عیدِ وطن

تیلے شاہ

محفلین
شمشاد نے کہا:
تیلے شاہ نے کہا:
دیکھیں جی ایک حق جو ہر کسی کو حاصل ھے جو کہ یہاں نہیں ھے
آپ اپنی مرضی سے ناں ہی کوئی جاب چھوڑ سکتے ھیں اور ناں ھی
کفیل کی مرضی کے بنا کوئی کام کر سکتے ھیں

جب آپ نے ملازمت حاصل کرتے وقت آجر و مزدور کے درمیان معائدے پر دستخط کر دیئے، اس کا مطلب ہے آپ نے اپنے ہاتھ کٹوا دیئے۔ تو جو مشکلات آپ نے بتائی ہیں وہ آپ پہلے ہی مان چکے ہیں تو پھر گلا کیسا؟
گلہ ایسا کہ اگر آپ کو بینک میں سے 5 ہزار سے زیادہ چاہیے تو کفیل کا لیٹر
ڈرایئونگ لائسیس لینا ھے تو لیٹر
کار لینی ھے تو لیٹر
حج پر جانا ھے تو لیٹر
گھر کرایہ پر لینا ھے تو لیٹر
 

شمشاد

لائبریرین
شاہ جی میں آپ سے اختلاف تو نہیں کرتا لیکن جب کوئی غیر سعودی فراڈ کر کے کھسک لیتا ہے تو کفیل ہی پکڑا جاتا ہے کہ اسی نے لیٹر دیا ہوتا ہے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
آج کی تازہ خبر
رات کو میرے دوست نے اپنے گھر کے سامنے کار صحیح سالم پارک کی اور صبح کو دیکھا تو اس کا اگے والا بمپر کوئی کھول کر لے گیا ھے۔۔۔۔۔۔ :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
تیلے شاہ نے کہا:
آج کی تازہ خبر
رات کو میرے دوست نے اپنے گھر کے سامنے کار صحیح سالم پارک کی اور صبح کو دیکھا تو اس کا اگے والا بمپر کوئی کھول کر لے گیا ھے۔۔۔۔۔۔ :lol:

کیا اس نے انشورنس کروا رکھی تھی، اگر نہیں کروائی تھی تو کیوں نہیں، حالانکہ یہاں انشورنس یورپ، امریکہ کے مقابلے میں بہت کم نرخ پر ہوتی ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہے تو افسوس ناک بات کہ چوری ہوی-
انشورنس فری ھے کمپنی کی طرف سے تو پھر تو compensation ہو جائے گی ناں۔
 

جہانزیب

محفلین
راجہ فار حریت نے کہا:
اب پتا نہیں آپ کا بیان کردہ واقعہ کتنا حقائق پر مبنی ہے۔ لیکن پھر بھی یہ ایک اجتماعی تاثر نہیں ہے۔ امریکہ میں تو اس سے بھی زیادہ حالات خراب ہیں۔پاکستانیوں کے ساتھ ان کا سلوک دیکھا ہے آپ نے۔
جی میں نے دیکھا ہے، اتنا اچھا سلوک ایک پاکستانی کے ساتھ پاکستان میں نہیں ہوتا جتنا یہاں ہے، اسکی عزت محفوظ ہے، اسے اس بات کا ڈر نہیں ہے کہ کوئی ایم این اے، ایم پی اے یا کوئی بھی اس سے طاقتور اس کا حق مار لے گا، اور اس کی سنی نہیں جائے گی، اب اگر آپ ان پاکستانیوں کی باتوں کے اثر میں ہیں جن کے جہاز بھر کر پاکستان واپس بھیجا گیا تھا ان میں اکثریت فراڈ میں شامل تھی اور انکو ان کی اپنی خواہش پر ھی یہاں سے بھیجا گیا تھا، یا پھر ٹرائل کا کہا گیا تھا، اگر ان کے ہاتھ صاف تھے تو ٹرائل پر راضی کیوں نہیں ہوئے تھے؟ جبکہ انہی کے ساتھ کے درجنوں لوگ یہاں آج بھی اسی طرح رہ رہے ہیں،
 
یہ روٹین چیک اپ
پرسوں میں اور خرم نزدیکی “بیرگاموں“ ائیر پورٹ پر کامران صاحب کو لینے گئے کہ بارسلونا سے برائے ملاقات تشریف لائے ہیں۔ برفباری کی وجہ سے فلائیٹ دیر سے آئی، اور ہمیں‌کوئی دو گھنٹے انتظار کرنا پڑا، پس کافی پی، سیگریٹ پھونک کے ایک بینچ پر جا براجمان ہوئے۔
اردگرد کے سارے بینچ ہر ملک وقوم کےلوگوں سے بھرےہوئے تھے کہ بہت سی فلائیٹس لیٹ تھیں۔
دو پولیس والے ہمارے سامنے سےگزرے، اور میں نے خرم سے کہا کہ آئی سختی، کیوں کہ ابھی اس پولیس والے نے لمبی آنکھ کرکے دیکھا ہے۔
اور دو منٹ بعد وہ آن ہمارے سر پر کھڑےتھے۔ بون جورنو۔ کہاں کے ہو؟ پاکستانی؟ کاغذ دکھاؤ۔ کتنے عرصہ سے یہاں ہو؟ کیا کام کرتےہو؟ کونسی فلائیٹ کا انتظار ہے؟ آرہے ہو یا جارہے ہو؟

پھر ہمارے کاغذات لئے اور ایک ہمارے سر پر ہی کھڑا رہا کہ مبادہ کہیں بھاگ نہ جائیں۔ دوسرا کاغذات لے ہمارے نام وغیرہ وائرلیس پر چیک کرواتا رہا اور کوئی پندرہ منٹ کے بعد ہمیں واپس دے کر سب اچھا ہے کی رپورٹ دےکر چلتا بنا، میں نے اس سے پوچھا کہ ہمیں ہی بلخصوص کی چیک کیا گیا ہے۔ کیا شک ہوا تھا تم کو۔ تو جواب ملا کہ “ روٹین چیکنگ ہے“۔

خرم کہہ رہا تھا سر جی کوئی بات نہیں ‌اب تو ہمارے لئے یہ واقعی روٹین چیکنگ ہوگئی ہے، چاہے عوامی بندے ہوں یا وزراء۔
 

شمشاد

لائبریرین
ایک وقت تھا کہ پاکستانیوں کی یہاں بہت عزت تھی لیکن اب یہ حال ہے کہ “ رفیق “ بن کر رہ گئے ہیں، کچھ اپنے کرتوتوں کیوجہ سے اور کچھ ان افغانیوں کیوجہ سے جو دھڑادھڑ پاکستانی پاسپورٹوں پر یہاں آئے۔
 

تیلے شاہ

محفلین
جی آپ درست فرما رہے ہیں ھماری کمپنی میں بھی پاکستانیوں کی عزت تھی مگر ہمارے کچھ دوستوں کی مہربانی کی وجہ سے
اب پاکستانی کو نوکری دینے پر پابندی لگ گئ ھے۔
 

شمشاد

لائبریرین
موجودہ حالات کو دیکھتے ہوے یہ ناممکن لگتا ہے کہ پاکستانیوں کے لیئے پہلے جیسا دور آ جائے۔
 
لوئی ‘91 ماڈل کی انشورنس نہیں ہو رہی؟ میرے پاس پہلے فیاٹ ‘92 ماڈل تھی ابھی بھی اس کی انشورنس چل رہی ہے، میرے کزن کے پاس ہے اب۔ ادھر تو انشورنس کے بغیر آپ ایک قدم نہیں چل سکتے بھلے آپ کے پاس بابا آدم کے زمانے کی گاڑی ہو۔ حتیٰ کہ اب تو سنا ہے کہ سائیکلوں کی بھی انشورنس ہوا کرے گی۔ وللہ اعلم
 
خیر جتنی ٹریفک ادھر ہے اس حساب سے تو حادثات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ اور اگر کوئی حادثہ ہوبھی جائے تو کوئی بات نہیں گاڑی میں‌ موجود فارم پر کرکے دونوں پارٹیاں طے کرلیتی ہیں کہ کس کی غلطی تھی اور دستخط کردیے۔ البتہ کوئی بندہ زخمی نہیں ہونا چاہئے۔ ورنہ پولیس و ایمبولس کو بلوانا لازم قرار پاتا ہے۔
 

فریب

محفلین
سعودیہ میں بھی اگر حادثہ ہو جائے تو کوئی بات نہیں‌ پولیس بلوائی جاتی ہے اور پھر سارا قصور غیر سعودی کا نکالا جاتا ہے اور اس کو جرمانے کے ساتھ ساتھ سعودی کی گاڑی بھی بنوا کر دینی پڑتی ہےاگر انشورنس نہیں تو اپنی جیب سے
 
Top