ئی ہے
دیکھ پھر آج مر گیا ہوں میں

جب لگے سب بگاڑنے مجھ کو
تب میں سمجھا سدھر گیا ہوں میں

نہ کبھی میرے گھر وہ آیا ہے
نہ کبھی اس کے گھر گیا ہوں میں

کیوں جہاں اشک بار ہے اشرف
کیا جہاں سے گزر گیا ہوں میں
 

اشرف علی

محفلین
سر ! کیا 'دیکھ' کی جگہ لفظ 'یار' لا سکتے ہیں ؟
اور کیا یہ لفظ بھی بھرتی کا کہلا سکتا ہے ؟

آج پھر اس کی یاد آئی ہے
آج پھر یار ! مر گیا ہوں میں
 

الف عین

لائبریرین
سر ! کیا 'دیکھ' کی جگہ لفظ 'یار' لا سکتے ہیں ؟
اور کیا یہ لفظ بھی بھرتی کا کہلا سکتا ہے ؟

آج پھر اس کی یاد آئی ہے
آج پھر یار ! مر گیا ہوں میں
نہیں، یار سے لگتا ہے کہ بے تکلفی سے کوئی بات دوست سے کی جا رہی ہے۔ یوں اور بہتر ہو گا شاید
آج پھر جیسے مر...
 

اشرف علی

محفلین
نہیں، یار سے لگتا ہے کہ بے تکلفی سے کوئی بات دوست سے کی جا رہی ہے۔ یوں اور بہتر ہو گا شاید
آج پھر جیسے مر...
جی سر یہ اور بہتر لگ رہا
بہت بہت شکریہ سر
جزاک اللّٰہ خیراً


غزل (اصلاح کے بعد)

اس کے دل میں اتر گیا ہوں میں
پا کے اس کو نکھر گیا ہوں میں

تا قیامت رکھے گا یاد جہاں
کام کچھ ایسا کر گیا ہوں میں

اس نے آواز دی ہے پیچھے سے
اس لیے بھی ٹھہر گیا ہوں میں

آج پھر اس کی یاد آ ئی ہے
آج پھر جیسے مر گیا ہوں میں

جب لگے سب بگاڑنے مجھ کو
تب میں سمجھا سدھر گیا ہوں میں

نہ کبھی میرے گھر وہ آیا ہے
نہ کبھی اس کے گھر گیا ہوں میں

کیوں جہاں اشک بار ہے اشرف
کیا جہاں سے گزر گیا ہوں میں
 
Top